جج کے گھر تشدد کا شکارطیبہ کی بازیابی،کہانی کچھ اور ہی نکلی،بچی کے مبینہ والدین بھی سامنے آگئے

8  جنوری‬‮  2017

اسلام آباد (آئی این پی)طیبہ تشدد کیس ، پولیس کی کارکردگی کے اہم نکات سامنے آگئے ، بچی کی برما ٹاؤن سے بازیابی ، اطلاعات پولیس نے میڈیا تک پہنچائی ، پولیس ذرائع کے مطابق میڈیا تک خبر پہنچا کر پولیس اپنا کریڈٹ لینا چاہ رہی ہے ، طیبہ بازیاب نہیں ہوئی بلکہ اسے قریبی عزیزوں نے پولیس کے حوالے کیا ہے ، پولیس ذرائع کے مطابق بچی کے ہمراہ اسکے پہلے والدین بھی ہیں ، بچی طیبہ کا پمز میں میڈیکل بورڈ ہوگا ، طیبہ کو 11جنوری کو سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا ۔اسلام آباد پولیس نے ایڈیشنل سیشن جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کا شکار ہونیوالی کمسن گھریلو ملازمہ طیبہ کو اس کے والدین سمیت بازیاب کرالیا۔

طیبہ کو سپریم کورٹ اور میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کیا جائے گا ،آخرکارکم سن گھریلوملازمہ طیبہ پولیس کومل ہی گئی۔۔لیکن طیبہ کے نئے نئے رشتہ داروں کے سامنے آنے کاسلسلہ ابھی تک جاری ہے۔چیف جسٹس سپریم کورٹ کی جانب سے ازخود نوٹس لینے پر اسلام آباد پولیس کے لئے طیبہ کی گمشدگی چیلنج بن گئی تھی۔پولیس ذرائع کے مطابق تشدد کی شکار طیبہ کو اس کے والدین سمیت اسلام آباد کے مضافاتی علاقے سے بازیاب کرایا گیا ہے طیبہ کے والدین کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ بچی کو حفاظتی تحویل میں لیتے ہوئے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے،پولیس طیبہ کو سپریم کورٹ میں پیش کرے گی جبکہ تشدد کی نئی میڈیکل رپورٹ کے لئے پمزکاچاررکنی میڈیکل بورڈبچی کامعائنہ کرے گا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ طیبہ کے زخم کافی حد تک بہتر ہیں اور اسے درکار طبی سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں

دوسری جانب ڈی آئی جی کاشف عالم کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی نے طیبہ تشدد کیس کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی ہے جو عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی جائے گی جبکہ بچی اور اس کے والدین کے بیانات ریکارڈ کرنے اور میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں حتمی رپورٹ تیار کی جائے گی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…