”اچھا چلتا ہوں…. آپریشن پر جا رہا ہوں کیا پتا ….“ خیبر ایجنسی میں شہید ہونے والے 3 بہنوں کے بھائی آرمی جوان ارسلان کا آخری دل خراش پیغام

24  ستمبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چلو !اوکے بائی، آپریشن پر جا رہا ہوں۔۔اللہ حافظ!کیا پتہ پھر بات ہو نہ ہو، راجگال پوسٹ پر دشمن کے آگے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح جم جانے والےپاک فوج کے مایہ ناز افسر لیفٹیننٹ ارسلان کا آخری پیغام۔ تفصیلات کے مطابق راجگال پوسٹ پر دشمن کے آگے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح جم جانے والےپاک فوج کے مایہ ناز افسر لیفٹیننٹ ارسلان

نے موبائل چیٹ کے دوران اپنے آخری پیغام میں لکھا ہے کہ چلو !اوکے بائی، آپریشن پر جا رہا ہوں۔۔اللہ حافظ!کیا پتہ پھر بات ہو نہ ہو۔ لیفٹیننٹ ارسلان کا آخری پیغام بالکل حقیقت بن کر سامنے آیا اور وطن عزیز پر جان نچھاور کر دینے والے قوم کے اس غیور سپوت کی بات بالکل سچ نکلی اور وہ دشمن کے ساتھ مقابلے میں شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہو گئے۔راجگال میں سرحد پاردہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے لیفٹیننٹ ارسلان کی نماز جنازہ پشاور گیریژن میں ادا کردی گئی جس میں اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق شہید کے جسد خاکی کو آبائی علاقے گاؤں نیو مری گیل بھجوا دیا جائے گیا جہاں انہیں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ اعلیٰ فوجی حکام و اہل خانہ کی موجودگی میں سپرد خاک کیا جائے گا۔بائیس سالہ شہید لیفٹیننٹ ارسلان عالم مزمل ٹاؤن کری روڈ کے رہائشی تھے اور3 بہنوں کے اکلوتے بھائی تھے جو جذبہ شہادت سے سرشار ہو کر پاک فوج میں شامل ہوئے اور جلد ہی اپنی منزل مقصود شہادت پانے میں کامیاب ہوئے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کے زیرانتظام قبائلی

علاقے خیبرایجنسی میں راجگال کے علاقے میں قائم کی گئی نئی پاکستانی چیک پوسٹ پر سرحد پارسے دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کے آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ ارسلان عالم شہید ہوگئے تھے۔شہید لیفٹننٹ ارسلان ہر دلعزیز شخصیت تھے، وہ تین بہنوں کے اکلوتے بھائی تھے۔دو دوستوں کی جان تھے اور ماں باپ کی آنکھوں کا تارا تھے، ہر وقت مسکراتے رہتے، بائیس سال کی

عمر میں نہ صرف لیفٹننٹ بنے بلکہ شہادت کے عظیم مرتبے پر بھی فائز ہوگئے۔شہادت اور وطن کی محبت سے سرشار بہادر ارسلان کا عالم یہ تھا کہ وہ دوستوں سے گفت گو کے دوران بھی شہادت کی خواہش کا اظہار کیا کرتے تھے اور کہتے تھے کہ مجھے شہادت کا انتظار ہے، ایک بار دوست سے سوشل سائٹ پر گفتگو میں بھی کہا کہ شہید ہونے آئے ہیں، گولی کا انتظار ہے۔ل

یفٹیٹننٹ ارسلان کی شہادت کی خبر سنتے ہی سوشل میڈیا پر ان کے حوالے سے پوسٹ وائرل ہوگئیں جس میں ان کے دوستوں اور عوام نے انہیں بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔

 

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…