’’بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ کیابھارتی جاسوس تھی؟‘‘

27  مئی‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ کی تین شادیوں کا انکشاف ،دستاویزات پر مختلف ولدیتیں، پاکستان کسی خاص مقصد کے تحت آئی۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ کی تین شادیوں کا انکشاف ہوا ہے۔بونیر کے طاہر علی سے محبت کی شادی کرنے اور اس کے بعد اس شادی سے انکار کرنے والی ڈاکٹر عظمیٰ کی یہ تیسری شادی تھی جبکہ

عظمیٰ نے طاہر علی کو ایک ہی شادی کا بتایا تھا جبکہ ڈاکٹر عظمیٰ کی ولدیت بھی مشکوک ہے ۔ پاسپورٹ پر ڈاکٹر عظمیٰ کے والد کا نام محمد نوشاد، دوسری شادی کے وقت عظمیٰ کے والد کا نام صغیر احمد، جبکہ ٹی بی کے فارم پر عظمیٰ کے والد کا نام کبیر احمد درج ہے۔واضح رہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ یکم مئی کو براستہ واہگہ بارڈر پاکستان میں داخل ہوئیں جبکہ 3مئی کو پاکستانی شہری طاہر علی سے نکاح کیا اور 5مئی کو بھارتی ہائی کمیشن میں پناہ لیکر طاہر سے نکاح کو زبردستی کی شادی قرار دیدیا۔ڈاکٹر عظمیٰ سے متعلق ان انکشافات کے بعد واضح ہو گیا ہے کہ وہ پاکستان کسی خاص مقصد کے تحت آئی تھی جو کہ پورا نہ ہو سکا جبکہ بونیر کے طاہر علی سے شادی بھی اسی خاص مقصد کے تحت رچائی گئی۔ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ بھی بھارتی جاسوس تھی جو پاکستان میں داخل ہوتے ہی حساس اداروں کی نـظروں میں آگئی تھی جس کا احساس ہوتے ہی اس نے بھارتی ہائی کمیشن میں داخل ہو کر پناہ لے لی تھی ۔ واضح رہے کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق اگر کوئی شہری کسی دوسرے ملک میں اپنے سفارتخانے میں داخل ہو جاتا ہے تو اس ملک کی پولیس یا دیگر ادارے اسے گرفتار کرنے سفارتخانے میں داخل نہیں ہو سکتے۔ ڈاکٹر عظمیٰ نے بھی اسی قانون کا سہارا لیکر عدالت میں اپنے بچائو اور واپس بھارت جانے کیلئے درخواست دائر کر دی تھی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…