جینز پہننا ملالہ یوسف زئی کو مہنگا پڑ گیا

16  اکتوبر‬‮  2017

لندن(این این آئی) نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کی حال ہی میں جاری ہونے والی تصویر جس میں وہ جینز پہنے ہوئے نظرآرہی ہیں کوسوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔امن کا عالمی انعام اپنے نام کرنے والی پاکستانی خاتون ملالہ یوسفزئی نے حال ہی میں برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخل ہونے کی خبر ٹوئٹر پر شیئر کی تھی۔ ملالہ نے لکھا تھا کہ 5 سال قبل میں خود کو خواتین کی تعلیم کیلئے آواز اٹھانے سے روک نہیں سکی تھی

اور آج میں آکسفورڈ یونیورسٹی میں اپنے پہلے لیکچر میں شرکت کررہی ہوں۔ لوگوں نے ملالہ کوآکسفورڈ جیسے بہترین تعلیمی ادارے میں تعلیم حاصل کرنے پر مبارکباد دی تھی تاہم ملالہ حال ہی میں سوشل میڈیا پر جاری ہونیوالی تصویر کے باعث شدید تنقید کی زد میں آگئیں، تصویر میں ملالہ جینز پہنے ہوئے نظر آرہی ہیں تاہم ان کا سر ڈوپٹے سے ڈھکاہوا ہے، ملالہ کے لباس پرایک صارف نے تنقیدی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس لباس کے بعد ملالہ پاکستانیوں کا نیا موضوع بن گئی ہیں۔ایک صارف نے ملالہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ملالہ کہتی ہیں کہ وہ پاکستان سے محبت کرتی ہیں لیکن وہ تو باہر کے ملک میں زندگی کے مزے لے رہی ہیں۔ایک اور صارف نے مزاحیہ انداز میں طالبان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بھی گولیاں ماردو، مجھے بھی پروفیسر بننا ہے یہاں گھروں کے گھر اجڑ گئے دہشت گردی میں، جبکہ ایک صارف نے یہاں تک کہہ دیا’’ اب دیکھنا یہ ہے کہ ملالہ کب پوری طرح مغربی رنگ میں رنگ جاتی ہیں‘‘۔کچھ لوگوں نے ملالہ کے لباس پراعتراض کرنے کے بجائے انہیں سپورٹ کیا اور لکھا ملالہ برطانیہ میں جو بھی لباس پہنتی ہیں وہ پاکستان میں بہت عام ہے لہٰذا ان کے لباس پر تنقید کرنابند کی جائے، لوگوں کو زندگی ان کے معیار کے مطابق جینے دیں۔ایک اور صارف نے لکھا کہ اب ہماری قوم ملالہ کے لباس پر تنقید کرنے میں مصروف ہوجائے گی، مہربانی کرکے اسے اس کے حال پر چھوڑ دیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…