مردان یونیورسٹی قتل،حقیقت سامنے آگئی،مشال خان کے موبائل اورسوشل میڈیا سے کیا برآمد ہوا؟پرویزخٹک تفصیلات سامنے لے آئے

14  اپریل‬‮  2017

پشاور(آئی این پی ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویزخٹک نے کہاہے کہ مشال خان کے موبائل اورسوشل میڈیاسے توہین آمیزموادبرآمدنہیں ہوا، واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل انکوائری کے احکامات جاری کردئے ہیں۔جمعہ کوخیبرپختونخوا اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے عبدالولی خان یونیورسٹی میں مبینہ طورپر توہین رسالت کے مرتکب قرار دینے

کے بعد قتل ہونے والے طالبعلم مشال کی جانب ایوان کی توجہ دلائی اور کہا کہ تعلیمی اداروں میں ایسے اقدام بربریت ہے ، جس انداز میں مشال نامی طالب علم کو قتل کیا گیا اور اس کی لاش کی بے حرمتی کی گئی اس اقدام سے ہم دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، ان کاکہنا تھا کہ ملک میں عدالت یا قانون نافذ کرنے والے ادارے نہیں ہے ، اس واقع کے بعد ملک میں عوام کی مال و جان خطرے میں پڑگئے ہیں اسلئے حکومت کو چاہیے کہ اس سانحہ کی جوڈیشل انکوائری کی جائے ، سرداد بابک نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے اس سانحہ پر کسی قسم کا بیان نہیں آیا ہے ،صوبے میں مذہبی جنونیت یہاں تک پہنچ گئی کہ اگرمشال نے توہین رسالت کی ہے وہ یقیناًقابل معافی نہیں ہے لیکن ان کو سزا عدالت دے گی ، جنہوں نے مشال کو قتل کیا ہے اب و ہ سامنے آجائے ، ان کا کہنا تھا کہ ڈی آئی جی مردان ڈویڑن نے قتل کے معاملے پر جو جواز پیش کیا ہے و ہ قابل قبول نہیں ہے ،ا س وقت ملک میں جو صورتحال جاری ہے و ہ انتہائی خطرناک ہے اور یہ صورتحال ملک کو اندھیروں میں دھکیل دے گی اس موقع پر نگہت اورکزئی کاکہنا تھا کہ مردان واقع کا دن پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھ اپولیس کی موجودگی میں مشال کی لاش کی بے حرمتی کی گئی ان پر پتھر او رلاٹیاں برسائی گئی ، یہ معاملہ پانچ دنوں سے جاری تھا اور عبدالولی خان یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے اس معاملے کو سنجید ہ نہیں لیا،

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…