پاناما لیکس،اگر سپریم کورٹ نے کیش ٹرانزیکشن کو تسلیم کر لیا تو پھر ۔۔! اعتزاز احسن نے تباہ کن پیش گوئی کردی

30  جنوری‬‮  2017

لاہور(آئی این پی) پیپلز پارٹی کے سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ اگر سپریم کورٹ نے کیش ٹرانزیکشن کو تسلیم کر لیا تو پھر ایف بی آر اور سی بی آر کا سارا نظام تباہ ہو جائے گا‘ شریف خاندان نے یہ کس قسم کی فنانشل انارکی اور مالیاتی طوائف الملوکی پیدا کر دی‘ شریف خاندان کا کونسا فرد قطر میں انکا کاروبار دیکھ رہا ہے‘منی ٹریل قطری خطوں سے نہیں بنے گی‘

قطری شہزاوں کا خط اوپن منی لانڈرنگ کا اعتراف ہے شریف خاندان کے لیے کیس سے نکلنا انتہائی مشکل ہوگیا جائز ذرائع ثابت کرنا شریف خاندان کا کام ہے‘ یہ منی لانڈرنگ کیلئے ہر بزنس مین کو سہولت پیدا کر سکتا ہے‘ کوئی بھی کسی عربی سے خط لے کر اسے 10 کروڑ دیدے، اس طرح تو ہر کالادھن سفید ہو جائے گا ‘سپریم کورٹ کی آبزرویشنز سے لگتا ہے کہ نواز شریف کیلئے ماضی کی طرح نرمی برتی جا رہی ہے‘ امید ہے ماضی کی طرح اس مرتبہ سپریم کورٹ کرپشن کی بنیاد پر نواز شریف کے ساتھ نرمی نہیں برتے گی‘ توقع ہے عدالت ایسا فیصلہ نہیں دے گی جس سے انارکی پھیلے۔لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ منی ٹریل کو جائز ثابت کرنا شریف خاندان کا کام ہے، سپریم کورٹ نے کرپشن کے معاملہ پر ہمیشہ نواز شریف کیلئے نرمی دکھائی، ماضی میں سپریم کورٹ نے کرپشن کی بنیاد پر برطرف بینظیر کی حکومت کو بحال کرنے سے انکار کیا اور انہی الزامات پر نواز شریف کی حکومت فورا بحال کر دی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کا کونسا فرد قطر میں انکا کاروبار دیکھ رہا ہے۔ منی ٹریل قطری خطوں سے نہیں بنے گی۔ منی ٹریل بنکوں کے کھاتوں سے بنے گی‘ قطری شہزاوں کا خط اوپن منی لانڈرنگ کا اعتراف ہے شریف خاندان کے لیے کیس سے نکلنا انتہائی مشکل ہوگیا جائز ذرائع ثابت کرنا شریف خاندان کا کام ہے ‘

اگر سپریم کورٹ نے قطری خطوط کو تسلیم کر لیا تو ہر شخص کو کالا دھند سفید کرنے کی سہولت مل سکتی ہے‘ یہ منی لانڈرنگ کیلئے ہر بزنس مین کو سہولت پیدا کر سکتا ہے۔ کوئی بھی کسی عربی سے خط لے کر اسے 10 کروڑ دیدے، اس طرح تو ہر کالادھن سفید ہو جائے گا کون سا شخص 28 سال تک قطر میں بیٹھ کر کاروبار کی دیکھ بھال کرتا رہا؟ شریف خاندان کے تمام افراد کے بینک اکانٹس کی چھان بین نہ ہوئی تو منی ٹریل کا پتہ لگانا ناممکن ہے ‘شریف خاندان کے تمام افراد کے بینک اکانٹس کی چھان بین تک منی ٹریل کا پتہ لگانا ممکن نہیں، عجیب بات ہے کہ پورا خاندان ایک دوسرے کو اربوں روپے کے تحائف دے رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میاں شریف نے قطری فیملی کے ساتھ اربوں روپے کا کاروبار کیا جس کا حاصل 8 رب روپے تھا‘ سارا کاروبار کیش میں کیا گیا اور لاکھوں ڈالر بوریوں میں ڈال کر گدھوں پر لاد کر آتے جاتے رہے ، ان پیسوں کی گنتی کون کرتا رہا اور شریف خاندان کا کون سا فرد اس سارے عرصے کے دوران قطر میں بیٹھ کر کاروبار کی دیکھ نگرانی کر تا رہا ۔

انہوں نے کہا کہ دیگر فریقین پر بار ثبوت اتنا ہی تھا کہ فلیٹ ان کی ملکیت ثابت کر دیں اور اب بار ثبوت شریف خاندان پر ہے کہ وہ ثابت کریں کہ یہ فلیٹ جائز ذرائع سے لئے گئے۔ اور جائز ذرائع وہ ہوتے ہیں جو بینک کی ٹرانزیکشن کے ذریعے ثابت ہو سکے، اگر سپریم کورٹ نے کیش ٹرانزیکشن کو تسلیم کر لیا تو پھر ایف بی آر اور سی بی آر کا سارا نظام تباہ ہو جائے گا‘ شریف خاندان نے یہ کس قسم کی فنانشل انارکی اور مالیاتی طوائف الملوکی پیدا کر دی ہے‘کون سا ایف آئی اے اور کون سا نیب ایسے کاروبار کو جائز تسلیم کر سکتا ہے جس کی بینکنگ ٹرازیکشن کا ثبوت ہی نہ ہو۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نے اپنے بیٹے کو گزشتہ سال 30 لاکھ روپے گفٹ کیا اور وہ بینک کے ذریعے دیا کیونکہ انکم ٹیکس افسر نے کہا کہ اگر کیش دیدیا تو اسے ہم گفٹ تسلیم نہیں کریں گے بلکہ آمدن تسلیم کریں گے اور اس پر ٹیکس عائد ہو گا ، اگر آپ بیٹے کو گفٹ دینا چاہتے ہیں تو بینک ٹرانزیکشن تو ہم گفٹ نہیں آمدن مانیں گے اور اس پر ٹیکس لگے گا، اگر بیٹے کو گفٹ دینا ہے تو چیک کے ذریعے دیں، بینکنگ ٹرانزیکشن کے ذریعے دیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…