’’اگر جرات ہے تو۔۔‘‘ نواز شریف کی نا اہلی کا میچ فکس، آرٹیکل 62 کی آڑ میں سپریم کورٹ نے بغاوت کی

29  جولائی  2017

اسلام آباد(این این آئی)وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کو مکمل طور پر فکسڈ فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ سپریم کورٹ میں آرٹیکل 62کی آڑ میں بغاوت کی گئی ہے ٗ کسی منصف میں جرات ہے تو پرویز مشرف کو کٹہرے میں لائے ٗ آتین توڑنے اور ملک کو 75ہزار لاشوں کا تحفہ دینے والا 44ارب کا مالک ہے ٗ عمران خان را سے فنڈنگ کیس میں کیوں بھاگ رہا ہے ٗ کیا ان سے

پوچھا جائیگا کہ وہ کیوں عدالتی مفرور ہے ٗکیا پہلے کبھی ججز کی فیملیز نے وزیر اعظم کے خلاف فیصلہ دینے پر عدالت میں تالیاں بجائی ہیں ٗ نواز شریف کو کبھی سابق وزیر اعظم نہیں کہونگا ۔ ہفتہ کو وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ یہ مکمل طور پر فکسڈ فیصلہ ہے اور آرٹیکل 62 ایف کی آڑ میں بغاوت کی گئی ہے، اگر کسی مصنف میں جرات ہے تو پرویز مشرف کو کٹہرے میں لائے، آئین توڑنے اور ملک کو 75 ہزار لاشوں کا تحفہ دینے والا 44 ارب کا مالک ہے جبکہ 4 پی سی او ججز کو سب سے پہلے مبارکباد بھی پرویز مشرف نے دی تھی، افتخار چوہدری کے بیٹے کے کیس میں اس کے والد کو شامل کیوں نہیں کیا گیا ٗ عمران خان را سے فنڈنگ کے کیس میں کیوں بھاگ رہا ہے اور کیا ان سے پوچھا جائے گا کہ وہ کیوں عدالتی مفرور ہے؟۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان ہمارے سوالوں کا جواب دے، نیب کے فیصلے کے لئے ٹائم فریم طے کرے اور آئندہ نیب میں جس کا بھی کیس آئے اس کیلئے جے آئی ٹی بنائے ٗ عدالت کے باہر تحریک انصاف کے لفنگے اور شیخ رشید عدالتیں کیوں لگاتے ہیں ٗکیا شیخ رشید جی ایچ کیو کا ترجمان ہے ٗ جی ایچ کیو اس پر ضرور وضاحت کرے ٗدرحقیقت نواز شریف کے تین بڑے قصور ہیں ٗ

ایک قائداعظم کی مسلم لیگ کی ساکھ اور وقار کو بحال کرنا ٗدوسرا پنجاب کیخلاف چھوٹے صوبوں کی حق تلفی کے الزام کو زائل کرنا ٗتیسرا سول بالادستی قائم کرنا۔حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ جے آئی ٹی میں مشرف کا آدمی اور تحریک انصاف کا کارکن شامل تھا، کیا پہلے کبھی ججز کی فیملیز نے وزیر اعظم کے خلاف فیصلہ دینے پر عدالت میں تالیاں بجائی ہیں ٗ میں اعلان کرتا ہوں کہ ہمارا وزیر اعظم آج بھی نواز شریف ہے اور انہیں

کبھی سابق وزیر اعظم نہیں کہوں گا۔ حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ اس ملک میں وزیراعظم بہت آئے مگرلیڈرصرف دو ٗایک بھٹو ، دوسرا نوازشریف،آج بھی نواز شریف کو وزیراعظم مانتا ہوں اورکل بھی مانتا تھا، میں ہمیشہ انہیں اپنا وزیراعظم کہوں گاان کا کہنا تھا تیسری دفعہ منتخب ہونے والے وزیراعظم نے قوم کو ایک لڑی میں پرویااور لوگوں کو آپس میں جوڑ کر لیڈر رکھتا ہے ایٹمی طاقت یا بندوق نہیں،انہوںنے کہا وزیراعظم

رہتا ہے یا نہیں مگر لیڈرہمیشہ رہتا ہے۔اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ ایک بار پھر نظریہ ضرورت زندہ کر دیا گیا ہے ٗ دکھ ہے کہ نواز شریف کی بحیثیت وزیر اعظم تذلیل کی گئی ٗشاید طے ہو چکا تھا کہ نواز شریف کو اتارنا ہی اتارنا ہے، دو ججز نے تو بغیر فیئر ٹرائل کے پہلے ہی فیصلہ دے دیا تھا، عدالتی فیصلے نے مستقبل میں کٹھ پتلی وزیر اعظم کی راہ ہموار کر دی، یہ کونسا فیئر ٹرائل ہے کہ نواز

شریف کو اپیل کا حق بھی نہیں ٗ اس بات کی تحقیقات کی جائیں کہ ججز کی فیملیز وہاں کیا کر رہی تھیں، اب مجھے بطور کشمیری سوچنا پڑے گا کہ میں کس ملک کے ساتھ الحاق کی بات کرتا ہوں۔راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ اس وقت نہ ملک میں کوئی حکومت اور نہ کوئی نیشنل سیکیورٹی کا سربراہ ہے، لیگی کارکن مبارک باد کے مستحق ہیں کہ طاقت کے باوجود حالات خراب نہیں کئے۔وزیر اعظم آزاد کشمیرنے کہاکہ سپریم کورٹ کے

فیصلے پر احتجاج کرتے ہیں، ہم نے فیصلے پرعملدرآمد کیا، میڈیا اور جلسوں میں وزیراعظم کے عہدے کی توہین کی گئی ٗ وزیراعظم کو بنانے اورنکالنے کا حق کس کے پاس ہے؟ ، کوئی سیاسی لیڈر عدالت سے تاحیات نااہل نہیں ہوتا ٗبلاول نے گزشتہ روز بات کی، چھوٹے ہیں انہیں کچھ نہیں پتا، نوازشریف کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ آزاد کشمیرمیں آکراپنا موقف دیں، آئندہ الیکشن میں نوازشریف چوتھی بار وزیراعظم ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…