لودھراں، ٹرین کی زد میں آکر موٹرسائیکل رکشہ میں سکول جانے والے 7بچے اور ڈرائیورجاں بحق ، 4شدید زخمی

6  جنوری‬‮  2017

لودھراں(آئی این پی)لودھراں میں ٹرین کی زد میں آکر موٹرسائیکل رکشہ میں سکول جانے والے 7بچے اور ڈرائیورجاں بحق جبکہ 4شدید زخمی ہو گئے ،ریلوے پھاٹک کھلا رکھنے کی غفلت کے مرتکب گیٹ مین اور ٹرین ڈرائیور کوگرفتار کرکے تفتیش شروع کردی گئی ،بعد ازں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جس میں اہم سیاسی سماجی شخصیات نے شرکت کی ، نماز جنازہ سے قبل جب بچوں کی میتیں گھر سے اٹھائی گئیں تو رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے ، ہر آنکھ اشکبار تھی ، گھروں میں صف ماتم بچھا ہوا تھا۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کو صبح8بجے کے قریب بستی کونڈی کے رہائشی 12بچے سوار ہو کر مقامی سکول جا رہے تھے جب وہ جلالپور موڑ کے قریب ریلوے پھاٹک پر پہنچے تو ریلوے پھاٹک بند تھا اور ایک مال ٹرین گزر رہی تھی ، مال ٹرین گزرنے کے بعد پھاٹک مین نے اچانک پھاٹک کھول دیا تو ریلوے لائن کراس کرتے ہوئے رکشہ ہزارہ ایکسپریس کی زد میں آگیا ۔

ٹرین رکشہ کو گھیسٹتے ہوئے دور تک لے گئی اور کمسن بچے یکے بعد دیگر ٹرین کے ٹریک پر گرتے رہے اور ٹرین کی زد میں آکر جاں بحق ہوئے جاں بحق ہونے والوں میں سجاد ولد افتخار، رضوان ولد ارشد، فہد ولد ندیم ، دانش ولد ارشد، مریم دختر ندیم ، عثمان ولد ارشاد، سلمان ولد کاشف اور رکشہ ڈرائیور سمیع اللہ ولد عاشق قوم بلوچ جاں بحق ہوگئے جبکہ زخمیوں میں یوسف ولد اکبر ، ثقلین ولد امجد، ارسلان ولد سلیمان ، زاہد ولد ندیم شامل ہیں جن کو تشویشناک حالت میں بہاول وکٹوریہ ہستال پہنچا دیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے ۔ پولیس تھانہ سٹی لودھراں نے گیٹ مین ریاض شاہ ، فاضل اور ٹرین ڈرائیور ذوالفقار کو ذمہ داری میں غفلت برتنے پر گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان سے تفتیش کی جا رہی ہے ۔

بعد ازاں ٹرین حادثہ میں جاں بحق8بچے اورڈرائیوکی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ، ایک ہی خاندان کے 6بچوں کا نمازجنازہ موضع کونڈی میں ادا کیا گیا جس میں لودھراں شہر اور مضافات کے سینکڑوں افراد ضلعی چیئرمیں راجن سلطان پیرزادہ ، ایم پی اے زبیر خان بلوچ ، ایم پی اے عامر اقبال شاہ ، سابق ایم این اے صدیق خان بلوچ ، ڈی سی او شاہد نیاز، ڈی پی او اسد سرفراز ، ایڈیشنل کمشنر ڈاکٹر قمر جاوید، اسسٹنٹ کمشنر طیب خان ، چیئرمین بلدیہ شیخ افتخار الدین سمیت دیگر سیاسی سماجی شخصیات موجود تھیں ۔ نماز جنازہ سے قبل جب بچوں کی میتیں گھر سے اٹھائی گئیں تو رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے ، ہر آنکھ اشکبار تھی ، گھروں میں قیامت کے مناظر تھے ، اہل خانہ اور رشتہ دار حکومتی ذمہ داروں کو قرارواقعی سزا دینے کے لئے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کر رہے تھے ۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے لودھراں کے قریب ٹرین حاڈے کا نوٹس لیتے ہوئے ریلوے حکام کو ریلوے ہیڈ کوارٹر طلب کرلیا۔ ان کا کہنا ہے کہ بچوں کی ہلاکت کے ذمہ داروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…