ڈاکٹرعاصم کا حوالہ،پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں ایک سال کی توسیع سمیت 9نکاتی تجاویز پیش کردیں

6  مارچ‬‮  2017

اسلام آباد (آئی این پی ) پاکستان پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں میں توسیع کیلئے9نکاتی تجاویز پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کی توسیع ایک سال کیلئے کی جائے ،فوجی عدالتوں میں ملٹری آفیسر کیساتھ ایک سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج شامل ہو ،سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج متعلقہ چیف جسٹس نامزد کرے گا ،فوجی عدالتوں سے سزا پانے والوں کو آرٹیکل199کے تحت ہائیکورٹ میں اپیل کا حق حاصل ہوگا

،ہائیکورٹ اپیل پر 60دن کے اندر فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا ،ملزم کو گرفتار ی کے بعد24 گھنٹے میں ریمانڈ کیلئے پیش کیاجائے گا، گرفتار ملزم کو اپنی مرضی کا وکیل مہیا کیا جائے گا، آئین کا حصہ قانون شہادت بھی لاگو ہوگا۔ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم فوجی عدالتوں کی مخالفت نہیں کررہے بلکہ ایک سال کی توسیع کی تجویز دے رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑتی رہے گی، دہشت گردی کیخلاف ہم فوج کیساتھ ہیں ، غیر ریاستی عناصر ملک کے لیے نقصان دہ ہیں، ہم ان سے لڑنے کے لیے تیار ہیں لیکن قانون ایسا ہو جس میں دہشت گردی کی بھی تعریف ہوسکے، فوج ہو یا حکومت ہمارے دروازے مذاکرات کے لیے کھلے ہیں، اگر سیاسی جماعتیں سمجھتی ہیں کہ ہماری تجاویز نامناسب ہیں تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں،پہلے دہشت گردی کیلئے جیٹ بلیک کی اصطلاح تھی لیکن اس میں ڈاکٹر عاصم کو پکڑا گیا۔ امید کرتے ہیں کہ فوجی عدالتوں کا سیاستدانوں کیخلاف استعمال نہیں ہو گا، ایسی حکومت نہیں دیکھی جس میں وزیر خارجہ نہ ہو،فوجی عدالتوں کی توسیع پر حکومت نے رابطہ نہیں کیا جب حکومت کو کوئی پروا نہیں تو ہمیں بھی نہیں ، حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت اصلاحات کرنے میں مکمل ناکام رہی۔حکومت کے پاس روڈ بنانے کیلئے پیسے ہیں مگر نیشنل ایکشن پلان کیلئے نہیں ہمارا کام فوج کی دل شکنی کرنا نہیں بلکہ

دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان ناکام ہوا ہے تو دوستوں کی مدد سے اسے کامیاب بنائیں گے ۔وہ پیر کویہاں زرداری ہاؤس میں پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پرقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن ،سید نوید قمر ،سینیٹر فاروق ایچ نائیک و دیگر پیپلز پارٹی رہنما بھی موجود تھے ۔سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی دہشت گردوں کے خلاف لڑتی رہی ہے اور دہشت گردوں کے لڑ رہی ہے اور لڑتی رہے گی جب تک پاک دھرتی دہشت گردوں سے پاک نہیں ہوجاتی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑتے رہیں گے ۔پاکستان پیپلزپارٹی دہشت گردوں سے مقابلے لئے تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی توسیع کے معاملے پر ہمارے تحفظات ہیں جن کو دور کرنے کیلئے پیپلزپارٹی نے مشاورت کے ساتھ 9نکاتی سفارشات تیار کی ہیں ۔ ان سفارشات کو حکومت کے سامنے رکھیں گے اور پارلیمنٹ میں بحث کیلئے پیش کریں گے ،حکومت یا کسی اور کی جانب سے ان سفارشات میں مزید بہتری کے لئے تجاویز دی گئیں تو ان کو کھلے دل

سے قبول کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں پر مذاکرت کے لئے تیار ہیں ۔ آصف علی زرادری نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی توسیع ایک سال کیلئے کی جائے ،فوجی عدالتوں میں ملٹری آفیسر کے ساتھ ایک سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج شامل ہو ،سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج متعلقہ چیف جسٹس نامزد کرے گا ،فوجی عدالتوں سے سزا پانے والوں کو آرٹیکل199کے تحت ہائیکورٹ میں اپیل کا حق حاصل ہوگا ،ہائیکورٹ اپیل پر 60دن کے اندر فیصلہ کرنے کا پابند ہوگا ،ملزم کو گرفتار ی کے بعد24 گھنٹے میں ملزم کو ریمانڈ کیلئے پیش کیاجائے گا، گرفتار ملزم کو اپنی مرضی کا وکیل مہیا کیا جائے گا ۔آصف علی زرداری نے کہا کہ فوج ہو یا حکومت ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں ، آصف زرداری نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم فوج کے ساتھ ہیں، تجاویز دے رہے ہیں فوجی عدالتوں کی مخالفت نہیں کر رہے ،انہوں نے کہا کہ سندھ کیلئے رینجرز کا قانون دوسرے صوبوں سے الگ ہے،حکومت نیشنل ایکشن پلان پر سنجیدہ نہیں ہے،قانون ایسا ہو جس میں دہشت گردی کی بھی تعریف آجائے، ہم نے ہمیشہ ملک کا قانون بنایا ہے،

نان سٹیٹ ایکٹر ملک کے لیے نقصان دہ ہیں،ہم ان سے لڑنے کیلیے تیار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایسی حکومت نہیں دیکھی جس میں وزیر خارجہ نہ ہو،فوجی عدالتوں کی توسیع پر حکومت نے رابطہ نہیں کیا جب حکومت کو کوئی پروا نہیں تو ہمیں بھی نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان کے تحت اصلاحات کرنے میں مکمل ناکام رہی۔حکومت کے پاس روڈ بنانے کیلئے پیسے ہیں

مگر نیشنل ایکشن پلان کیلئے نہیں ۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کام فوج کی دل شکنی کرنا نہیں بلکہ دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان ناکام ہوا ہے تو دوستوں کی مدد سے اسے کامیاب بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ کیلئے قانون بنانا ہے جس میں دہشتگردی کی تعریف اور تشریح بھی آجائے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…