’’شریف خاندان کہیں تعویذ نہ کرادے‘‘ جسٹس عظمت سعید کو کیا ہو سکتاہے؟شیخ رشید نےکس خدشے کا اظہار کر دیا

21  جولائی  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، آئی این پی) وزیر اعظم نا اہل نہیں ہوتے تو انہیں معاف کردیا جائے، انہیں پہلے نا اہل کیا جائے اس کے بعد ان کیخلاف منی لانڈرنگ اور کرپشن کا ریفرنس بھیجا جائے۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے پاناما عملدر آمد کیس میں اپنے دلائل مکمل کرلیے۔تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے پانامہ عملدرآمد کیس

میں اپنے دلائل میں عدالت کے روبرو کہا ہے کہ جے آئی ٹی بننے پر شریف خاندان نے مٹھائیاں بانٹیں لیکن وزیر اعظم نے جے آئی ٹی سے متعلق دھمکی آمیز زبان استعمال کی وزیراعظم پاناما سے اقامہ تک پہنچ گئے انہوں نے دبئی کو چونا لگایا ، نواز شریف نے دبئی حکام کو نہیں بتایا کہ وہ وزیر اعظم ہیں، انہوں نے آئی ایم ایف کو بھی گروتھ ریٹ پر چونا لگایا۔جے آئی ٹی ارکان کا خیال رکھا جائے ، شریف خاندان تعویذوں کا بڑا ماہر ہے، دعا ہے کہ جسٹس عظمت سعید شیخ مقدمے کی سماعت کے دوران بیمار نہ ہوجائیں شیخ رشید نے اپنے دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کیخلاف منی لانڈرنگ اور کرپشن کا ریفرنس بھیجا جائے لیکن پہلے وزیر اعظم کو نااہل کریں ، پھر ریفرنس بھیجیںاور اگر وزیر اعظم نااہل نہیں ہوتے تو انہیں معاف کر دیں۔دریں اثنا جمعہ کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ جے آئی ٹی ختم ہو چکی ہے لیکن تنقید اب بھی جاری ہے، در حقیقت نواز شریف جے آئی ٹی کی آڑ میں ججز پر غصہ نکال رہے ہیں۔ بھٹو کو بھی اس کے وکیلوں نے مروایا تھا اسی طرح نواز شریف کے وکیلوں نے بھی کیس کا سوا ستیا ناس کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کیس کی سماعت شاید آج ہی ختم ہو جائے کیونکہ انہوں نے مان لیا ہے کہ وہ دبئی میں مارکیٹنگ منیجر تھے لیکن وہ چاہتے ہیں کہ مریم اور

نواز شریف نا اہل نہ ہوں باقی سارا جہاں نا اہل ہو جائے، میں نہیں سمجھتا کہ یہ بچ پائیں گے کیس میں نا اہلی بھی ہوگی اور سزا بھی ہوگی۔شیخ رشید نے کہا کہ خفیہ ایجنسیوں نے نواز شریف کو بچانے کیلئے 50 ارب روپیہ نکالا ہے لیکن 500 ارب روپے بھی نکال لیں تو اسے بچا نہیں سکتے۔کروڑوں لوگ چاہتے ہیں کہ نواز شریف سے جان چھوٹ جائے، یہ اتنے مقبول ہو چکے

ہیں کہ انہیں پتا بھی نہیں ہے کہ ان کا نام کس جگہ پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے میاں نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو خود پہ مان ہے تو ہمیں اپنے اللہ پر بھروسہ ہے ، ہم جئیں گے تو ’’علی کی طرح اور مریں گے تو حسین کی طرح‘‘۔‎

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…