تنقید پرترجمان وزارت داخلہ کا انتہائی سخت جواب

30  اپریل‬‮  2017

اسلام آباد (آئی این پی )ترجمان وزیر داخلہ نے خورشید شاہ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ لوگ اپنی ماضی کی اصلیت اور ذہنیت سے باہر نہیں نکل سکتے۔ لگتا ایسے ہے کہ خورشید شاہ ذہنی اور اخلاقی طور پر اسی سطح پر کھڑے ہیں جہاں ستر کی دہائی میں انہوں نے کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن سے ملازمت کا آغاز کیا تھا۔

وزیر داخلہ کے پاس نہ تو اتنا وقت ہے کہ وہ کسی کی لغو اور بے ہودہ باتوں کا جواب دیں اور نہ وہ خورشید شاہ کی بے بنیاد باتیں اس قابل سمجھتے ہیں کہ ان پر اظہار خیال کیا جائے۔ ہر غیر متعلقہ چیز کو وزیر داخلہ کے ساتھ جوڑنا ایسے شخص کی سیاسی، اخلاقی اور شخصی دیوالیہ پن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ افسوس اس بات کا ہے کہ میڈیا کے چند حلقے بے بنیاد اور گمراہ کن بیانات کا نوٹس ہی کیوں لیتے ہیں۔ ترجمان نے یہ کہا کہ اگر وزیر داخلہ کی طرف سے جواب دینا ہی مقصود ہو تو صرف اتنا ہی کہنا کافی ہے کہ کچھ لوگ وزیر داخلہ کی دشمنی میں اتنی پستی کا شکار ہیں کہ وہ اپنی ماضی کی تعلیم اور سوچ سے باہر نکلنے کے لیے تیار ہی نہیں۔ اور اسی پست سوچ کا اظہار انکے بیانات سے ہوتا ہے۔ہر غیر متعلقہ چیز کو وزیر داخلہ کے ساتھ جوڑنا ایسے شخص کی سیاسی، اخلاقی اور شخصی دیوالیہ پن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ افسوس اس بات کا ہے کہ میڈیا کے چند حلقے بے بنیاد اور گمراہ کن بیانات کا نوٹس ہی کیوں لیتے ہیں۔ ترجمان نے یہ کہا کہ اگر وزیر داخلہ کی طرف سے جواب دینا ہی مقصود ہو تو صرف اتنا ہی کہنا کافی ہے کہ کچھ لوگ وزیر داخلہ کی دشمنی میں اتنی پستی کا شکار ہیں کہ وہ اپنی ماضی کی تعلیم اور سوچ سے باہر نکلنے کے لیے تیار ماضی کی تعلیم اور سوچ سے باہر نکلنے کے لیے تیارہی نہیں۔ اور اسی پست سوچ کا اظہار انکے بیانات سے ہوتا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…