لگتا ہے آپ سب سوئے ہوئے ہیں ۔۔۔ 6ہزار ارب کے ذکر پر تالیوں کی آواز نہ آئی وزیر اعظم کے شکوے پر شرکا بھرپور انداز میںتالیاں بجانے لگے

27  فروری‬‮  2021

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی)وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے کا سنگ بنیا د رکھا اور تقریب سے بھی خطاب کیا ۔وزیر اعظم عمران خان نے خطاب کے دوران شرکا کو منصوبے کی اہمیت کے حوالے سے آگاہ کیا ۔ وزیر اعظم عمران خان نے زور دے کر بتایا کہ اس منصوبے سے پہلے فیز میں 1300ارب روپے

کے وسائل پیدا ہوں گے جبکہ منصوبے کی مجموعی طورپر 6 ہزار ارب روپے کی کمرشل ویلیو ہے ۔ اس پر شرکا کی جانب سے کوئی رد عمل نہ آنے پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ لگتا ہے آپ سوئے ہوئے ہیں ، 6 ہزار ارب روپے کے ذکر پر بھی تالیاں نہیں بجائی گئیں ، جس پر شرکا نے بھرپور تالیاں بجائیں اور پنڈال میں قہقہے بھی بلند ہوئے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مزید کہاکہ پچھلے 10 سال کے دوران لئے گئے قرضوں سے ملک ڈوب کر رہ گیا ملک میں تبدیلی لانے کے لئے بحیثیت قوم ہمیں پرانی سوچ کو بدلنا ہوگاجب ملک پر مشکل وقت آتا ہے تو اس مشکل وقت سے نکلنے کے لئے پرانی اور گھسی پٹی روایات کو تبدیل کرنا پڑتا ہے اس وقت ملک کو جن 2 بڑی مشکلات کا سامنا ہے ان میں سب سے بڑا مسئلہ قرضوں کا بوجھ ہے پچھلے 10 سال کے دوران اندھیر نگری میں بغیر کسی منصوبہ بندی کے قرضے لئے گئے جس کی وجہ سے آج ہمیں مہنگائی اور بیروز گاری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ،ہر سال

قرضوں کی قسطوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ وراثت میں ملے مسائل کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہو اہے ،جب ہم نے حکومت سنبھالی تو اس وقت قرضوں کے باعث ملکی صورتحال بہت خراب تھی ہم نے بہتر منصوبہ بندی سے معاملات کو سنبھالا اور آج حالات

کافی بہتر ہیں ،پچھلے 6 ماہ میں ہمارا کرنٹ اکائونٹ سرپلس میں ہے جو خوش آئند ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اوردرآمدات و برآمدات کے درمیان توازن نہ ہونے کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی واقع ہوگئی جس کی وجہ سے ہمیں

مزید قرضے لینے پڑے ان مسائل سے نکلنے کے لئے ہمیں اپنے اخراجات کم کرنا ہوں گے اور آمدنی میں اضافہ کرنا ہو گا اس لئے ہم نے یہ منصو بے شروع کئے ہیں تاکہ ملک میں سرمایہ کاری لا سکیںراوی ریور اور والٹن منصوبے نہ صرف پنجاب بلکہ پورے پاکستان میں ریونیو پیدا

کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ان منصوبوں سے درخت ختم ہوجائیں جائیں گے یہ ایک غلط سوچ ہے میں اپنے آپ کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑاانوائرمنٹلسٹ سمجھتا ہوں کسی نے آج تک پاکستان میں درخت لگانے کے متعلق نہیں سوچا تھابدقسمتی سے پاکستان

میں چھانگا مانگاچیچہ وطنی دیپالپور کندیا ں کے بڑے بڑے جنگلات ختم کر دیئے گئیزمینوں پر قبضے کر لئے گئیہم نے خیبر پختونخواہ میں ایک ارب درخت لگائے جو بین الاقوامی ریکارڈ ہیمنصوبے کی تکمیل میں کوئی درخت نہیں کاٹا جائے گااگر کہیں سے درخت کو ہٹانا پڑا تو جدید

ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے درختوں کو کہیں اور منتقل کر دیا جائے گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پھیلتے لاہور کا حل صرف اور صرف بلند عمارتوں کی تعمیر ہیبدقسمتی سے ہم نے پلاننگ ہی نہیں کی کہ کس طرح اپنے شہروں کو ماڈرن سٹی بنائیں ۔انہوں نے کہاکہ جدید

ممالک میں ایئر پورٹس عموما شہر سے باہر ہو تے ہیںہم نے اس حوالے سے حکمت عملی طے کر لی ہے اور بہت جلد اس ایئر پورٹ کو کسی اور جگہ پر شروع کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ اوورسیز پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں،جب بھی پاکستان میں کوئی تعمیراتی منصوبہ بنتا ہے

تو اوورسیز پاکستانی اس میں سرمایہ کاری کرتے ہیں،امید ہے اس منصوبہ میں بیرون ملک سے پیسہ آئے گا۔وزیر اعظم نے کہاکہ نیاپاکستان ہائوسنگ منصوبہ کے تحت پہلی بار پی ٹی آئی حکومت نے تنخواہ دارمزدور طبقے کے لئے اپنا گھر بنانے کا خواب پورا کیا ہے ،ہم نے مالیاتی اداروں کو اس منصوبہ میں شامل کر کے لوگوں کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کیے،تنخواہ دار طبقہ ذاتی گھر کا صرف خواب ہی دیکھ سکتا تھا، ان کو آسان شرائط پر قرض دینے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…