ملکی تاریخ میں ایک اور خونی سال قرار، دہشتگردی کے1113 واقعات ریکارڈ

31  دسمبر‬‮  2015

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)دو ہزار پندرہ کو ملکی تاریخ میں ایک اور خونی سال کے طور پر یاد رکھا جائے گا ،دوہزار پندرہ کے دوران ملک بھر میں دہشتگردی کے ایک ہزار ایک سو تیرہ واقعات ہوئے جن میں پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ سمیت سینکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوئے جبکہ چھ سو سنتیس دہشتگرد مارے گئے، دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات فاٹا میں ہوئے،وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق دو ہزار پندرہ میں دہشتگردی کے سب سے زیادہ واقعات فاٹا میں ہوئے جو چھ سو ستر ہیں،‘ خیبر پختونخوا میں ایک سو ترانوے ‘ بلوچستان میں ایک سو اکانوے، سندھ میں اٹھائیس، پنجاب میں چوبیس، گلگت بلتستان میں چھ اور اسلام آباد میں ایک واقعہ ہوا،آزاد کشمیر پر امن خطہ ثابت ہوا جہاں دہشتگردی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا، پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے چھ سو سنتیس دہشتگردوں کو ہلاک کیا، پنجاب میں 55‘ سندھ میں 36‘ خیبر پختونخوا میں 73‘ بلوچستان میں 98‘ فاٹا میں 373‘ اسلام آباد میں ایک اور گلگت بلتستان میں ایک ہے، پنجاب میں دو‘ سندھ میں 52‘ خیبر پختونخوا میں 301‘ بلوچستان میں 267‘ فاٹا میں 88 دہشتگرد گرفتار کئے گئے،دہشتگرد ی کے اہم واقعات میں ، تیس جنوری کو شکار پور امام بارگاہ میں خودکش دھماکے میں 55 افراد جاں بحق ہوئے ،،،تیرہ فروری کوحیات آباد پشاور میں مسجد و امام بارگاہ امامیہ میں نماز جمعہ کے دوران خود کش دھماکا ہوا جس سے،21 افراد شہید، 70 سے زائد زخمی۔پندرہ مارچ کو لاہورمیں یوحناآباد کے دوگرجا گھروں پرخودکش حملے،،پولیس اہلکارسمیت 17 افراد جان سیگئے، ستر سے زائد زخمی، مشتعل افراد نے دو لوگوں محمد نعیم اور بابرنعمان کو تشدد کے بعد زندہ جلادیا، ملک کے سولہ اگست کو اٹک میں،وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ کے حجرے میں خود کش حملہ ہوا جس میں شجاع خانزادہ اور ڈی ایس پی شوکت شاہ دیگر اٹھارہ افراد بھی شہید ہوئے،،،تئیس افراد زخمی ہوئے،انیس، اکتوبر کوکوئٹہ سریاب روڈ پر بس میں ہونیوالے دھماکے میں گیارہ افراد جاں بحق جبکہ 23 زخمی ہوگئے،چودہ اکتوبر، تونسہ شریف میں نون لیگ کے رکن قومی اسمبلی سردارامجد فاروق کھوسہ کے کیمپ آفس پرخود کش حملہ ہوا جس میں آٹھ افراد جاں بحق اور پندرہ زخمی ہوئے ،بائیس اکتوبر کو نصیر آباد میں امام بارگاہ کے قریب دھماکہ ہوا جس میں، بارہ افراد زخمی ہوئے،،تئیس اکتوبر کو جیکب، آباد عزاداری کے جلوس کی گزرگاہ پر خود کش حملے میں تئیس افراد جاں بحق ہوئے ،



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…