جامعہ فاروقیہ کراچی کے مہتمم حضرت مولانا سلیم اللہ خان صاحب انتقال کرگئے

15  جنوری‬‮  2017

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) صدر وفاق المدارس العربیہ مولانا سلیم اللہ خان طویل علالت کے بعد کراچی کے نجی ہسپتال میں انتقال کرگئے۔تفصیلات کے مطابق صدر وفاق المدارس العربیہ مولانا سلیم اللہ خان گزشتہ کئی روز سے کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ ان کے انتقال کے بعد ملک بھر کے مذہبی حلقوں میں سوگ کی کیفیت چھا گئی ہے۔ مولانا سلیم اللہ خان جامعہ فاروقیہ شاہ فیصل کالونی کراچی کے مہتمم و شیخ الحدیث تھے اور شیخ حسین احمد مدنی ؒ کے شاگرد تھے۔
حوم کا شمار پاکستان کے سب سے بڑے عالم کے طور پر ہوتا تھا اور وہ شیخ السلام مولانا حسین احمد مدنی کے شاگرد خاص تھے جبکہ کئی دہائیوں سے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سربراہ بھی تھے۔ مولانا سلیم اللہ خان کے زیر انتظام کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں جامعہ فاروقیہ سمیت مختلف بڑے مدارس کام کررہے تھے جبکہ مولانا سلیم اللہ خان کے شاگردوں میں مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد رفیع عثمانی، شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی سمیت دنیا بھر میں ہزاروں شاگرد، کروڑوں متعلقین ہیں۔ مولانا سلیم اللہ خان کے صاحبزادے مولانا عادل خان اور مولانا عبید اللہ خالد کا شمار بھی پاکستان کے جید علماء میں ہوتا ہے۔ دریں اثناء جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، مولانا سمیع الحق، وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم قاری محمد حنیف جالندھری ، اہلسنت والجماعت کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی، مولانا اورنگزیب فاروقی، اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کے ناظم اعلیٰ مفتی منیب الرحمن، وفاق المدارس کے مرکزی شوریٰ کے رکن مفتی محمد نعیم، مجلس صوت الاسلام کے چیئرمین مفتی ابوہریرہ محی الدین، جمعیت علماء اسلام سندھ کے رہنما علامہ راشد خالد محمود سومرو، قاری محمد عثمان، مولانا عبدالکریم عابد، مولانا عبدالحق عثمانی، قاری شیر افضل، قاری غلام رسول ناصر، مولانا غیاث الدین، مولانا حماد اللہ شاہ، جماعت اسلامی سندھ کے مرکزی رہنما مولانا اسد اللہ بھٹو، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، حافظ نعیم الرحمن، حسین محنتی اور دیگر نے مولانا سلیم اللہ خان کے انتقال کو امت کے لئے سانحہ قرار دیتے ہوئے ان کی ملک وملت کے لئے دینی وملی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک ایسی ہستی سے محروم ہوگیا ہے جس کا خلاء پورا صدیوں میں بھی پورا نہیں ہوسکتا۔ مولانا سلیم اللہ خان نے اپنی پوری زندگی دین اسلام کی تبلیغ، ترویج اور امت کی اصلاح کے لئے صرف کی اور یہی وجہ ہے کہ دنیا کے ہر کونے میں بالواسطہ یا بلاواسطہ ان کے شاگرد دین تبلیغ میں مصروف عمل ہیں۔
حضرت مولانا سلیم اللہ خان صاحب کی تمام زندگی اسلام کی تبلیغ میں گزری اوراس سلسلے میں وہ اپنے ساتھیوں کوبھی اسلام کے ہونے والی سازشوں کے بارے میں اپنے ساتھی علماکوبھی خطوط کے ذریعے آگاہ کرتے تھے ذیل میں ان کاایک تاریخی خط کے مندرجات کچھ یوں ہیں ۔
Screenshot_1

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…