چین کے پاکستان کیلئے ایک اور بڑے اقدام کا اعلان

4  ‬‮نومبر‬‮  2015

اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزیرپٹرولیم وقدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان میں تیل اور گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش موجود ہے .غیر ملکیوں کو فائدہ اٹھانا چاہیے . چینی کمپنی گوادر میں اسی طرح کے ٹرمینل کی تعمیرپر دو ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کرے گی .پاکستان کو مزید آئل ریفائنریوں کی ضرورت ہے جن کی تعمیر میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا جائے گا، وہ بدھ کو یہاں سرمایہ کاری بورڈ کے زیراہتمام ”پاکستان سرمایہ کاری کانفرنس“ سے خطاب کررہے تھے ۔آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر زاہدمظفر نے سرمایہ کاری کانفرنس کے شرکاءکوتیل اور گیس کی تلاش کےلئے کئے جانے والے اقدامات اور او جی ڈی سی ایل کی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں تیل اورگیس کے شعبہ میں متعدد کمپنیاں کام کررہی ہیں اور اس شعبے میں سرمایہ کاری مسلسل بڑھ رہی ہے، تیل اور گیس کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کوکبھی بھی نقصان نہیں ہوا، تیل اورگیس دریافت کرنے کی کامیابی کی شرح بھی دیگرممالک کی نسبت بہت زیادہ ہے، امید ہے کہ مستقبل میں بھی اس شعبے میں سرمایہ کاری بڑھے گی، حکومت پاکستان کی پالیسیاں انتہائی مفید اور سازگار ہیں، پچھلے دو سال سے حکومت نے توانائی کے بحران کے خاتمہ پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے، ایل این جی کی درآمد کےلئے گذشتہ دو حکومتیں کوششیں کرتی رہیں تاہم وہ کامیاب نہ ہوسکیں جبکہ موجودہ حکومت نے یہ کام 20ماہ کی ریکارڈ مدت میں کر دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی درآمد جاری ہے اور 400 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی درآمد کی جارہی ہے، درآمدی ایل این جی سے 3600میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی، ایل این جی ٹرمینل پر حکومت کی کوئی رقم خرچ نہیں ہوئی، یہ بناﺅ، چلاﺅ اورمنتقل کرو کی پالیسی کے تحت لگایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چینی کمپنی گوادر میں اسی طرح کے ٹرمینل کی تعمیرپر دو ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کرے گی جبکہ اسی طرح ایک روسی کمپنی بھی نارتھ ساﺅتھ گیس پائپ لائن کی تعمیر پر دو ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ طویل عرصہ سے تاخیرکا شکار تھا، اس سلسلے میں اب تیزی کے ساتھ پیشرفت ہوئی ہے اورمنصوبے پر کام دسمبرمیں شروع ہوجائے گا جو تین سے چار سال کے عرصہ میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ تیل اور گیس کے شعبے میں ہی مزید 10ارب ڈالرکی سرمایہ کاری بھی ہوگی، ہم سرمایہ کاروں کو ہرممکن سہولیات اورتعاون فراہم کریں گے ، پاکستان کے پاس بے پناہ افرادی قوت موجود ہے، ہم سہولیات بھی دے رہے ہیں، شیل گیس کے بھی یہاں وسیع ذخائر ہیں، پاکستان کو مزید آئل ریفائنریوں کی ضرورت ہے جن کی تعمیر میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا جائے گا، ہمیں ٹرمینلز، گیس پائپ لائنزاور دوسرے بنیادی ڈھانچے کی ضرورت ہے، سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانا چاہئے، گس کی ترسیل اور تقسیم کی شعبہ میں بھی سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش موجود ہے، حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہم سہولت کنندہ کا کردار ادا کریں گے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹرمصدق ملک نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پر غیرسرمایہ کاروں کو اپنا منافع مکمل طور پر واپس لے جانے کی اجازت ہے اور ایک قانون کے تحت سرمایہ کاری اورسرمایہ کاروں کے منافع کو تحفظ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں گیس کی قلت کا سامنا ہے جو مسلسل بڑھ رہا ہے اور2025ءتک یہ فرق 10ارب مکعب فٹ تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت تیل اور گیس کمپنیوں کوہرطرح کی سہولیات دے رہی ہے، موجودہ نظام کی استعداد بڑھانے سے بھی فائدہ ہوگا جبکہ نئی ٹیکنالوجی سے بھی استفادہ کیاجاسکتا ہے ، پاکستان میں سرمایہ کاری کےلئے انتہائی سازگار ماحول ہے ،یہی وجہ ہے کہ یہاں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری مسلسل بڑھ رہی ہے ۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…