خیبرپختونخوا،صوبے بھرمیں ہائی الرٹ جاری

26  جولائی  2015

پشاور(نیوزڈیسک)خیبرپختونخواحکومت نے طوفانی بارشوں کے باعث صوبے میں ہائی الرٹ جاری کردیا ہے،بڈھنی پل پر پانی کابہاﺅ زیادہ ہونے کی وجہ سے خطرہ موجو دہے،چترال میں اب تک 25افراد جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوا ہے،348مکانات مکمل طورپر تباہ جبکہ77مکانات کوجزوی نقصان پہنچا ہے۔وزیراطلاعات خیبرپختونخوا مشتاق غنی نے میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے صوبے مےں مزید بارشوں کے پیش نظرہائی الرٹ جاری کردیا ہے ،تمام متعلقہ اداروں کوچوکس رہنے کی ہدایات کی گئی ہیں،انہوںنے کہا کہ چترال میں حالیہ سیلاب سے برے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں ،چترال میں اب تک 32افراد جاں بحق ہوگئے ،ایک شخص زخمی بھی ہوا ۔348مکانات مکمل طورپر تباہ جبکہ77مکانات کوجزوی نقصان پہنچا ہے،مشتاق غنی کاکہنا تھا کہ چترال میںحالیہ سیلاب سے27پل،پچا س دکانیں،چھ مساجد اورچارسکولوں کوبھی نقصان پہنچا ہے،1700کے قریب مال مویشی بھی ہلاک ہوگئے ہیں،محکمہ موسمیات کی جانب سے پشاورمیں مزیدبارشوں کی پیش گوئی کے بعدہائی الرٹ جاری کردیا ہے، انہوںنے کہا کہ بارشوں سے کیوجہ سے صورتحال تشویشناک ہے،سیلاب سے متاثرہ ضلع چترال میں صحت کےلئے چودہ ملین،لوکل گورنمنٹ کو114ملین روپے فراہم کردیئے ہیں، لائیوسٹاک کےلئے 2.6ملین روپے جاری کردیئے، وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ بڈھنی پل پر پانی بہاﺅ زیادہ ہونے کی وجہ سے خطرہ موجو دہے ،سیلاب زیرتعمیر بڈھنی پل کی وجہ سے نہیں آیا،بڈھنی پل کے اردگرد تجاوزات کے نشانات لگادیئے گئے ہیں۔چترال کی دوبارہ بحالی کےلئے اربوں روپے درکار ہیں،وفاقی حکومت فنڈز کی فراہمی میں تعاون کریں،صوبے کی ہیلی کاپٹرخراب ہونے کی وجہ سے وفاقی حکومت ہیلی مہیا کریں تاکہ امدادی سرگرمیوں میں تیز لائے جاسکیں۔۔



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…