عمران خان کو 10ارب۔۔اسفندیارولی کا معنی خیز تبصرہ،مشال خان کے بارے میں بڑا اعلان کردیا

26  اپریل‬‮  2017

پشاور(آئی این پی )عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہاہے کہ پانامہ لیکس پر عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے کے بعد وہ حکومت یا اپوزیشن کے بجائے سپریم کورٹ کیساتھ کھڑے ہیں اپنے فیصلے میں عدالت نے تمام اخلاقی وقانونی تقاضوں کا تعین کیاہے وزیراعظم کے استعفے کامطالبہ بلا جواز ہے جے آئی ٹی کے فیصلے کوبھی من وعن تسلیم کیاجائے گا۔وزیراعظم کے مطالبے کی حمایت نہیں کرینگے۔

بلورہاؤس پشاور میں پارٹی کے تھینک ٹینک کے اجلاس کے بعد میڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے اسفندیارولی خان نے کہاکہ اے این پی نوازشریف ،زرداری اور عمران خان کے ساتھ نہیں بلکہ قانون کے ساتھ کھڑی ہے اخلاقی طور پر استعفے کا مطالبہ میری سمجھ سے بالاترہے کیاسپریم کورٹ کے فیصلے میں اخلاقیات اور آئین کے تقاضوں کا تعین نہیں کیاگیاہے کبھی بھی استعفے کی حمایت نہیں کرینگے ہاں اگر وزیراعظم خود استعفیٰ دیناچاہے تو اس حوالے سے ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس پر جے آئی ٹی کے فیصلے کوبھی من وعن تسلیم کیاجائے گاانہوں نے کہاکہ ان کی سیاسی جماعت سپریم کورٹ کی مشکور ہے کہ انہوں نے عوام کی جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے مشال خان کیس میں ازخودنوٹس لیا سپریم کورٹ اب ملزموں کا تعین کرکے انہیں قانون کے دائرے میں موجود سخت سے سخت سزادے مجرموں میں اگرمیرابیٹابھی شامل ہے تو وہ بھی اتنی ہی سزا کا مستحق ہے اب اس بیانیہ کو بدلنے کی ضرورت ہے کہ عوام کا ایک جمگٹھااٹھے ،جج بنے ،گواہ بھی بننے اورخودسزابھی دے۔اسفندیارولی نے کہاکہ عمران خان نے پانامہ لیکس پر جن دس ارب روپے کا ذکر کیاہے وہ الف سے لکھاجاتاہے یاع سے ، عمران خان کو صرف ایک مخصوص بیان کے بجائے اپنی تمام معلومات قوم کے ساتھ شیئرکرنی چاہئے ،نوازشریف نے جس وقت گیلانی سے استعفے کا مطالبہ کیاتھا

اسفندیارولی خان نے کہاکہاس وقت سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ نہیں آیاتھا اب سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کیاجاناچاہیے اورجن سیاسی جماعتوں نے ماضی میں یہ کہاتھااب اس پر عمل درآمد بھی کرے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ احسان اللہ کسی ایک انسان کا نہیں پوری پختون قوم کا قاتل ہے اس نے ہزاروں لوگوں کے قتل کی ذمہ داری لی ہے اب اس کیلئے کیسی سزا تجویز کی جائے میری سمجھ سے بالاتر ہے لیکن قانون کے دائرے میں موجود انہیں سخت سے سخت سزادی جائے ورنہ اس کے لئے نئے ضابطوں کی تلاش کی ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…