تحریک انصاف اور ق لیگ کے درمیان غلط فہمیاں دور ، دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت نے بڑا اعلان کردیا

10  فروری‬‮  2020

لاہور( این این آئی) حکمران جماعت اور اتحادی مسلم لیگ (ق) نے ملک کو درپیش چیلنجز کیلئے اکٹھے چلنے اور مستقبل میں بھی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے ،ہم اتحادی تھے ہیں او رہیں گے ،جبکہ مسلم لیگ (ق) کے سینئر مرکزی رہنما و سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ عمران خان کی قیادت پر اعتماد ہے ۔

ان کی نیت اور کوشش پرکوئی شک نہیں، چاہتے ہیں کہ عوام کے مسائل حل ہوں اورہم ڈلیور کرکے آئندہ عام انتخابات میں بھی اکٹھے چلیں ، جبکہ حکومتی کمیٹی کے رکن و زیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ جو غلط فہمیاں تھیں انہیں دور کر لیا گیا ہے ، مسلم لیگ (ق) سمیت کوئی بھی اتحادی جماعت چھوڑ کر نہیں جارہی ۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیر دفاع پرویز خٹک ، وزیر منصوبہ و ترقی اسد عمر اور وزیر تعلیم شفقت محمود پر مشتمل وفد نے مسلم لیگ (ق) کے سینئر مرکزی رہنما ، سپیکر پنجا ب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی ۔ اس موقع پر طارق بشیر چیمہ، چوہدری مونس الٰہی اور کامل علی آغا سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ ملاقات میں حکومتی کمیٹی کے ممبران نے اتحادی جماعت (ق) لیگ کے تحفظات سے آگاہی حاصل کر کے انہیں دور کیا ۔ اس موقع پر مہنگائی سمیت دیگر چیلنجز کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ حکمران جماعت اور مسلم لیگ (ق) نے ملک کے بہترین مفاد میں مشاورت اور رابطوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کیلئے اکٹھے چلیں گے۔ ملاقات کے بعد حکومتی کمیٹی کے اراکین کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ حکومتی وفد کواپنی رہائشگاہ آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں۔

ملاقات میں ہر ایشو زیر بحث آیا ہے اور الحمد اللہ اب بالکل وضاحت ہو گئی ہے ،جو ایشوز آئے تھے ان پر بیٹھ کر بات ہو ئی ہے اور سیٹل بھی ہوئے ہیںاو راب ایسا کوئی ایشو نہیںہے ۔اس وقت حکومت کو جو چیلنجز درپیش ہیں اس حوالے سے بھی بات ہوئی ہے کہ ہم مل جل کر او رمشاورت کے ساتھ چلیں گے ۔ ہر دور میں حکومت مختلف چیلنجز کا سامنا کرتی ہے لیکن جو بھی صورتحال آئے گی ہم مل کر سامنے کریں گے اور مشاورت کریں گے اور اس کا حل بھی ڈھونڈیں گے ۔

ہم سارے نیک نیت لوگ ہیں ، ہم چاہتے ہیںکہ عمران خان کی قیادت میں جوتبدیلی آئی ہے اس کے ثمرات اس سطح تک جانے چاہئیں ،یہ کیوں نہیںجارہے ، اس میں کیا رکاوٹ ہے اس پر بھی بات ہوئی ہے ۔انہوںنیکہا کہ ایک چیز بڑی واضح ہے کہ ہمیں عمران خان کی قیادت پر اعتماد ہے ، ہمیں ان کی نیت اور کوشش پر کوئی شک نہیں، جو طریق کار ہے اس میں بہتری لانے کیلئے ہم سارے اکٹھے محنت او ر کوشش کریں گے اور جب نیک نیتی سے کوشش ہو تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھی مدد آتی ہے ۔

ہم چاہتے ہیں کہ یہ اتحاد اسی طرح چلتا رہے اور ہم اگلے انتخابات تک چلیں اور ہم اگلے انتخابات میں بھی اکٹھے جائیں ،ہم عوام کے سامنے ہوں تو انہیں بتائیں کہ ہم مسائل حل کر کے یہاں کھڑے ہیں اور ڈلیور کرکے آئے ہیں،اس کے لئے ہم مل کر سخت محنت او ر کوشش کریں گے تو اس میں برکت بھی ہو گی اور اللہ تعالیٰ کی مدد حاصل ہو گی ۔ انہوںنے کہا کہ حکومتی کمیٹی سے مذاکرات اچھے رہے ،اچانک ابہام پیدا ہو گیا تھا جس پر کھل کر بات ہوئی ہے ،پنجاب میں سرکاری افسروں کے حوالے سے کوئی بات نہیںہوئی ، ہمارے لئے جہانگیر ترین بھی قابل احترام ہیں اور جو آب آئے ہیں وہ بھی اسی طرح ہیں۔

