چوہدری نثا ر ہو تے کو ن ہیں ؟اگر یہ کام کیا تو انجام ۔۔۔ مو لا نا فضل الر حمٰن وزیر داخلہ پر برس پڑے‎

26  اگست‬‮  2016

اسلام آباد (آئی ا ین پی) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ چوہدری نثار کون ہوتے ہیں جو میرے حلقے کے لوگوں کی تصدیق کروا کر انہیں افغانی قرار دیں‘ وزارت داخلہ ارکان پارلیمنٹ کی بجائے پٹواری کی تصدیق کو اہمیت دیتی ہے‘ وزارت داخلہ کی نااہلی کے باعث پشتو بولنے والوں کو افغان قرار دے کر ایک ہی خاندان کے لوگوں کو تقسیم کیا جارہا ہے‘ ایم کیو ایم کو جنرل ضیاء نے بنایا ‘جنرل مشرف نے سپورٹ کیا‘ تمام حکومتیں متحدہ قومی موومنٹ کو حکومت کا حصہ بنانے کے لئے مذاکرات کرتی رہی ہیں‘ ایم کیو ایم پرائی ملکیت ہے اس پر پابندی لگانے یا نہ لگانے پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا‘ ایم کیو ایم کی لندن قیادت سے لاتعلقی سنجیدہ بات نہیں ہے‘ بھارت نے پاکستان میں دہشت گردی کے لئے افغانستان میں ٹریننگ کیمپ قائم کررکھے ہیں۔جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کی مسجد کے حجرے میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ افغانستان میں انڈیا نے ٹریننگ کیمپ بنا رکھے ہیں جہاں دہشت گردوں کو ٹریننگ دے کر انہیں پاکستان بھیجا جاتا ہے اور یہاں حملے کرائے جاتے ہیں۔ افغان مہاجرین کی واپسی کی آڑ میں افغانوں کے ساتھ جو سلوک کیا جارہا ہے وہ درست نہیں سالہاسال تک افغانوں کی میزبانی کے فرائض انجام دینے کے باوجود اب انہیں لات مار کر واپس بھیجا جارہا ہے اس سے نفرت کی آگ میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہر پشتو بولنے والا افغانی نہیں صرف پشتو زبان کی وجہ سے قبائلی علاقوں میں رہنے والوں کو افغانی قرار دے کر ان کے قومی شناختی کارڈ بلاک کئے جارہے ہیں اور وزارت داخلہ کی نااہلی کے باعث ایک ہی خاندان کے لوگوں کو افغانی اور پاکستانی میں تقسیم کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کون ہوتے ہیں جو میرے حلقے کے لوگوں کی تصدیق کرائیں جب میں اپنے حلقے کے لوگوں کی تصدیق کررہا ہوں تو پھر میری تصدیق کی بجائے پٹواری کی تصدیق کو ا ہمیت دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے آباؤ اجداد کا تعلق بھی افغانستان سے تھا اور پشتون خاندان منقسم ہیں ان کے کچھ لوگ افغانستان میں رہتے ہیں اور کچھ پاکستان میں اس لئے لوگوں کو بلا وجہ تنگ نہ کیا جائے اور ان کے قومی شناختی کارڈ جاری کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف سے بات کی تھی تو وزیراعظم کا اور میرا موقف ایک ہی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایم کیو ایم کی لندن قیادت سے لاتعلقی کوئی سنجیدہ بات نہیں اور ابھی تک حکومت نے بھی ایم کیو ایم کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا اب دیکھنا یہ ہوگا کہ عوام ایم کیو ایم کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو جنرل ضیاء الحق نے بنایا اور پرویز مشرف نے اس کی حمایت کی اور اب ریاست ایم کیو ایم کو تحفظ فراہم کررہی ہے ایم کیو ایم پرائی ملکیت ہے اس پر پابندی لگنے یا نہ لگنے کے سوال کا کیا جواب دے سکتا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں آنے والی تمام حکومتیں ایم کیو ایم سے مذاکرات کرتی رہی ہیں اور اسے حکومت میں شمولیت کی دعوت دیتی رہی ہیں۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ خطے کے ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات کیسے ہیں اور اپنے بارڈرز کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…