’’اپنے بچوں کا خیال رکھا کریں‘‘ معاشرے کے حالات اس وقت کیا ہیں؟یہ تحریر تمام والدین کو ضرور پڑھنی چاہئے

25  مارچ‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بچوں کے اغواکے مسلسل واقعات نے جہاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پریشان کر رکھا وہیں والدین بھی فکر مند نظر آتے، آئے روز کے دل دہلا دینے والے واقعات نے والدین کی نیندیں اڑا رکھی ہیں اور وہ اپنے بچوں کے حوالے سے شدید بے چینی کا شکار رہتے ہیں ۔ اسی طرح کا ایک واقعہ کراچی میں چند روز قبل پیش آیا جہاں قطر ہسپتال

سے نومولود کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق چند دن قبل کراچی کے علاقہ اورنگی ٹائون میں واقع قطر ہسپتال سے اغواہونے والا نومولود بچے کے اہلخانہ کی نشاندہی پر پولیس نے ملزمہ مسرت کو گرفتار کر لیا تھاجس کے بعد اغوا کی گتھیاں سلجھتی چلی گئیں۔ ملزمہ نے گرفتاری کے بعد فرفر بولنا شروع کر دیا۔ ملزمہ کی نشاندہی پر گزشتہ روزپولیس نے افغان بستی میں چار مختلف مقامات پر چھاپے مار کر چار خواتین سمیت گیارہ ملزمان کو گرفتار کر کے بچے کو بحفاظت بازیاب کرا لیاتھاجنہیں آج عدالت میں پیش کر دیا گیا جہاں عدالت نے4خواتین ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے اور7مرد ملزمان کا ریمانڈ پولیس کو دے دیا ۔ذرائع نے واقع کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تھانے پہنچتے ہی تمام ملزمان اپنے آپ کو بے گناہ قرار دیتے رہے اور نئی نئی کہانیاںپولیس کو سناتے رہے۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں غیر ملکی افغان باشندے بھی شامل ہیں جو سپرہائی وے کراچی کی افغان بستی میں مقیم تھے ۔ اس بستی سے متعلق پولیس کا کہنا ہے کہ افغانیوں کی وجہ سے یہ بستی جرائم کا مرکز بن چکی ہےجہاں شہر بھر کے ہسپتالوں سے معصوم بچے اغوا کر کے لائے جاتے ہیں۔ افغان بستی منشیات فروشی، عصمت فروشی، کرائے کے قاتلوں اور اغواء برائے تاوان کے مجرموں کا گڑھ ہے۔ تفتیش کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ اغوا ہونے والے نومولود بچے کو محض آٹھ ہزار روپے کیلئے ملزمہ مسرت نے افغان بستی میں بیچ دیا جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بچے کو بازیاب کرکے متعدد افراد کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزمان کا کہنا ہے کہ نومولود بچے کو آٹھ ہزار کے عوض خریدا تھا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…