کس کس رکن پارلیمنٹ نے جعلی اورغیرقانونی ڈگری پر الیکشن لڑا،بڑے بڑے نام سامنے آگئے ،فہرست جاری

13  اکتوبر‬‮  2016

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 2013میں ہونے والے عام انتخابات میں جعلی اورغیرقانونی ڈگریوں پرانتخابات میں حصہ لینے والے ارکان پارلیمنٹ کی فہرست جاری کردی ہے ۔اس رپورٹ کے مطابق 54 ارکان پارلیمنٹ کے پاس جعلی اور غیر قانونی تعلیمی ڈگریاں تھیں جس کی بنیاد پر انہیں نااہل قرار دیا گیا تھا۔ عام انتخابات کے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے پاس اس وقت بھی درجنوں ارکان پارلیمنٹ کی جعلی ڈگریوں کے کیسز پڑے ہیں جنہیں وقتی طور پر موخر کر دیا گیا۔ الیکشن کمشن نے اپنی سالانہ رپورٹ عام انتخابات کے تین سال بعد جاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق محمد سلیمان این اے ایک سو پیسنٹھ بی اے کی ڈگری بہائو الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے حاصل کی گئی جسے یونیورسٹی نے بوگس اور جعلی قرار دیا۔ سید اخونزادہ چٹان این اے چوالیس بی کام یونیورسٹی آف پشاور نے اسے جعلی قرار دیا۔ حیات اللہ خان ترین این اے ایک سو پچن بی اے یونیورسٹی آف سندھ ٗ غلام دستگیر راجڑ بی اے یونیورسٹی آف سندھ، وسیم افضل گوندل پی پی ایک سو انیس بی اے بہائوالدین زکریا یونیورسٹی، مس ثمینہ خاور حیات مخصوص نشست بی بی اے رفاء یونیورسٹی، مس صفینہ صائمہ کھر مخصوص نشست بی اے یونیورسٹی آف پشاور، مس صائمہ مخصوص نشست بی اے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، محمدصفدر گل پی پی 274بی اے یونیورسٹی آف سندھ، ذوالفقار علی پی پی 271بی اے یونیورسٹی آف سندھ، سردار میر بادشاہ قیصرانی پی پی دو سو چالیس بی اے یونیورسٹی آف سندھ، مس افشاں فاروق مخصوصی نشست بی اے یونیورسٹی آف پنجاب، سیمل کامران مخصوصی نشست بی اے یونیورسٹی آف پنجاب، مس فرح دیبامخصوص نشست بی اے یونیورسٹی آف پنجاب، سیدہ ماجدہ زیدی مخصوصی نشست بی اے یونیورسٹی آف پنجاب، شمائلہ رانا پی پی پی مخصوص نشست بی اے یونیورسٹی آف پنجاب، حاجی شیراعظم خان وزیر، پی ایف اکتہر بی بی اے انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ سائنسز لاہور، کشور کمار پی ایف مخصوص نشست بی اے گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان، سید عاقل شاہ پی ایف چار بی اے یونیورسٹی آف پنجاب، مہابت خان مزاری بلوچستان بی اے یونیورسٹی آف پنجاب، نسیم ناصر خواجہ پی پی مخصوص نشست بی اے یونیورسٹی آف پنجاب، محمد خان طور پی بی سولہ بی اے یونیورسٹی آف کراچی، سردار علی پی ایف چونتیس بی اے یونیورسٹی آف پشاور کی ڈگریاں جعلی قرار پائیں تھیں۔ شوکت عزیز بھٹی پی پی چار بی اے پنجاب یونیورسٹی ڈگری اصل تھی مگر امیدوار کوئی اور تھا۔ مسز ریحانہ یحیٰ بلوچ بی اے یونیورسٹی آف سندھ، مولوی عبید اللہ پی ایف اکسٹھ بی اے یونیورسٹی آف سندھ، شبینہ ریاض پی پی مخصوصی نشست بی بی اے ہجویری یونیورسٹی، رضوان گل پی پی چونتیس بی اے یونیورسٹی آف پنجاب، نوابزادہ طارق مگسی پی بی بتیس بی اے شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیر پور نے بتایا کہ ان کی انٹرکی ڈگری جعلی تھی، دیوان سید عاشق حسین بخاری پی بی ایک سو ترپن بی اے شاہ عبداللطیف یونیورسٹی نے بتایا کہ موصوف نے پارٹ ون اور پارٹ ٹو ایک ہی سال میں پاس کیا تھا۔ پتنبار سیوانی مخصوصی بی اے یونیورسٹی سندھ غیر مصدقہ قرار دیا۔ مکیش کار پی ایس مخصوص نشست بی اے یونیورسٹی آف سندھ غیر مصدقہ قرار دیا ہے۔ بشیر احمد خان لغاری پی ایس 56بی اے یونیورسٹی سندھ غیر مصدقہ، نوابزادہ محمد اکبر بلوچستان بی اے شاہ عبداللطیف خیر غیر قانونی ان کی انٹر کی سندھ جعلی ہے۔ ملک عامر یار وارن این اے ایک سو 54بی اے یونیورسٹی آف بلوچستان ان کی جعلی انٹر سرٹیفکیٹ ہونے کی بناء پر بی اے کی ڈگری کینسل کر دی۔ مظہر حیات این اے ایک سو 38بی ایس امریکی یونیورسٹی سے حاصل کی گئی جو جعلی تھی۔ میر اسرار اللہ خان بلوچستان بی بی اے انٹرنیشنل یونیورسٹی آف امریکہ لندن نان چارٹرڈ ہونے کی بناء غیر قانونی قرار دی گئی ۔ ہمایوں عزیز کرد این اے 267بی بی اے مارکیٹنگ نان چارٹرڈ، شمع پروین مگسی پی بی مخصوص بی بی اے نان چارٹرڈ، میر نوابزادہ میر نادر خان مگسی پی ایس چالیس بی ایس سی ایگریکلچرل نان چارٹر یونیورسٹی، ولی محمد بلوچستان جامعہ انوارالعلوم سکھر مدرسہ سے حاصل کی گئی ڈگری کو ایچ ای سی نے تسلیم نہیں کیا۔ سید جاوید حسین شاہ این اے 68 شہادت العلمیہ ایچ ای سی نے تسلیم نہیں کیا۔ میر احمدان خان این اے 265 شہادت العلمیہ ایچ ای سی نے تسلیم نہیں کیا۔ خلیفہ عبدالقیوم خان پی ایف 64 شہادت العلمیہ اتحاد المدارس ایچ ای سی نے تسلیم نہیں کیا۔گلستان خان پی ایف 69شہاد ت العلمیہ ایچ ای سی نے تسلیم نہیں کیا۔ عبدالصمد اخونزادہ پی بی 7 شہادت العلمیہ، یاد محمد پی بی 31 شہاد ت العلمیہ، اعجاز احمد پی پی 209، شہادت العلمیہ، مولوی آغاز محمد این اے 261، ناصر علی شاہ این اے 259 ملک اقبال لنگڑیال این اے دو سو چھبیس، مولوی حاجی روزی الدین این اے 262، سردار الحاج محمد عمر گورگیج این اے 260 ان کی شہادت العلمیہ جنہیں ایچ ای سی تسلیم نہ کیا۔ الیکشن کمشن کی جانب سے اپنی یہ رپورٹ 27 مارچ 2013ء کو تیار کی تھی۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…