چیف جسٹس گلزار احمد نے علامہ محمد اقبال روم اور پاکستان کارنر کا افتتاح کر دیا

19  ستمبر‬‮  2021

جکارتہ(این این آئی)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے الازہر یونیورسٹی جکارتہ کی لائبریری میں علامہ محمد اقبال روم اور پاکستان کارنر کا افتتاح کردیا۔ چیف جسٹس انڈونیشیا کے چار روزہ دورے پر ہیں ، جسٹس اعجاز الاحسن بھی ان کے ہمراہ ہیں اوروہ آئینی و سپریم کورٹس/او آئی سی کے ممبر/مبصر ریاستوں کی دوسری جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

افتتاحی تقریب جکارتہ کی الازہر یونیورسٹی میں منعقد ہوئی ، جو انڈونیشیا کی معزز یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے اور اس میں الازہر یونیورسٹی کے ریکٹر ، فیکلٹی ممبران اور منتخب طلبا نے شرکت کی۔افتتاحی تقریب سے ریکٹر الازہر یونیورسٹی آسیپ سیف الدین نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے حکومت پاکستان کا اس اقدام کے لیے شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ دونوں ممالک کے نوجوانوں کو ایک دوسرے کے قریب لائے گا۔پاکستانی سفیر محمد حسن نے پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان برادرانہ تعلقات کی تاریخی نوعیت کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ سفارت خانہ دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے کے ساتھ خصوصی طور پر تعلیمی تعاون کے لیے مزید جدید طریقے تلاش کر رہا ہے ۔ جسٹس اعجازالاحسن نے اپنے خطاب میں دورے کے دوران گرم جوش مہمان نوازی پر انڈونیشیا کی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور تعلیمی تعاون بڑھانے میں پاکستانی سفارت خانہ اور الازہر یونیورسٹی کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یونیورسٹی میں پاکستان کارنر اور علامہ محمد اقبال روم کے قیام سے انڈونیشیا کے طلبا کو موقع ملے گا کہ وہ پاکستان کی تاریخ اور بھرپور ادبی ورثہ اور علامہ محمد اقبال کے افکار اور فلسفے کو تلاش کریں۔افتتاحی تقریب کے اختتام پر چیف جسٹس مسٹر جسٹس گلزار احمد نے دیگر مہمانوں کے ہمراہ پاکستان کارنر اورر علامہ محمد اقبال روم کا دورہ کیا۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…