’’پاکستان میں انصاف کا ذوال ‘‘ وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا کر مزدور کو قتل کرنے والے پولیس اہلکار کو کیا اعزاز دے دیا گیا ؟ افسوسناک انکشاف

20  فروری‬‮  2017

جھنگ (آن لائن) ڈی پی او جھنگ نے ماورائے عدالت قتل میں ملوث پولیس انسپکٹر کو مکمل تحفظ فراہم کر دیا ہے اور ڈی پی او جھنگ نے غریب مزدور کے قتل میں ملوث پولیس انسپکٹر یعقوب بلوچ کو گرفتار کرنے کی بجائے دوبارہ اعلیٰ عہدے پر تعینات کر دیا ہے۔ غریب مزدور کے قتل میں ملوث انسپکٹر یعقوب بلوچ اور دیگر چار پولیس کانسٹبلان نے

نہ تو کسی عدالت سے ضمانت کرائی ہے اور نہ پولیس نے انہیں گرفتار کر کے حوالات میں بند کیا ہے۔ واقعات کے مطابق تھانہ کوتوالی کے حدود میں انچارج چوکی علی آباد بھکر روڈ جھنگ شہر میں انسپکٹر یعقوب بلوچ اور دیگر پولیس اہلکاروں نے چوری کے شبے میں گرفتار غریب مزدور کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا تھا اور مقتول کی نعش بھی ورثاء کے حوالے کرنے سے انکار کیا تھا۔ ورثا کے جھنگ بھکر روڈ بلاک کرنے اور احتجاج کے بعد نوش حوالے کر کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کرنے کا مقدمہ دائر تو کر دیا لیکن مقدمہ میں شامل پولیس اہلکاروں کو اسی چوکی میں نوکری کرتے رہنے دیا۔ اب میڈیا میں خبر آنے کے بعد ڈی پی او نے قتل میں ملوث اہلکاروں کو چوکی علی آباد میں تبدیل کر کے پولیس لائن جھنگ میں اعلیٰ عہدے پر تعینات کر دیا ہے۔ قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں نے ابھی تک عدالت سے ضمانت ہینہیںکرائی اور مقامی پولیس نے نہ تو گرفتار کیا ہے ۔ غریب مقتول مزدور کے ورثاء نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انصاف فراہم کرتے ہوئے ڈی پی او جھنگ سے باز پرس کریں اور ذمہ دار اہلکاروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں۔ ڈی پی او سندھو سیاسی بنیادوں پر جھنگ میں تعینات ہیں جس نے غریبوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…