کیا پاک فوج اور حکومت ہم پلہ ہیں؟چیئرمین سینٹ نے بڑا فیصلہ کرلیا،حکومت مشکل میں

12  مئی‬‮  2017

اسلام آباد (آئی این پی) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے حکومت سے استفسار کیا ہے کہ نیوز لیکس سے متعلق سرکاری بیان میں دو فریقین سے کیا مطلب ہے، کیا حکومت آئین کی شق 243 پر یقین نہیں رکھتی جس کے تحت فوج کا اختیار حکومت کے پاس ہے‘ چیئرمین سینٹ نے پریس ریلیز میں دونوں فریقین کے ہم پلہ ہونے کے تاثر کے معاملے پر رولنگ محفوظ کرلی ہے‘ سینیٹ میں نیوزلیکس پربحث مکمل کرلی گئی ۔

نیوز لیکس پر بحث مکمل ہونے کے موقع پر چیئرمین سینٹ نے کہا کہ آئین تو یہی کہتا ہے کہ مسلح افواج پر کنٹرول اور کمانڈ وفاقی حکومت کا ہے۔ پارلیمانی رہنماؤں سے مشاورت کرونگا سینٹ کے کردار کا جائزہ لینا ہوگا۔ میاں رضا ربانی نے کہا کہ دو فریقین سے مراد کیا ہے حکومت آئین کی شق 243 پر یقین نہیں رکھتی جس کے تحت وفاقی حکومت وزیراعظم‘ وفاقی وزراء اور دیگر پر مشتمل ہوگی وفاقی حکومت مسلح افواج پر کنٹرول اور کمانڈ رکھے گی میں وزیر پارلیمانی امور کے جواب سے مطمئن نہیں ہوں۔ اس بارے میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف سے بات کی ہے۔ وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ وزیراعظم ہ اؤس میں سول اور عسکری قیادت میں ملاقات ہوئی جس کے بارے میں کہا گیا کہ ملکی سلامتی سے متعلق ساری صورتحال کا ڈراپ سین ہوگیا ہے کسی کی فتح یا شکست نہیں ہوئی بلکہ جمہوریت کو تقویت ملی ہے۔ اس ایشو کا بہتر انداز میں خاتمہ ہوا ہے پاکستان کے مستقبل اور جمہوری نظام کے لئے ہم سب کو مل کر چلنا ہوگا۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے وزیر پارلیمانی امور سے پوچھا کہ سرکاری بیان میں دو فریقوں کا حوالہ دیا گیا ہے۔ دو فریقین سے کیا مطلب ہے کیا حکومت آئین کے آرٹیکل 243 پر یقین نہیں رکھتی۔ شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ دو فریقین کا مطلب حکومت اور فوج ہے چیئرمین سینٹ نے کہا کہ اس جواب سے مطمئن نہیں ہوں قائد ایوان اور اپوزیشن لیڈر اور پارلیمانی رہنماؤں سے بات کرونگا پھر فیصلہ کروں گا کہ اس معاملے پر سینٹ کیا کردار ادا کرسکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…