حکومت کے لئے اب کوئی راستہ نہیں بچا۔۔۔ ن لیگ کے ہی اہم ترین رہنما نے استعفیٰ کے مطالبہ کر ڈالا

4  ‬‮نومبر‬‮  2016

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما ظفر علی شاہ نے حیرت انگیز بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اپنےعہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں اس لئے وہ مستعفی ہو جائیں۔
تفصیلات کےمطابق مسلم لیگ نے کے سینئر رہنما اور مشکل ترین وقت میں بھی نواز شریف کا ساتھ دینے والے افراد میں شامل ظفر علی شاہ نے اچانک ایک حیرت انگیز بیان دیا ہے جس میں انہوں نےکہا ہے کہ وزیراعظم اپنے عہدےسے مستعفیٰ ہو جائیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نےکہا کہ نواز شریف اپنے عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں اس لئے انہیں چاہئے کہ اب وہ استعفیٰ دے دیں۔
واضح رہے کہ بیان اس وقت منظر عام پر آیا ہے جب سپریم کورٹ میں وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے خلاف پانامہ لیکس کے حوالے سے ایک ریفرنس زیر سماعت ہے اور عدالت نےنوازشریف اور ان کی فیملی سے جوابات طلب کئے ہیں جب کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بھی ٹی او آرز جمع کروائے گئے ہیں ۔ جس میں تحریک انصاف کی جانب سے سخت ترین سوالات پوچھے گئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس ایشو کے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت کا آغاز ہونے کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے حکومتی مشکلات میں اضافہ کرنے کے لئے بڑا اقدام اٹھایا گیا ہے جس میں سخت ترین ٹی او آرز سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے ہیں جن میں سوالات پوچھے گئے ہیں کہ نیسکال لمیٹڈ،نیلسن انٹرپرائزاوربرٹش ورجن آئی لینڈ کمپنیاں کب بنائی گئیں؟ ان کمپنیوں کے اصلی مالکان ، حقیقی وارث اور ان سے فائدہ اٹھانے والے کون ہیں؟ پارک لین کے فلیٹ 16، 16اے ،17اور 17اے سے متعلق بتایا جائے،نواز شریف نے 1993 میں لندن میں کتنے فلیٹس خریدے گئے ؟ لندن میں پیسے کب اور کن ذرائع سے منتقل کیے گئے؟ وزیر اعظم نواز شریف نے 1982سے 1996 تک کتنا ٹیکس ادا کیا؟ کیا فلیٹ کی خریداری سے متعلق وزیر اعظم نوا زشریف نے اسمبلی میں جھوٹ بولا ؟ کیا وزیر اعظم نواز شریف اسمبلی میں جھوٹ بولنے کے بعد صادق و امین رہے ؟ کیا ان حقائق کی روشنی میں رکن اسمبلی نا اہل ہو سکتا ہے ؟ ٹی او آرز میں کہا گیا کہ اس تمام تر معاملے میں دو سوال اہم ہیں۔
پہلا یہ کہ کس اکاﺅنٹ سے التوفیق کمپنی کو بتیس ملین ڈالرز دئے گئے؟ اور دوسرا یہ کہ مریم نواز مے فئیر فلیٹ کی اکلوتی مالک کیسے بنیں؟ پی ٹی آئی کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے ٹی او آرز کے ساتھ حقائق اور معلومات کی تفصیلات بھی جمع کروائی گئیں ہیں۔
مبصرین کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے پوچھے گئے ان ٹی او آرز پر اگر کمیشن بن گیا تو حکومت بالخصوص وزیر اعظم کے لئے سخت ترین مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں جس کے نتیجے میں انہیں اپنے عہدے سے بھی ہاتھ دھونے پڑ سکتے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…