’’بی بی جی ہم سیکیورٹی والے ہیں ‘‘

11  فروری‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آرمی چیف کی سیکورٹی تاحیات ہوتی ہے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے باعث راحیل شریف کے اہل خانہ کی حفاظت کے پیش نظر انہیں بھی سکیورٹی فراہم کی گئی تھی جس کا ہمیں علم نہ تھا۔سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ہمشیرہ خالدہ ریاست کا معروف پاکستانی ہفت روزہ جریدے کو انٹرویو۔

تفصیلات کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ہمشیرہ خالدہ ریاست نے پاکستان کے ایک معروف ہفت روزہ جریدے کو دئیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ آرمی چیف کی سیکورٹی تاحیات ہوتی ہے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے باعث راحیل شریف کے اہل خانہ کی حفاظت کے پیش نظر انہیں بھی سکیورٹی فراہم کی گئی تھی جس کا ہمیں علم نہ تھا ۔ راحیل شریف کا قیام آرمی ہاؤس راولپنڈی میں تھا وہاں جاتے ہوئے ہماری سکیورٹی اور پروٹو کول گھر سے ہی شروع ہو جاتا تھا ہمارا سامان ہم سے پہلے ائیرپورٹ پر پہنچ جاتا تھا ہم سیدھا جہاز میں چلے جاتے ۔ یا پھر اسلام آباد پہنچ کر ائیرپورٹ کے ایک مخصوص راستے سے ہو کر باہر موجود گاڑیوں میں بیٹھ جاتے ۔ ایک خاص اعلان کے ساتھ گیٹ کھلتے جاتے تھے ۔ آرمی ہاؤس میں انتہائی سکیورٹی کے باعث راحیل کی ریٹائرمنٹ سے پہلے آخری بار راولپنڈی جا کر ہم فرنٹئیر فورس کے میس میں جا کرٹھہرے تھے ۔ انٹرویو کے دوران انہوں نے بتایا کہ ایک بار میں اپنے شوہر کے ساتھ

صدر کی طرف جا رہی تھی مجھے ایسا لگا کہ کوئی گاڑی ہمارا پیچھا کر رہی ہے بعد میں پتہ چلا کہ وہ سکیورٹی والوں کی گاڑی تھی اسی طرح میری چھوٹی بہن جو لاہور میں رہتی ہے ایک دن وہ صبح معمول کے مطابق واک کر رہی تھی ۔ اچانک اسے لگا کہ تین چار مرد اسکے آس پاس چل رہے ہیں اور جاگنگ کر رہے ہیں اس نے جب ان سے پوچھا تو انہوں نے مسکراتے ہوئے بتایا کہ بی بی جی ہم سکیورٹی والے ہیں ۔‎

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…