تحریک انصاف سیاسی جماعت نہیں بلکہ۔۔ کپتان کی حمایت میں بولنے والے آفتاب اقبال کیا کچھ کہہ گئے؟

23  اگست‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک گروپ ہے ،عمران خان اب تک پارٹی میں کرکٹ ٹیم کے برابر بھی بندے جمع نہیں کرسکےضیاء اللہ آفریدی کھلم کھلا چیلنج کررہے ہیں، جہانگیر ترین کے معاملات کی بھی جانچ پڑتال ہونی چاہیے ، اسی طرح ایک ارب درخت لگانے کے منصوبے کی بھی جانچ پڑتال ہونی چاہیے۔نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز
کے معروف اینکر آفتاب اقبال نے عمران خان پر بجلیاں گرادیں۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے معروف اینکر آفتاب اقبال نے اپنے پروگرام ’’خبردار‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی بیڈگورننس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ میں اسے ون مین شو سمجھتا ہوں ،نہ یہ سیاسی ہے نہ یہ پارٹی ہے ،یہ ایک گروپ ہے جو بڑے آدمی کو فالو کررہا ہے ،بطور کرکٹ عمران خان ہمارا ہیرو ہے اور میں ان کا بڑا فالوور رہا ہوںلیکن عمر کے آخری حصے میں عمران خان نے ایسے کام میں ہاتھ ڈال دئیے ہیں جو اکیلے ایک آدمی کے بس کا روگ ہی نہیں ، اس کیلئے آپ کو ایک بہت لمبی چوڑی ٹیم تیار کرنا پڑتی ہے یہ کرکٹ ٹیم سے کئی گناہ بڑی ٹیم ہوتی ہے، میں بڑے دکھی دل کے ساتھ یہ بات کہتا ہوں کہ عمران خان اپنی پارٹی میں اتنے بندے بھی تیار نہیں کر سکا جتنے کہ کرکٹ ٹیم میں ہوتے ہیں ،۔عمران خان آج اگر کسی وجہ سے سیاست سے ہٹا دئیے جاتے ہیں یا کنارہ کشی اختیار کر لیتے ہیں تو تو پیچھے جہانگیر ترین سیاست کرے گا؟ اس پارٹی کے سرکردہ لوگوں میں جو سب سے اہم نام ہے میں سمجھتا ہوں وہ جہانگیر ترین کا ہے لیکن بدقسمتی سے وہ ایک سٹگما ہیں، پارٹی کیلئے بدنامی کا باعث ہیں کیونکہ لوگ اس کو شک کی نظر سے دیکھتے ہیں، انہی کی جماعت کا ایم پی اے ضیاء اللہ آفریدی جس نےعمران خان

کو مناظرے کیلئے چیلنج کیا ہے ، بھائی صاحب! آئیے بیٹھئے ٹیلی ویژن پر بیٹھیں ،میں آپ کو بتاؤں کہ خیبر بینک میں کیا کیا کچھ ہوا ہے ، سرکاری ٹھیکے جب کمیشن کیے جاتے ہیں ،ان میں کہا ں کہاں کیا کیا ہوا ہے ۔آفتاب اقبال کاکہناتھاکہ عمران خان ویسے تو ایک منٹ لگاتے ہیں گفتگو کرنے کیلئے ہر وقت تیار رہتے ہیں ، یہ تو آپ کا اپنا بندہ آپ کو چیلنج کر رہا ہے آپ آئیے ،

وہ کھُلما کُھلا جہانگیر ترین کا تذکرہ کرتا ہے یعنی اس پارٹی کے ہر تیسرے بندے کا فوکس آہستہ آہستہ جہانگیر ترین کی طرف بڑھتا چلا جا رہا ہے ،جہانگیر ترین کے آثاثوں کی بھی چھانٹ پھٹک ہونی چاہئے۔آفتاب اقبال نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو سیاستدان نہیں تھے۔آفتاب اقبال نے دعویٰ کیا کہ جہانگیر ترین مخدوم احمد محمود کی رشتہ داری کی وجہ سے

سیاست میں آیا،عمران خان کے قریب انتہائی با وسائل لوگوں کا ہونا اور وہ بھی صرف وسائل کی بنیاد پر افسوسناک ہے۔ انہوں نےپشاور میں ڈینگی کی وجہ سے ہلاکتوں پر خیبرپختونخواہ حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ینگی سے پشاور میں 11 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ پانچ ہزار سے زائد لوگ اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں یعنی پنجاب حکومت کو مدد

بھیجنی پڑی ، سوال یہ ہے کہ آپ کیا کرتے رہے ہیں کیا گورننس ہے آپ کی کہ ڈینگی کی روک تھام نہیں کر سکے ۔دوسری طرف آجائیں انفراسٹکچر کی طر ف تو کا لام روڈ کا چونتیس کلو میٹر فاصلہ ہے چوتھا سال ہے ابھی تک مکمل نہیں ہو پایا۔ اگر آپ ایک ارب درخت لگا سکتے ہیں تو ویسے اس کا بھی آڈٹ ہونا چاہئے کہ ایک ارب درخت لگ کیسے گیا ؟ میں تو سمجھتا ہوں

کہ انسانی قوت سے یہ ممکن نہیں، پھر احتساب کمیشن کو کام کرنے سے روک دینا بذاتِ خود ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، آفتاب اقبال کاکہناتھاکہ جو اخلاقی نوعیت الزامات لگ رہے ہیں آپ یہ ذرا دیکھئے کہ یہ الزام ایک نہیں ہے، آپ کو اسے بھی سنجیدگی سے لینا چاہئے ،میں یہ نہیں کہتا کہ الزام بہت تگڑا ہے اس کی صحت بہت تگڑی ہے کیونکہ ثبوت کے بارے بھی کچھ نہیں

کہہ سکتے، ابھی تک اتنی سنگین بات اگر کرنی تھی تو کچھ تھوڑا بہت ثبوت بھی پیش کرنا چاہئے تھا، وہ نہیں ہوا لیکن اس کا جواب بڑا طفلانہ اور بچگانہ طریقے سے دیا جا رہا ہے کہ جو کہتا ہے وہ خود ہی ہوتا ہے اور اب تو زبان زد عام ہے یہ بات کہ عمران خان اگر ایک صوبے کی حد تک احتساب نہیں کر سکے اگر وہ ایک صوبائی سطح پر ایک اچھا رول ماڈل اکاؤنٹ ابیلٹی

کا کریٹ نہیں کر سکا تو وفاقی لیول پر کیسے کرے گا؟ انہوں نے سوال اـٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا خیبرپختونخواہ میں غربت نیچے گئی ہے ؟ وسائل میں اضافہ اوربیروزگاری ختم کی ہے؟ انہوں نے اس حوالے سے مزید کیا کہا۔۔ویڈیو ملاحظہ کریں؟

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…