افغانستان کے سرحدی علاقے سے پاکستان کی سویلین آبادی پر راکٹ حملے،پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی

18  جنوری‬‮  2021

باجوڑ (آن لائن)افغانستان کے سرحدی علاقے سے باجوڑ کی سویلین آبادی پر راکٹ حملے کئے گئے۔ذرائع کے مطابق راکٹ باجوڑ کے سرحدی علاقوں ملا کلی اور لغڑء بازارمیں سویلین آبادی پر گرائے گئے ہیں۔ راکٹ حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ راکٹ افغانستان سے پاک افغان بارڈر کے قریب واقع

گاؤں ملا کلی اور لغڑی بازار پر گرائے گئے ہیں۔دکان پر راکٹ گولہ گرنے کی وجہ سے دوکان مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے۔پاک فوج کی جانب سے مشتبہ مقامات پر بھر پور جوابی کارروائی کی گئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ کئی عرصے سے افغانستان کی سرزمین سے باجوڑ کے سرحدی علاقوں میں دراندازی کی کوشش کی جا رہی ہے اور سویلئن آبادی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔دوسری جانب وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا کہ بی جے پی حکومت اور ان کے منظور نظر میڈیا کا گٹھ جوڑ کھل کر سب کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے، ای یوڈس انفولیب کے چشم کشا انکشافات نے بھارت کے ناپاک عزائم کی قلعی کھول دی،بھارت یکے بعد دیگرے اپنی غیرذمہ دارانہ حرکتوں کی وجہ سے بے نقاب ہورہا ہے، یہ اپنے سیاسی مقاصد اور اپنے داخلی معاملات سے توجہ ہٹانے کیلئے پورے خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنے پر تلے ہوئے، بھارت ہندوتوا سوچ کے تحت بدامنی چاہتا ہے،پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے حل کی بات کی لیکن بھارت نے ہمیشہ ماحول کو خراب کیا،دنیا ہمارے ڈوزیئر کو سنجیدگی سے دیکھتے ہوئے بھارت کے خلاف پیش کیے گئے ٹھوس شواہد کا جائزہ لے اور اسے ذمہ دار ٹھہرائے۔پیر کو اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پلوامہ واقعہ کے حوالے سے

میرے بیانات آن ریکارڈ ہیں، ہم نے واضح کیا تھا کہ پلوامہ، بھارت کی جانب سے ایک فالس فلیگ آپریشن ہے اور اس کی آڑ میں بھارت کوئی چال چل سکتا ہے، بالآخر بھارت کی وہ سازش ہے نقاب ہو گئی۔انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے انتخابات جیتنے کے لیے اپنے ہی 40فوجیوں کی جان لی،یہ ان فوجیوں کی ہلاکت پر غمزدہ نہیں ہوتے

بلکہ ان کے منظور نظر اینکر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ مودی کی جیت کے لیے زبردست چال ثابت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یہ اپنے سیاسی مقاصد اور اپنے داخلی معاملات سے توجہ ہٹانے کے لیے پورے خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنے پر تلے ہوئے ہیں، تاہم ہم خطے میں امن و استحکام چاہتے ہیں جبکہ بھارت ہندوتوا سوچ کے تحت بدامنی چاہتا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت افغانستان میں ایک اسپائلر کا کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں

نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ 26فروری کو جب انہوں نے پاکستان پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی تو ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور جذبہ خیر سگالی کے تحت ان کا گرفتار پائلٹ واپس کردیا، اس کے علاوہ14 نومبر کو ہم نے بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور بھارت کی جانب سے دہشت گردوں کی پشت پناہی کے ناقابل تردید ثبوت دنیا کے سامنے رکھے، مزید یہ ای یو ڈس انفولیب کے چشم کشا انکشافات نے بھارت کے ناپاک عزائم کی قلعی کھول دی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…