گوادر کی 100ایکڑ زمین ہمیں دے دو، پاکستان سے ایسے ملک نے گوادر کی زمین مانگ لی کہ کوئی یقین بھی نہیں کر سکتا

5  جنوری‬‮  2017

کراچی(این این آئی)جنوبی افریقہ کے سرمایہ کاروں نے سی پیک منصوبے کے تحت گوادر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے ۔حکومت پاکستان اورچین، افریقہ کے63 ملکوں کو بزنس پارٹنر بنانے اور سی پیک میں شمولیت کے اقدامات کرے، پاکستان ساؤتھ افریقہ بزنس فورم پل کا کردار ادا کرے گی۔ان خیالات کااظہارپاکستان ساؤتھ افریقہ بزنس فورم کے چیئرمین محمد رفیق داؤد میمن نے مقامی ہوٹل میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے بتایا کہ
بزنس فورم ساؤتھ افریکہ میں تاجروں کا متحرک ادارہ ہے جس میں پاکستان اور ساؤتھ افریکہ کے تاجر شامل ہیں ۔جنوبی افریقہ کے سرمایہ کاروں کی خواہش ہے کہ حکومت پاکستان انہیں گوادر میں صنعتوں کے قیام کے لیے 100ایکڑ اراضی دے جہاں وہ جدید ٹیکنالوجی کی حامل صنعتیں لگاسکیں اور اس طرح جنوبی افریقہ بھی سی پیک منصوبے کا حصہ بن جائے ۔انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ 63ممالک کا گیٹ وے ہے جہاں سے پاکستان کے برآمد کنندگان بھرپور استفادہ کرتے ہوئے پاکستانی برآمدات میں کئی گنا اضافہ کرسکتے ہیں ۔اس وقت افریقی ممالک میں چاول ،ٹیکسٹائل ،فوڈآئٹمز ،کنفیکشری، بسکٹ ،سرجیکل گڈز ،اسپورٹس گڈز سمیت ہر قسم کی مصنوعات کی کھپت کے وسیع امکانات ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ میں مقیم پاکستانی تاجر اور صنعت کار پاکستان کے مثبت امیج کو ابھارنے میں نہ صرف اہم کردار ادا کررہے ہیں بلکہ وہاں کے پاکستانی ہائی کمیشن کے تعاون سے پاکستانی مصنوعات کے لیے جارحانہ مارکیٹنگ بھی کررہے ہیں ۔اس طرح جنوبی افریقہ کے سرمایہ کاروں کو ترغیب دینے اور باہمی تجارت کو بڑھانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں فورم اس سلسلے میں جوہانسبرگ میں پاکستان کمیونٹی سینٹر اور ٹریڈ سینٹر قائم کرنے کی حکمت عملی پر گامزن ہے ۔حکومت پاکستان جوہانسبرگ میں ٹریڈ سینٹر کے قیام میں مالی معاونت کرے جہاں نہ صرف پاکستانی مصنوعات کا ڈسپلے ہوگا بلکہ بھارت اور چین کی اجارہ داری کا خاتمہ بھی ممکن ہوسکے گا ۔رفیق داؤد نے بتایا کہ ٹیڈیپ کے سی ای او ایس ایم منیر نے ایک ملاقات میں یہ خواہش ظاہر کی ہے کہ اپریل 2017میں جوہانسبرگ میں پاکستان میں سنگل کنٹری نمائش منعقد کی جائے ۔
اس سلسلے میں پاکستانی تاجروں پر مشتمل ایک وفد بھی ٹی ڈیپ کے تحت جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گا ۔جبکہ فورم کے تحت جنوبی افریقہ کے سرمایہ کاروں کا 12رکنی وفد بھی پاکستان کا دورہ کرے گا ۔انہوں نے بتایا کہ کراچی چیمبر کے صدر شمیم فرپو نے بھی تجارتی وفد جنوبی افریقہ بھجوانے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن و امان کی صورت حال بہت بہتر ہوئی ہے جس سے تجارتی بنیادوں پر فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے بتایا کہ 1993میں نیلسن مینڈیلا نے پاکستان کا دورہ کیا تھا ۔
اس کے بعد سے جنوبی افریقہ کی کسی بھی اہم شخصیت نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا ہے ۔اگر وزارت تجارت تعاون کرے تو جنوبی افریقہ کے مرکزی وزرا سمیت تاجر و صنعتکاروں کو پاکستان لانے کے لیے تیار ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ جنوبی افریقہ کا دورہ کرنے والے پاکستانی تاجروں نے شکایت کی ہے کہ جنوبی افریقہ کی جانب سے انہیں 10سے 15دن مدت کے ویزے جاری کیے جاتے ہیں جس کے لیے پاکستانی وزارت خارجہ حکومتی سطح پر جنوبی افریقہ سے رابطہ کرے اور ویزوں کی مدت بڑھانے کے لیے بات کرے ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…