نواز شریف کے حق میں فیصلہ دینے والے ججوں کو کیسے نوازا گیا، سینئرصحافی حامد میر کا تہلکہ خیز انکشاف

27  جولائی  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آج کی عدلیہ اور آج سے 10سال پہلے کی عدلیہ میں بہت فرق ہے، جس جج نے نواز شریف کے حق میں فیـصلے دئیے ان میں سے کسی کو صدر، کسی کو گورنر اور کسی کو سینیٹر بنا دیا گیا، اربوں کیا کھربوں روپے بھی موجودہ عدلیہ پر اثرانداز نہیں ہو سکتے، معروف صحافی حامد میر کی نجی ٹی وی سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی 24نیوز

سے گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر نے نجی ٹی 24نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کی عدلیہ اور آج سے 10سال پہلے کی عدلیہ میں بہت فرق ہے اربوں کیا کھربوں روپے بھی موجودہ عدلیہ پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں یقیناََ عدلیہ پر اثر انداز ہونے کی کوششیں کامیاب ہوئیں اور جن ججوں نے نواز شریف کے حق میں فیصلے دئیے ان میں سے کسی کو صدر، کسی کو گورنر اور کسی کو سینیٹر بنادیا گیا۔انہوں نے کہا کہ تاریخ اٹھا کر دیکھ لی جائے کہ جس جج کو ریٹائرمنٹ کے بعد نواز شریف نے سرکاری عہدے دئیے وہ ایسے جج تھے جنہوں نے ان کے حق میں فیصلے دئیے تھے، حامد میر کا کہنا تھا کہ آج کی عدلیہ ایک مختلف عدلیہ ہے ہمیں آج کی عدلیہ پر بھرپور اعتماد ہےاور ہمیں امید ہے کہ اربوں کیا کھربوں روپے بھی آج کی عدلیہ پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔جس جج کو ریٹائرمنٹ کے بعد نواز شریف نے سرکاری عہدے دئیے وہ ایسے جج تھے جنہوں نے ان کے حق میں فیصلے دئیے تھے، حامد میر کا کہنا تھا کہ آج کی عدلیہ ایک مختلف عدلیہ ہے ہمیں آج کی عدلیہ پر بھرپور اعتماد ہےاور ہمیں امید ہے کہ اربوں کیا کھربوں روپے بھی آج کی عدلیہ پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…