قندیل کے بعد ایسی خا تو ن کا غیر ت کے نام پر قتل کہ جان کرچونک اٹھیں گے بر طانیہ نے نواز شریف کو بھی خط لکھ ڈالا

26  جولائی  2016

اسلام آباد( آن لائن ) برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے جنوبی پنجاب کے ایک گاؤں میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کی گئی برطانوی خاتون کے کیس کی تحقیقات کے لیے وزیراعظم نواز شریف کو خط لکھ دیا۔دی گارجین کی ایک رپورٹ کے مطابق سید مختار کاظم نامی شخص نے دعویٰ کیا کہ ان کی اہلیہ کو والدین کی مرضی کے بغیر شادی کرنے کی بناء پر پاکستان میں ‘غیرت’ کے نام پر قتل کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق بریڈ فورڈ سے تعلق رکھنے والی پاکستانی نژاد 28 سالہ بیوٹی تھراپسٹ سامعہ شاہد جنوبی پنجاب میں منگلہ ڈیم کے قریب واقع گاؤں پندوری میں اپنے رشتے داروں سے ملاقات کے لیے آئی تھیں، جہاں وہ وفات پاگئیں ، جس کی تصدیق دفتر خارجہ کی جانب سے کی گئی۔واقعے کے بعد برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا کہ سامعہ کی قبرکشائی کرکے ان کا غیر جانبدار پوسٹ مارٹم کروایا جائے۔
گارجین کے مطابق مذکورہ کیس کی تفتیش کرنے والے پاکستانی پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ سامعہ کے جسم کے نمونے لاہور میں واقع ملک کی مشہور فرانزک لیبارٹری میں بھیجے جاچکے ہیں۔ضلع جہلم کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) محمد عقیل عباس نے بتایا کہ سامعہ کی وفات کے فوری بعد ان کا پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا، جس کے بعد انھیں ان کے گاؤں کے قبرستان میں دفن کردیا گیا۔انھوں نے بتایا کہ سامعہ کے جسم پر کسی قسم کے زخم یا تشدد کے نشانات موجود نہیں تھے۔دوسری جانب سامعہ کے شوہر سید مختار کاظم کا دعویٰ ہے کہ انھیں بتایا گیا کہ ان کی اہلیہ کو دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ انھیں یہ خبر گذشتہ ہفتے دبئی میں ملی، جہاں وہ سامعہ کے ساتھ رہتے تھے۔گارجین کے مطابق سامعہ کے خاندان سے قریب ایک ذرائع نے بتایا کہ انھیں دمے کا اٹیک ہوا تھا، جس کے بعد وہ انتقال کر گئیں۔
سامعہ کے شوہر مختار کاظم نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ان کی اہلیہ کو ان کے خاندان والوں نے قتل کیا، کیونکہ ‘غیر خاندان ‘ کا ہونے کی بناء4 پر سامعہ کے اہلخانہ نے انھیں بڑی مشکل سے قبول کیا تھا۔مختار کاظم کا کہنا تھا کہ ستمبر 2014 میں لیڈز ٹاؤن ہال میں ان سے شادی سے قبل سامعہ نے اپنے پہلے شوہر سے علیحدگی اختیار کرلی تھی، جو ان کا فرسٹ کزن اور پاکستان میں رہائش پذیر تھا۔دوسری جانب سامعہ کے اہلخانہ نے مختار کاظم کے دعووں کو سختی سے مسترد کرتے کردیا۔پاکستان میں موجود ان کے والد نے کہا کہ کاظم کی جانب سے ان پر ‘جھوٹے اور بے بنیاد’ الزامات لگائے جارہے ہیں۔ان کا کہا تھا کہ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں اور اگر میں قصوروار پایا گیا تو میں ہر قمس کی سزا کے لیے تیار ہوں’۔والد کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی ایک خوشگوار زنگی بسر کر رہی تھی، جو خود سے پاکستان آئی اور اس پر خاندان کی جانب سے کسی قسم کا دباؤ نہیں تھا’۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…