مجھے یقین تھا کہ جنید اسلام کی راہ پر ضرور آئیں گے ۔۔ آفتاب اقبال نے جنید سے متعلق اپنا 20سال پرانا واقعہ سنایا تو پروگرام میں موجود سب لوگ آبدیدہ ہو گئے ۔۔ وہ واقعہ کیا تھا ؟

18  دسمبر‬‮  2016

اسلام آباد (ایکسکلوژو رپورٹ ) قومی ائیرلائن کے بدقسمت طیارہ حادثے میں 47 افراد دنیائے فانی سے کوچ کرگئے جن میں معروف مبلغ جنید جمشید اور ان کی اہلیہ بھی شامل تھیں‘ اس سانحہ پر دنیا بھر کے تمام ہی افراد رنجیدہ ہیں۔قومی ائیرلائن طیارے میں جنید جمشید کی موت پر جہاں ان کے پرستار غمزدہ وہیں ہر کوئی اپنے اپنے الفاظ میں ان کی خدمات کا اعتراف کررہا ہے‘ شوبز سے لے کر معروف مبلغ بننے تک کا کامیاب سفر کرنے والے جنید جمشید کے بچھڑنے پر ہر شخص انہیں خراج تحسین پیش کررہا ہے۔
طنز و مزاح پر مشتمل پروگرام کرنے والے معروف اینکر پرسن آفتاب اقبال جنید سے متعلق اپنا ایک 20سال پرانا واقعہ سناتے ہیں ۔ کہنے لگے کہ زمانہ طالب علمی کے بعد کی بات ہے جب میں ڈرامے لکھتا اور ہدایت کاری کرتا تھا ۔ تب میں نے ایک ڈرامہ بنایا جس میں مین رول ایک سنگر کا تھا اور تب میں جنید جمشید کے گانوں سے بہت انسپائرتھا تو میں نے اپنے ڈرامے میں 2گانے جنید کے ڈال لیے ۔ ان دنوں کاپی رائٹس کا بہت ایشو تھا تو میں نے جنید کو فون کیا اور انہیں کہا کہ میں نے آپ کے 2گانےاپنے ڈرامے میں ڈالے ہیں تو آپ برا نا مانیں تو کیا میں انہیں ڈال سکتا ہوں اور میں اس پوزیشن میں نہیں کہ آپ کو اس کا معاوضہ دے سکوں ۔ انہوں نے پوچھا کہ میرا رول اس میں کیسا ہے ؟ میں نے بتایا کہ آپ کا رول اس میں ایک ولن کا ہے ۔ وہ کہنے لگے کہ اس طرح تو آپ مجھے ڈی فیم کر دیں گے ، میرے فینز بھی مجھے برا سمجھیں گے۔ آپ ایسا کریں کہ آپ میرا کردار زرا بہتر کر دیں ، میں بولا یہ ممکن نہیں کیوں کہ سب کام ختم ہو چکا ہے ۔ مجھے جنید جمشید نے تھوڑی شش و پنج میں لگے تو میں بولا کہ آپ کا بے حد شکریہ ! آپ نے مجھے وقت دیا ، میں آپ کے گانے نکال دیتا ہوں ۔ جنید بولے کہ اس سے آپ کے ڈرامے کو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیا ؟ میں بولا وہ تباہ ہو جائے گا ۔ تو انہوں نے فوراً کہا کہ میں بھی ایک فنکار ہوں اور میں برداشت نہیں کر سکتا کہ میری وجہ سے کسی کا کوئی نقصان ہو اور انہوں نے مجھے اجازت دیدی ۔ آفتاب کہتے ہیں کہ مجھے اس وقت یقین ہو چلا تھا کہ اس قلندر صفت انسان میں اللہ نے بہت خیر رکھی ہے اور اس کے کچھ ہی عرصے بعد جنید جمشید دین کے راستے کی طرف آگئے۔ یہ واقعہ سن کران کے پروگرام میں موجود لوگ آبدیدہ ہو گئے ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…