’’کچھ لوگ اقتدار کے لئے زبان لٹکائے کشکول اٹھائے کبھی پنڈی تو کبھی ابپارہ پھرتے ہیں‘‘،خواجہ آصف کے صبرکاپیمانہ لبریز،کیاسے کیاکہہ گئے

15  جون‬‮  2017

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ہمارے پر کوئی دباؤ نہیں اور عدلیہ کی سربلندی کو اپنی سربلندی سمجھتے ہیں۔ مگر کچھ لوگ تاریخ کا پہیہ موڑنا چاہتے یہں۔ کچھ لوگ اقتدار کے لئے زبان لٹکائے کشکول اٹھائے کبھی پنڈی تو کبھی ابپارہ پھرتے ہیں۔ جمعرات کے روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ بہت سے لوگوں کی

خواہشات ہیں کہ ملک کا کلچر تبدیل نہ ہو مگر وزیراعظم نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر سب کو واضح پیغام دیا کہ اب ملک عدل و انصاف سے آگے بڑھے گا۔ مگر بہت سے لوگ ابھی چاہتے ہیں کہ نواز شریف ماضی کی تاریخ دہرائی جائے۔ وہ تاریخ کا پہیہ پھر سے موڑنا چاہتے ہیں۔ 2014ء کا دھرنا ایمپائر کی انگلی اٹھنے کا انتظار لگے رہتے اقتدار کے لئے زبان لٹکائے ہوئے عمران خان کبھی پنڈی تو کبھی آبپارہ میں کشکول لے کر پھرتے ہیں کوئی ان کی جھولی میں کچھ ڈال دے۔ امید ہے یہ خالی جھولی لے کر پھرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اکتوبر2007ء میں عدلیہ کی بحالی اور گورنر راج کے خلاف استعفے دیئے ہم پر کیسے الزام لگا سکتے ہیں کہ ہم عدلیہ پر حملہ آور ہونا چاہتے ہیں ۔ کیونکہ عدلیہ کی سربلندی ہماری سربلندی ہے۔ سینکڑوں اربوں روپے کا نقصان ہوا جب جے آئی ٹی نے وزیراعظم کو جواب کے لئے طلب کیا۔ ہماری سٹاک ایکسچینج مارکیٹ کریش کر گئی۔ 18سو سے زائد پوائنٹ گر گئے۔ ہماری سٹاک مارکیٹ کو دنیا کی بڑی مارکیٹوں میں شمار کیا جانے لگا ہے۔ ان کے ایسے ہتھکنڈوں سے نہ صرف ملک معاشی طور پر تباہ ہو گا بلکہ اس کی سالمیت کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل بھی بڑے بڑے مسائل کا بڑی بہادری سے مقابلہ کیا ۔ انشاء اللہ اس دفعہ بھی سرخرو ہو کر باہر آئیں گے۔ موجودہ صورتحال پر ہمارے اوپر کوئی دباؤ نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…