ہر دلعزیز اہم ترین پاکستانی شخصیت راحیل شریف کی وطن واپسی پانامہ کیس میں کیا شریف خاندان کو رعایت دلوانے کیلئے بلوایا گیا؟

10  جولائی  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے قبل سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی سعودی عرب سے اچانک پاکستان آمدنے سیاسی حلقوں اور ملکی سیاسی صورتحال پر گہری نـظر رکھنے والوں نے اہم قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے

خلاف جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے قبل سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی سعودی عرب سے اچانک پاکستان آمد کو سیاسی و صحافتی حلقوں میں نہایت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ 6جولائی کو سابق آرمی چیف کی سعودی عرب سے لاہور آمد نے جہاں ایک طرف تو اسلامی عسکری اتحاد کی سربراہی چھوڑ کر آنے کے حوالے سے افواہوں کو گردش دی وہیں چند حلقے ان کی آمد کو پانامہ کیس اور جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے موقع پر پاکستان آمد کو غیر معمولی قرار دے رہے ہیں۔ اپنے دور ملازمت میں ان کی اور حکومت کے درمیان معاملات نہایت خوش اسلوبی سے چلتے رہے جبکہ  ان تعلقات میں کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب ڈان لیکس کا معاملہ سامنے آیا تاہم فوج اور حکومت کے درمیان تعلقات کشیدگی کا ملکی معاملات پر اثر نہ پڑا اور راحیل شریف اس دوران ریٹائر ہو گئے ، ان کی اسلامی عسکری اتحاد کی سربراہی سے متعلق بھی کہا جاتا رہا ہے کہ یہ نواز شریف کی خواہش پر ہوئی اور انہوں نے شاہ سلمان کی جانب سے نواز شریف کو کی جانے والی خصوصی درخواست پر اسلامی عسکری اتحاد کی سربراہی قبول کی۔ اس کے علاوہ بھی بتایا جاتا ہے کہ نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز اور راحیل شریف کے خاندان میں رشتہ داری موجود ہے اور خاندانی مراسم بھی نہایت اچھے ہیں۔

اب جب کہ پانامہ جے آئی ٹی اپنی رپورٹ پیش کرنے کے قریب ہے تو ایسے موقع پر اچانک راحیل شریف کی پاکستان آمد نے سب کو چونکا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہو سکتا ہے کہ راحیل شریف اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے شریف خاندان کیلئے کچھ رعایت حاصل کرنے کی کوشش کریں یا وہ کسی اہم معاملے پر شریف خاندان کو سپورٹ بھی کریں جبکہ دوسری جانب دیگر ذرائع

کا کہنا ہے کہ حکومت اور فوج کے درمیان پیدا ہونے والے تنائو کے اثرات تاحال موجود ہیں اور راحیل شریف حکومت اور فوج کے درمیان تنائو کے ان اثرات کو زائل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکیں ۔ اس وقت کلبھوشن معاملہ کے ساتھ ساتھ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ اسرائیل بھی اہم ترین پیشرفت ہے اور ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزیوں نے بھی دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے ۔ راحیل شریف کی پاکستان آمد اس حوالے سے بھی اہم قرار دی جا رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…