’’پاکستان کا یوم آزادی‘‘ پاکستان میں ہی یوم سیاہ منانے کی دھمکی کس نے اور کیوں دی؟خبر نے تہلکہ مچا دیا

15  جولائی  2016

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) آل فاٹا پولیٹیکل پارٹیز الائنس نے پاکستان کے قبائلی علاقے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم نہ کرنے پر 14 اگست کو یوم سیاہ منانے کی دھمکی دے دی۔ پشاور پریس کلب میں نیوز کانفرنس میں آل فاٹا پولیٹیکل پارٹیز الائنس کے صدر حاجی اقبال آفریدی نے کہا کہ اگر حکومت 14 اگست تک فاٹا کو خیبر پختونخوا میں شامل کرنے میں ناکام رہی تو فاٹا میں یوم آزادی کے دن یوم سیاہ منایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام پہلے ہی حکومت سے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی درخواست کرچکے ہیں لیکن کچھ ملک دشمن عناصر اس حوالے سے رکاوٹیں کھڑی کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی عوام فرنٹیئر کرائم ریگولیشن (ایف سی آر) کو ختم کرنا چاہتے ہیں کیونکہ برطانوی حکمرانوں نے فاٹا میں ایف سی آر قانون نافذ کیا تھا، لیکن اب فاٹا پاکستان کا حصہ بن چکا ہے، فاٹا میں پاکستانی قوانین کا نفاذ ہونا چاہئے۔ اس موقع پر فاٹا کے مختلف جماعتوں کے نمائندگان جماعت اسلامی کے زار نور ا?فریدی، نیشنل پارٹی کے اعجاز آفریدی، اے این پی کے نثار خان اور قومی وطن پارٹی کے مصطفیٰ خان بھی موجود تھے۔
آل فاٹا پولیٹیکل پارٹیز الائنس نے ایف سی آر کو ختم کرکے فاٹا میں نئی اصلاحات لانے کا مطالبہ بھی کیا۔ آل فاٹا پولیٹیکل پارٹیز الائنس کے صدر حاجی اقبال آفریدی کا کہنا تھا کہ فاٹا میں ترقیاتی منصوبے کے نام پر اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں لیکن درحقیقت فاٹا میں ایف سی آر قوانین کو برقرار رکھنے کے لیے یہ اقدامات کیے جارہے ہیں، فاٹا کے عوام مجبور ہیں کیونکہ اس قانون کے تحت وہ بدعنوان سیاستدانوں اور حکام کے خلاف ا?واز اٹھانے کی جرات نہیں کرسکتے۔اس موقع پر زار نور آفریدی کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ سے زائد فاٹا کے عوام پسماندہ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور ہم ان کی تقدیر بدلنا چاہتے ہیں، فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے سے ہی فاٹا کے عوام کی زندگی میں تبدیلی آسکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مہمند ایجنسی میں ملٹری آپریشن کے آغاز کے بارے میں سنا ہے لیکن ہماری تجویز ہے کہ ٓپریشن کے دوران صرف دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جائے اور معصوم عوام کی ہلاکت اور ان کے مکانات کو تباہی سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔
اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ فاٹا کے عوام ملک میں استحکام اور سلامتی کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں، وزیر اعظم کو چاہیئے کہ وہ فاٹا میں بحالی اور تعمیر نو کے لیے کم از کم 500 اب روپے پیکیج کا اعلان کرنا کریں۔
آل فاٹا پولیٹیکل پارٹیز الائنس کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اگر ان کے 14 اگست تک مطالبات پورے نہ کئے گئے تو وہ نہ صرف یوم ا?زادی کو ’یوم سیاہ‘ منائیں گے بلکہ فاٹا میں احتجاجی مظاہرے کا سلسلہ شروع کردیں گے۔خیال رہے کہ گزشتہ مہینے فاٹا اصلاحات کمیٹی نے وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے لیے سیاسی، اتنظامی، عدالتی اور سیکیورٹی اصلاحات سمیت تعمیرنو اور بحالی پروگرام کی سفارشات پیش کیں تھیں۔مجوزہ سفارشات کے ڈرافٹ کے مطابق پاکستان کے قبائلی علاقے فاٹا کو 5 سال کے لیے خیبر پختونخوا میں شامل کرنے کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئی تھیں ۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…