سعودی یا پاکستانی پالیسی؟ جنرل راحیل شریف کس پر عمل کرینگے؟پاکستان نے واضح کر دیا

18  جولائی  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا تحفظ کریں گے۔ سعودی عرب کی قیادت میں عسکری اتحاد کے حوالے سے جو بھی ضابطہ کار طے ہو گا اسے پہلے پارلیمینٹ میں پیش کریں گے۔انہوں نے ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف کی اسلامی عسکری اتحاد کی سربراہی کرنے کے بارے میں بتایا کہ راحیل شریف ابھی کسی باقاعدہ فوج کی سربراہی نہیں کر رہے کیونکہ ابھی تک کوئی باقاعدہ فوج بنی ہی نہیں ہے

کیونکہ جب تک اسلامی عسکری اتحاد کے ٹی او آر نہیں بنتے جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف اس وقت تک فوج کی کمان نہیں سنبھالیں گے۔اس پر چئیرمین سینیٹ رضا ربانی نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا جب ٹی او آرز ہی نہیں بنے تو حکومت نے انہیں کمان کرنے کی کیسے اجازت دے دی ابھی تو جنرل راحیل کی ریٹائرمنٹ کی دستاویز کی روشنائی ہی خشک نہیں ہوئی اور آپ نے ایک شخص کو اتنی اہم جگہ بھیج دیا جس کو ہمارے ایٹمی اثاثوں سمیت تمام معاملات کا علم ہے اور آپ کو اس کے ٹی او  آر کا ہی نہیں پتہ۔ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اسی پالیسی کو اپنائیں گے جس کی پارلیمنٹ منظوری دے گی۔ اس موقع پر چیئرمین سینٹ رضا ربانی نےکہا کہ اس سے قبل بھی پاکستانی فوجی سعودی عرب میں خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں جن کا رینک اتنا ہائی نہیں تھا مگر اب ایک سابق آرمی چیف کو سعودی عرب بھیجا گیا جب کہ حکومت کا کہنا ہے کہ اتحاد کے ٹی او آرز ابھی تک طے نہیں ہوئے۔ جس پر سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ یہ بات صحیح ہے کہ کہ اسلامی عسکری اتحاد کے ٹی او آرز ابھی تک طے نہیں ہو پائے کیونکہ اتحاد میں شامل وزرائے دفاع کا اجلاس نہیں ہو پایا جس میں ٹی او آرز طے ہونا تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی عسکری اتحاد اور عرب اتحاد میں فرق ہے۔ ہم اسلامی عسکری اتحاد کا حصہ ہیں جس کا یمن کی لڑائی سے کوئی تعلق نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اسی پالیسی کو اپنائیں گے جس کی پارلیمنٹ منظوری دے گی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…