’’آپ مسجد کے منبر پر وہ زبان استعمال کر رہے تھے جو کوئی جاہل آدمی بھی نہیں کر سکتا‘‘ سپریم کورٹ نے جسٹس فائز عیسیٰ دھمکیاں کیس میں ملزم افتخار الدین پر فرد جرم عائدکردی

15  جولائی  2020

اسلام آباد (آن لائن) اعلی عدلیہ کے ججز کی توہین اور جسٹس فائز عیسیٰ کو قتل کی دھمکیوں کے کیس کی سماعت،عدالت عظمیٰ نے داخل کرائے گئے تحریری جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ئے کہا ہے کہ محکمے تاحال معاملے کو سیریس نہیں لے رہے۔

تحقیقاتی رپورٹ میں بھی کوئی ٹھوس چیز موجود نہیں۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت افتخار الدین مرزا نے عدالت عظمیٰ سے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ میں اپنے وڈیو بیان پر تہہ دل سے معذرت خواہ ہوں،میں انتہائی شرمندہ ہوں قانون کے علاوہ بطور مسلمان بھی آپ سے معافی چاہتا ہوں، اللہ کی عدالت ہے مجھے وہاں بھی جواب دینا ہے،مجھے ویڈیو کی اپلوڈنگ اور ایڈیٹنگ کا علم نہیں، چیف جسٹس نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ یہ معافی والا کیس نہیں ہے، آپ عدالت سے مذاق نہیں کر سکتے، اس طرح تو پاکستان کا سارا نظام فیل ہو جائے گا، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ مسجد کے  منبر پر وہ زبان استعمال کر رہے تھے جو کوئی جاہل آدمی بھی نہیں کر سکتا، سپریم کورٹ نے ملزم افتخار الدین پر فرد جرم عائد کر دی اور تحریری جواب کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کر دی۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…