اگر میں نوازشریف کی جگہ ہوتا تو۔۔۔! پرویزمشرف نے پاکستان کی حکمت عملی میں بڑے غلطی کی نشاندہی کردی

24  ستمبر‬‮  2016

اسلام آباد(نیوزڈیسک)اگر میں نوازشریف کی جگہ ہوتا تو۔۔۔! پرویزمشرف نے پاکستان کی حکمت عملی میں بڑے غلطی کی نشاندہی کردی،اگر میں نوازشریف کی جگہ ہوتا تو پہلے بنگلہ دیش اور کشمیر کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے حوالے سے سوالات اٹھاتا وہ معاملات کلئیر کرنے کے بعد ہی اپنے اوپر لگائے جانے والے تازہ الزامات کی طرف توجہ دیتا کیونکہ یہ تو بہت بعد کے ہیں جبکہ بھارت کی مداخلت تو سب کے سامنے ہے اور بھارت میں حکومتی سطح پر مداخلت کو تسلیم کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ہمارے پاس تو اس سلسلے میں کلدیو بھوشن جیسے بڑے بڑے ثبوت بھی موجود ہیں، سابق صدر اور ریٹائرڈ آرمی چیف جنر ل پرویز مشرف نے بھارتی صحافی کو لائیو ٹی وی شو میں چپ کروا دیا۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ یک طرفہ الزامات اور پاکستان کو ہمیشہ قصوروار ٹھہرانے کے عمل سے مجھے ہمیشہ آگ لگتی ہے اور تم لوگوں کا یہ کام مجھ سے قطعاً برداشت نہیں ہوتا۔ پرویز مشرف کا مزید کہنا تھا کہ جھوٹ بولنا بند کرو اور اگر ہمت ہے تو سچ بول کر دکھاؤ۔جس کے جواب میں بھارتی اینکرنے حافظ سعید احمد کی ایک تقریر کا حوالہ دیا کہ وہ پٹھانکوٹ طرز کیمزید حملوں کی دھمکیاں دے رہے تھے تو جب وہ کھلے عام بھارت کے خلاف ایسا کہہ رہے ہیں تو یہ بھارت کے خلاف پاکستان کی دھمکی نہیں ؟جس کے جواب میں سابق آرمی چیف نے دبنگ انداز میں شٹ اپ کال دیتے ہوئے بھارتی صحافی کو یہ کہہ کر چپ کروا دیا کہ وہ تو ایک غیر سرکاری شخص کا انفرادی بیان ہے جبکہ آپ کے صدر، وزیراعظم اور وزیردفاع سمیت ہر حکومتی عہدیدار پاکستان کے ٹکڑے کرنے کی باتیں کر رہا ہے تو کیا اس پر بات نہیں کی جانی چاہئے ؟اس پر بھارتی صحافی نے ایک بار پھر پنیترا بدلتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم تو پاکستانی وزیراعظم کی نواسی کی شادی میں شرکت کرنے جاتے ہیں جبکہ تاریخ میں پہلی مرتبہ پٹھانکوٹ معاملے پر انکوائری کمیشن بٹھانے پر بھی آمادگی پاکستان کی جانب سے ظاہر کی گئی جس کے جواب میں مشرف نے ایک بار پھر زور دور موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کی بات کرنا بالکل ٹھیک ہے اور ہم ہمیشہ ہی اصولی بات کرتے ہیں مگر اگر میں نوازشریف کی جگہ ہوتا تو پہلے بنگلہ دیش اور کشمیر کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے حوالے سے سوالات اٹھاتا وہ معاملات کلئیر کرنے کے بعد ہی اپنے اوپر لگائے جانے والے تازہ الزامات کی طرف توجہ دیتا کیونکہ یہ تو بہت بعد کے ہیں جبکہ بھارت کی مداخلت تو سب کے سامنے ہے اور بھارت میں حکومتی سطح پر مداخلت کو تسلیم کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ہمارے پاس تو اس سلسلے میں کلدیو بھوشن جیسے بڑے بڑے ثبوت بھی موجود ہیں جس پر اینکر کو کوئی بات نہ آئی تو اس نے بریک لے لی۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…