خواجہ اظہار الحسن پر حملہ،مرکزی ملزم کون تھا؟حیرت انگیزانکشاف،حساس ادارے حرکت میں،بڑا فیصلہ کرلیاگیا

5  ستمبر‬‮  2017

کراچی(این این آئی) تعلیم یافتہ نوجوانوں میں بڑھتی انتہا پسندی سے نمٹنے کیلئے جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے ہزاروں طلبہ کا ریکارڈ ایجنسیوں کو دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق جامعہ کراچی نے طلبا کا ریکارڈ ایجنسیز کو دینے کا فیصلہ کرلیا  جامعہ کی انتظامیہ داخلے کے خواہشمند طلبہ کیلئے مقامی تھانے کا کریکٹر سرٹیفکیٹ جمع کرانے کو بھی ضروری قرار دینے پر غور کررہی ہے۔

ذرائع کے مطابق دہشت گردی میں جامعات کے طلبا کے ملوث ہونے پر یہ اقدام کیا جائے گا۔ ذرائع جامعہ کراچی نے بتایا کہ اکیڈمک کونسل کے ائندہ اجلاس میں اس فیصلے کی منظوری لی جائیگی۔واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن پر حملے کے مرکزی ملزم عبدالکریم سروش صدیقی کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ جامعہ کراچی کا طالب علم ہے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی سوال اٹھایا ہے کہ کیا جامعات دہشت گردوں کی افزائش گاہ بن گئیں۔‎

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…