2018ء میں بھی عام انتخابات کا انعقاد خطرے میں،حیرت انگیز انکشافات

13  جنوری‬‮  2017

اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ میں پاکستان پرنٹنگ کارپوریشن کے ایم ڈی نے ادارے کو درپیش مسائل کے انبار لگاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ پرنٹنگ کارپوریشن 2018کے آئندہ عام انتخابات میں مقررہ مدت کے اندر مطلوبہ20کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپنے کی صلاحیت نہیں رکھتی، کارپوریشن20دنوں میں صرف پانچ کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپ سکتی ہے کل 32پرنٹنگ مشینیں ہیں جن میں سے 17کی حالت ناگفتہ بہ ہے،2013 کے انتخابات میں بھی باہر سے بیلٹ پیپرز چھپوانے پر تنقید ہوتی ہے،

آپریشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ حکومت وسائل فراہم کرے تو تمام مسائل حل کیے جاسکتے ہیں۔ کمیٹی نے پرنٹنگ مشینوں کی خریداری کیلئے پرنٹنگ کارپوریشن کو مطلوبہ فنڈز فوری فراہم کرنے اور بیلٹ پیپرز کی چھپائی میں شفافیت کو یقینی بنانے کی ہدایت کی،چیئرمین کمیٹی رانا حیات نے کہا کہ فنڈز کی فراہمی سے عدلیہ اور دھرنوں کا وقت بھی بچ جائے گا، جمعہ کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین رانا محمد حیات کی زیرصدارت یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ایم ڈی پرنٹنگ کارپوریشن طلعت الطاف نے کمیٹی کو پرنٹنگ کارپوریشن کی جانب سے آئندہ الیکشن کے حوالے سے بیلٹ پیپرز کی چھپائی بارے تیاریوں پر بریفنگ دی۔انہوں نے کہاکہ 2018کے انتخابات میں20کروڑ بیلٹ پیپرز کی ضرورت ہوگی،یہ بیلٹ پیپرز20روز کے اندر چھاپنے ہونگے جبکہ پرنٹنگ کارپوریشن 20دنوں میں 20کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپنے کی صلاحیت نہیں رکھتی،کارپوریشن صرف5کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپ سکتے ہیں،پرنٹنگ کارپوریشن کے پاس صرف32پرنٹنگ مشینیں ہیں،ان مشینوں میں سے 17مشینیں 40سال سے زائد پرانی ہیں،جو تسلی بخش کام نہیں کرسکتیں،بروقت بیلٹ پیپرز کی چھپائی کیلئے اگر سرکاری چھاپہ خانوں سے مدد لیناپڑتی ہے گذشتہ عام انتخابات میں دیگر پرنٹنگ پریسوں سے بلیٹ پیپرز چھپوائے توہمارے اوپر اعتراضات اٹھائے گئے،انہوں نے کہا کہ۔کارپوریشن کا مجموعی خسارہ 2 ارب 48 کروڑ سے تجاوز کا چکا ہے، پرنٹنگ کارپوریشن میں 428 آسامیاں بھی ابھی تک خالی پڑی ہیں،2018 کے عام انتخابات کیلئے 16 نئی جدید پرنٹنگ مشینوں کی اشد ضرورت ہے، مشینیوں کی خریداری کیلئے 86 کروڑ 40 لاکھ روپے درکار ہیں،اگر فنڈز فراہم نہیں کیے جا سکتے تو اردو بازار لاہور کی 16 کنال اراضی فروخت کرنے کی اجازت دی جائے۔ پرنٹنگ کارپوریشن کی اردو بازار کی اراضی بیچنے سے کم از کم 2 ارب روپے حاصل ہوں گے، 2018کے عام انتخابات سے 2 ارب 70 کروڑ کا ریونیو حاصل ہو گا۔پچھلی مرتبہ بھی قانونی طور پر ضرورت کے تحت باہر سے بیلٹ پیپرز چھپوانے پڑے جس پر مختلف اعتراضات اٹھائے گئے۔ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن فدا محمدخان نے کہا کہ ایک بیلٹ پیپر پر 10 روپے کا خرچہ آتا ہے، حکومت فنڈز فراہم کرے گی تو الیکشن کے انعقاد کا پراسیس آسان ہوگا۔وفاقی سیکرٹری کابینہ ڈویژن ندیم حسن آصف نے موقف اختیار کیا کہ پرنٹنگ کارپوریشن کو اردو بازار لاہور کی زمین کی فروخت کی اجازت نہیں دے سکتے،آئندہ انتخابات میں الیکڑانک ووٹنگ کا انعقاد کے چانسز نظر نہیں آتے۔

وفاقی سیکرٹری کابینہ ڈویژن ندیم حسن آصف نے کہاکہ الیکڑانک ووٹنگ کی بجائے بیلٹ پیپرز پر ہی انتخابات ہوسکیں گے۔ارکان کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا الیکٹرانک ووٹنگ میں بھی کہیں آگے جدید طریقوں پر جارہی ہیں ہم ابھی تک بیلٹ پیپرز کے نظام میں پھنسے ہیں۔اسحاق ڈار کی سربراہی میں انتخابی اصلاحات کی کمیٹی تو الیکٹرانک ووٹنگ کی بات کررہی ہے؟ آپ کہتے ہیں ممکن نہیں۔سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے جواب دیا کہ جو زمینی صورت حال ہے میں نے اس کی بات کی ہے

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…