بیگم کلثوم نواز ،وزیراعظم اورپارٹی صدر ،افواہوں کاڈراپ سین،ن لیگ اور حکومت کا باضابطہ اعلان

19  ستمبر‬‮  2017

اسلام آباد(این این آئی)وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ بیگم کلثوم نواز کے وزیراعظم یاپارٹی صدر بننے کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں وہ صحت یابی کے بعد جیسے ہی وطن واپس آئیں گی وہ قومی اسمبلی رکن کی طرح اپناکام کرینگے ،سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے بعدمسلم لیگ(ن) کے ارکان قومی اسمبلی شدید صدمے میں ہیں جوایک دو دن میں ختم نہیں ہوسکتا،قومی اسمبلی میں کورم کے مسئلے کو پارٹی اختلافات سے نہ جوڑاجائے، یہ ہررکن کی انفرادی ذمہ داری ہے کہ وہ اس اجلاس میں آئے،

پریس کونسل آف پاکستان کے جعلی آرڈیننس کے ڈرافٹ سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ دیدی ہے اس کے ذمہ دار افسر ناصرجمال کے خلاف اب ایک کریمنل انکوائری ہوگی جنہوں نے حکومت کیلئے مسائل پیدا کرنے کی کوشش کی انہیں معاف نہیں کیاجاسکتا، مسلم لیگ (ن) میں کوئی اختلاف نہیں ،چودھری نثار اپنے موقف سے متعلق بہترجواب دے سکتے ہیں۔منگل کی شام پی آئی ڈی میڈیا سنٹر میں پرنسپل انفارمیشن آفیسر محمدسلیم بیگ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میڈیا نمائندوں سے درخواست ہے کہ بغیر کوئی تصدیق کوئی خبرشائع یانشرنہ کریں حکومت صحافیوں کے حقوق کاتحفظ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے وزارت اطلاعات دو قوانین پر کام کررہی ہے جن میں ایک اطلاعات تک رسائی اور دوسرا صحافیوں کی سیکیورٹی کا ہے اطلاعات تک رسائی کاقانون سینیٹ سے پاس ہوکراسمبلی میں آچکا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ای پی ونگ کے ڈی جی شفقت جلیل نے جعلی آرڈیننس کے ڈرافٹ کی تحقیقات کی جس میں وزارت اطلاعات کے آفیسر ناصر جمال پرالزامات ثابت ہوئے ناصرجمال نے جان بوجھ کرایسا کیا انہوں نے یہ کیوں کیا انہیں اس کاجواب دینا ہوگا اس کیلئے کریمنل انکوائری کمیٹی قائم کی جائے گی جس کا نوٹیفکیشن بہت جلد ہوگاجس میں انکوائری کاٹائم فریم بھی طے کیاجائے گا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت اور پارلیمنٹ کاحق ہے کہ وہ قانون بنائے لیکن پریس کے حوالے سے جو ڈرافٹ سامنے آیا ہے اس میں وزارت اطلاعات کا کوئی کردارنہیں ایک فرد ناصرجمال نے ازخود اس پرکام کیا اور پی سی بی کے چیئرمین کو اپنے دفتربلاکرہدایات دیتے رہے ناصرجمال ایسا کیوں کرتے رہے یہ ایک سوالیہ نشان ہے ایسے موقع پرحکومت کیلئے مسائل پیدا کرنے کی کوشش کی گئی جو معاف نہیں کیا جاسکتا ۔

ناصرجمال نے مجھ سے دو تین مرتبہ کہاہے کہ مجھ سے غلطی ہوگئی ہے میں چھٹی پرجارہی ہوں اور اپ اس معاملے کو سیکرٹری وزارت اطلاعات ونشریات دیکھیں گے انہوں نے مختلف دستاویزات میڈیا نمائندوں کو دکھاتے ہوئے کہاکہ میں نے کبھی بھی اس حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دیں کہ پریس آرڈیننس میں ترمیم کی جائے تمام ریکارڈ موجود ہے وزارت قانون کی اجازت کے بغیر کوئی بھی نیاقانون نہیں بنایاجاسکتا اور جمہوری دور میں کوئی بھی قانون متعلقہ فریقین کو اعتماد میں لئے بغیرنہیں بنایاجاسکتا۔

