آئی ایم ایف بورڈ کے اجلاس سے پاکستان کا ایجنڈا نکال دیا گیا، سلیم مانڈوی والا

13  جون‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سابق ڈپٹی چیئر مین سینٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) بورڈ کے اجلاس سے پاکستان کا ایجنڈا نکال دیا گیا ہے،نہیں معلوم اگلی قسط آئے گی یا نہیں،گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے حکومت گزشتہ 3 برس میں 4 پوائنٹس حاصل نہیں

کرسکی،فیٹف کی گرے لسٹ کی وجہ سے پاکستان میں کاروباری طبقے کو ہر مرحلے میں مشکلات کا سامنا ہے،اس موضوع پر کوئی بات نہیں کرتا، امید ہے شوکت ترین این ایف سی کے معاملے کو اجاگر کریں گے، صوبوں میں موجود احساس محرومی کو دور کریں گے،اسٹیل، آٹو موبائل، ٹیلی کام سیکٹرز کے خدشات پر حکومت کو توجہ دینی چاہیے۔ اتوار کو یہاں حیدر زمان قریشی کے ہمراہ سندھ ہاؤس میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے اجلاس منسوخ کردیا کیونکہ مالیاتی ادارے کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوسکاسلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اس کا مطلب ہے ہمیں نہیں معلوم کہ آئی ایم ایف کی اگلی قسط آئے گی یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے تسلیم کیا کہ آئی ایم ایف کا معاہدہ غلط سائن ہوا کیونکہ اس کی شرائط مناسب نہیں تھیں اور اب وہ دوبارہ بات چیت کریں گے۔سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ شوکت ترین کی جانب سے آئی ایم ایف سے دوبارہ بات چیت کا فیصلہ ایک بڑا فیصلہ ہے اور انہیں ایسا کرنا پڑیگا کیونکہ اس کے بغیر پاکستان میں مہنگائی کے اور کچھ نہیں ہوگا۔فیٹف پر بات کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے حکومت گزشتہ 3 برس میں 4 پوائنٹس حاصل نہیں کرسکی۔انہوں نے کہا کہ حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ فیٹف کی

گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے 27 سے 23 پوائنٹ حاصل کرچکے ہیں تاہم ہر مرتبہ کہتے ہیں بلیک لسٹ میں جانے کا ڈر ہے۔سلیم مانڈوی والا نے سوال اٹھایا کہ ایسی کون سی مشکل ہے کہ حکومت 4 پوائنٹ کے حصول میں ناکام ہے۔انہوں نے کہا کہ فیٹف کی گرے لسٹ کی وجہ سے پاکستان میں کاروباری طبقے کو ہر مرحلے میں مشکلات کا

سامنا ہے لیکن اس موضوع پر کوئی بات نہیں کرتا۔رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ موجودہ وزیر خزانہ شوکت ترین ہی این ایف سی ایوارڈ لے کر آئے تھے اس ضمن میں ان کی کاوششیں گراں قدر تھیں تاہم 7 برس گزر جانے کے باوجود این ایف سی ایوارڈ نہیں لایا گیا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ شوکت ترین این ایف سی کے معاملے کو اجاگر

کریں گے اور صوبوں میں موجود احساس محرومی کو دور کریں گے۔سلیم مانڈوی والا نے صنعت کاروں کے تحفظات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیل، آٹو موبائل، ٹیلی کام سیکٹرز کے خدشات پر حکومت کو توجہ دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کچھ اسٹیل انڈسٹری پر کوئی ٹیکس نہیں جبکہ دیگر بڑی تعداد میں موجود اسٹیل

انڈسٹری ٹیکس ادا کرتی ایسے حالات میں ٹیکس ادا کرنے والی انڈسٹری کس طرح مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا سکے گیں۔سلیم ماونڈوی والا نے کہا کہ اسٹیل سیکٹر میں فیڈرل ایکسائز ٹیکس کو ختم کرکے سیلز ٹیکس عائد کردیا جس کا مطلب ہوا کہ اب وہ بالکل بھی ٹیکس نہیں دیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہر سال ٹیکس کلکشن کی تباہی کی گئی،2019

میں 5.5 ٹیکس کلکشن کی گئی،تین سال بجٹ کاپی پیسٹ ہوتا رہا،بجٹ پیش کر دیا مگر کابینہ نے بجٹ پیش ہی نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ 727 بلین کے نئے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں،وزیر خزانہ نے انڈائیرکٹ ٹیکس لگا کر تباہی کر دی،آن لائن چیزیں خریدنے پرٹیکس لگا دیا گیا،جب تک کورونا رہے گا آن لائن نظام چلتا رہے گا، حکومت نے

اس پر بھی ٹیکس لگا دئیے جس پر پہلے ٹیکس نہیں لگائے گئے۔ انہوں نے کہاکہ جس حکومت کو یہ نہیں معلوم کہ ٹیکس کیسے کلیکٹ کرنا ہے وہ بجٹ کیسے بنائے گی۔ انہوں نے کہاکہ پٹرولیم لیوی میں اضافے کی بات کی گئی ہے،آپ بیس روپے فی لیٹر پٹرول کی قیمت میں اضافے کیلئے تیار ہوجائیں، اس کا غریب عوام پر براہ راست اثر

پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ ایل این جی بھی 17 فیصد مہنگی ہونے جا رہی ہے، گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، چینی کی قیمت پہلے ہی ایک سو روپے تک پہنچ چکی ہے، چینی کی قیمت میں 7 روپے جی ایس ٹی لگا دیا گیا ہے،عام آدمی کیلئے مجھے بجٹ میں کوئی چیز کہیں دکھائی نہ دی۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی ایکسپورٹ سات سال میں نہیں بڑھی،پیپلز پارٹی کی حکومت آئی تو ہم ایکسپورٹ بڑھائیں گے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…