تحریک انصاف میں پھوٹ کی وجہ سامنے آگئی اسد عمر کی موجودگی میں فردوس عاشق اعوان نے ڈار برادران کی دھجیاں کیوں اڑائیں

7  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان کی قیادت پر اعتماد اور بھروسہ ہے، فیصلہ ہو جانا چاہئے کہ سیالکوٹ میں تحریک انصاف کو کون لیڈ کرے گا، اسد عمر کی موجودگی میں ڈار برادران کی جلسے میں دھجیاں بکھیرنے والی فردوس عاشق اعوان نے اختلاف کی وجہ بتا دی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی سما نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سوالات کا جواب دیتے

ہوئے تحریک انصاف کی خاتون رہنما عاشق اعوان نے سیالکوٹ جلسے میں اسد عمر کی موجودگی میں ڈار برادران کی دھجیاں اڑانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف میں نئے پرانے کی کوئی جنگ نہیں، میڈیا نے اس ایشو کو بہت زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ رہنمائوں کی سیاسی ورکرز کے سامنے لینگویج اور ہوتی ہے، میڈیا پر لینگویج اور ہوتی ہے، سیاسی تقریریں اور ہوتی ہیں جبکہ عوامی گفتگو کا انداز مختلف ہوتا ہے۔ فردوس عاشق اعوان سے جب سوال پوچھا گیا کہ کیا آپ ٹکٹ کے حوالے سے تو پریشان نہیں اور ڈار برادران کے خلاف آپ کا محاذ ٹکٹ کے حصول کی جنگ کیلئے تو نہیں تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ڈار برادران کا حلقہ این اے 110جبکہ میرا حلقہ این اے 111ہے۔ ان سے جب اسی ضمن میں دوسرا سوال پوچھا گیا کہ کیا ڈار برادران آپ کی جگہ کسی اور کو ٹکٹ تو نہیں دلوانا چاہتے جس کو بھانپتے ہوئے آپ نے ان کے خلاف یہ سب کچھ کیا تو اس سوال کا جواب دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ٹکٹ پارٹی نے ان کی خواہش پر نہیں دینا، یہ فیصلہ حلقہ کی عوام ، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور پارٹی کے پارلیمانی بورڈ نے کرنا ہے، اور میرا نہیں خیال کہ عمران خان اور پارٹی کا پارلیمانی بورڈ پارٹی کے مفادات کے خلاف ایسا فیصلہ کرے گا کہ

جس امیدوار کو وہ وہاں سے ٹکٹ دیں اور وہ جیت نہ سکے۔ پروگرام کی خاتون میزبان پارس نے جب ان سے سوال کیا کہ اگر پارٹی نے آپ کو حلقہ این اے 111سے ٹکٹ نہ دیا تو کیا آپ پھر بھی پارٹی میں رہیں گی تو اس کا جواب دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کے ساتھ ہوں ، میں ان کے نظریات کی حامی ہوں اور پی ٹی آئی کے ساتھ ہوں ۔ اس بات کا

فیصلہ عمران خان نے کرنا ہے کہ سیالکوٹ کے 5قومی اسمبلی کے حلقوں اور 11صوبائی حلقوں جیسے شہر میں پارٹی کا فرنٹ رنر کون ہونا چاہئے۔ فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مجھے تحریک انصاف میں شامل کرنے سے پہلے اس حلقہ میں سروے کرایا گیا تھا جس میں عوام نے میرے حق میں فیصلہ دیا۔ مجھے عمران خان کی لیڈر شپ پر مکمل اعتماد ہےاورمجھے پتہ ہے کہ

پارٹی کے بہتر مفاد میں وہ فیصلے کرینگے۔ خاتون رہنما کا کہنا تھا کہ میری پی ٹی آئی میں شمولیت سے قبل حلقے سے متعلق تمام اعدادو شمار اور رجحان پارٹی کو موصول ہو چکے تھے ۔ خاتون اینکر نے جب فردوس عاشق اعوان سے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ پچھلے الیکشن میں بھی کئی امیدواروں کو ٹکٹ کی یقین دہانی تحریک انصاف کی جانب سے کروائی گئی تھی مگر

انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا جس پر انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے عمران خان کی قیادت پر اعتماد ہے کہ وہ صحیح فیصلہ کرینگے، مجھے پی ٹی آئی میں شمولیت پر افسوس نہیں بلکہ فخر ہے کہ میں پی ٹی آئی کی ٹیم کا حصہ ہوں، میں پارٹی کی کور کمیٹی کا حصہ ہوں، میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا حصہ ہوں اور اس کے علاوہ عمران خان اور پارٹی کے اعتماد کا مظہر کیا ہو سکتا ہے

کہ میں ان کی میڈیا سٹریٹجی ٹیم کا بھی حصہ ہوں۔ انہوں نے اس حوالے سے مزید کیا کہا۔۔ویڈیو ملاحظہ

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…