انہوں نے کہاکہ ڈی جی ناصرجمال نے جان بوجھ کراس کو محترمہ شہید بھٹو کے کیس کے ساتھ ملادیا کہ ہمیشہ ملبہ سرکاری افسران پرگرتا ہے وزیراطلاعات نے کہاکہ دو ٹی وی پروگرامز اورایک بیان سے میں دباؤ میں آجاؤں گی یہ درست نہیں رپورٹنگ حقائق کے مطابق ہونی چاہیے میڈیا میں بعض لوگ حقائق کے مطابق رپورٹنگ نہیں کرتے ایک سوال کے جواب میں وزیراطلاعات نے کہاکہ قوم کو مبارک ہو این اے 120 کے عوام نے اس سیاسی جماعت کو ووٹ دیا ہے جس پر وہ یقین رکھتے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے ملک کو اندھیروں سے دور کیا دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑی ملک کی اقتصادی حالت بہتر کی قوم کو سی پیک کاتحفہ دیا جس پر قوم نے اعتماد کیا اور این اے 120 میں بیگم کلثوم نوازک کو منتخب کیا اوراس جماعت کو مسترد کیا جس نے چارسال بعد تسلیم کیاکہ وہ نااہل تھے اس لئے کے پی کے میں کارکردگی نہیں دکھائی انہوں نے کہاکہ بیگم کلثوم نواز نے ایک ڈکٹیٹرکیخلاف کارکنوں کے ہمراہ کھڑے ہوکرمقابلہ کیا۔

بیگم کلثوم نواز کو وزیراعظم یاپارٹی صدر بنانے کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں یہ حقیقت پرمبنی نہیں وہ ایم این اے منتخب ہوئی ہیں اور صحت یابی کے بعد قومی اسمبلی آکر بطور ا یم این اے اپنا کردارادا کریں گی انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا بیان ہے کہ ہم نے چارسال تک دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑی نیشنل ایکشن پلان کے مطابق چاروں صوبوں نے بھرپورکردارادا کیا اچھے اور برے دہشت گردوں میں کوئی فرق نہیں دہشت گردی کے واقعات ستائیس سو سے کم ہوکر اب ایک سوساٹھ تک آگئے ہیں

اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ واقعات بھی نہ ہوں امن وامان کامعاملہ صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے ویژن کے مطابق دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جوکوششیں کی گئیں اورجو قربانیاں دی گئیں وہ قابل تحسین ہیں انہوں نے کہاکہ این اے ایک سو بیس میں میڈیا نے انتہائی ذمہ داری کامظاہرہ کیا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بیگم کلثوم نواز شدید بیمار ہیں ان کے دوآپریشن ہوچکے ہیں اور غالباً تیسرآپریشن آج بدھ کو ہے ْ

ان کی ساری فیملی اس وقت لندن میں ہے بیگم کلثوم نواز کو جو بیماری ہے ایسی بیماری کسی دشمن کو بھی نہ ہو مریم نوازشریف لندن نہیں جاناچاہتی تھیں لیکن والدہ کی بیماری کے باعث انہیں جانا پڑا وہ جلد واپس آجائیں گی انہوں نے کہاکہ نیب کیسز کے حوالے سے پارٹی پالیسی فیملی اور ہمارے لیگل ایڈوائزر جو فیصلہ کرینگے اس پرعمل ہوگا لیکن ہم چاہتے ہیں کہ جو انصاف ہے وہ ہوتا ہوا بھی نظرآناچاہیے اس سوال کے جواب میں کہ کیاناصرجمال کے پیچھے کوئی اور کردارتھے؟

مریم اورنگزیب نے کہاکہ پہلے تو ناصر جمال کو جواب دینا ہوگا کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا یہ کہنا قبل از وقت ہوگاکہ کوئی اس کے پیچھے تھا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ این اے ایک سو بیس سے لوگ اٹھائے گئے تھے وہ لوگ کہاں گئے وزیرداخلہ احسن اقبال اس پربیان دینگے آرمی چیف اور وزیراعظم کے بیانات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دونوں کے بیانات میں فرق ہوسکتا ہے لیکن مقاصد ایک ہی ہیںْ

دونوں بیانات پاکستان کے موقف کو تقویت دیتے ہیں کہ پاکستان نے چار سال دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑی ہے بہت سی قربانیاں دی ہیں عالمی برادری کو دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرنا ہوگا۔ اسمبلی میں کوریم پورا نہ ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی سے مسلم لیگ نون کے ایم این ایز شدید صدمے میں ہیں یہ صدمہ ایک دودن میں ختم نہیں ہوسکتا ہر ایم این اے اس سے محبت کرتاہے۔

پوری قوم صدمے کی حالت میں ہے کہ انہیں اقامے پرنااہل کیاگیا جبکہ الزامات کچھ اور تھے انہوں نے کہاکہ برطانیہ میں اگر رکن اپنے حلقے میں بھی ہے تو اسے پارلیمنٹ میں ہی تصورکیاجاتاہے مگر ہمارے ہاں قوانین مختلف ہیں کور م کے مسئلے کو پارٹی اختلافات سے نہ جوڑا جائے یہ انفرادی ذمہ داری ہے۔ چودھری نثار کے بیان کے سوال پر انہوں نے کہاکہ اس کا جواب چودھری نثارہی دے سکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…