پرویز خٹک نے کہا کہ میں سب سے پہلے پاکستان مسلم لیگ (ق) کی قیادت کا شکر گزار ہوں ۔ ہم ایک وفد کی صورت میں یہاں آئے اور ملاقات ہوئی ، یہ ملاقاتیں پہلے بھی چلتی رہی ہیں،جو معمولی اور چھوٹی چھوٹی باتیں تھیں انہیں بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا اورلوگ سمجھ رہے تھے کہ شاید ہمارے درمیان نا اتفاقی ہے ،ہم شروع سے رابطے میںہیں ، یہ ہمارے پہلے بھی ساتھی تھے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے ، جو غلط فہمیاں تھیں ہم انہیں دور کرنے آئے تھے ،ہمارے درمیان کوئی جھگڑا نہیںہے ،ہم نے بہت سے معاملات پر بات کی ہے ،کچھ مسئلے ایسے تھے جنہیں مل کر حل کرنا تھا وہ ہو بھی گئے ہیں۔

ہم نے آئندہ ملک کے لئے مل جل کر فیصلے کرنے ہیں ، اگر اتحادیوں کے ساتھ بات نہ کی جائے اور رابطے نہ رہیں تو پھر صورتحال خراب ہوتی ہے ،ہم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ رابطے رہیں گے ، جو بھی غلط فہمیاں تھیں ودور ہوگئی ہیں۔ یہ تاثر غلط ہے کہ ہمارے اتحادی ساتھ نہیں ہیں،مسلم لیگ (ق) اور ایم کیو ایم سمیت کوئی بھی اتحاد چھوڑ کر نہیں جا رہا ،ایشوز آتے رہتے ہیں اور یہ تو گھر میں بھی ہو جاتے ہیں،ہم نے معاملات خوش اسلوبی سے طے کرنے ہیں اورہم آئندہ بھی تین سال تک اتحادی رہیں گے۔

قبل ازیں حکومت کمیٹی کے اراکین کے اجلاس میں اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ کو بہتر بنانے ،ساتھ لے کر چلنے اور مشاورت کا عمل جاری رکھنے کے عزم کااظہارکیا گیا جبکہ حکومتی کمیٹی کے اراکین نے کہا کہ غلط فہمیاں پیدا کرنے والے ہاتھ ملتے رہ جائیں گے اور اتحاد آگے بڑھے گا،اتحادی جماعت کے ساتھ تعلقات کار کو مزید بہتر بنائیں گے،تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل کر لئے جائیں گے اورتعاون جاری رہے گا۔

حکومتی شخصیات نے اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے ملاقات سے قبل 8کلب میں وزیر اعلیٰ کے دفتر میں ملاقات کی جس میں مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس موقع پرگورنر پنجاب چوہدری محمد سرور ،وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیر دفاع پرویز خٹک، وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اسد عمر اور وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود موجود تھے ۔اس سے قبل گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے درمیان بھی الگ ملاقات ہوئی جس میں اتحادی جماعت سے ہونے والے مذاکرات او رصوبے کے امور پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔

حکومتی رہنمائوںنے اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق)کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ کو بہتر بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے مشاورت کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ رہنمائوں نے کہا کہ اتحادی جماعت کو ہر سطح پر ساتھ لے کر چلیں گے ۔گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق)کے ساتھ تعلقات کار کو مزید بہتر بنائیں گے،ہمارا اتحاد ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں ہے جو برقرار رہے گا۔وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ق)کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں اور چلتے رہیں گے۔

اتحادی جماعت کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ کو بہتر بنانے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔ عثمان بزدار نے کہا کہ غلط فہمیاں پیدا کرنے والے ہاتھ ملتے رہ جائیں گے اور اتحاد آگے بڑھے گا۔پرویز خٹک نے کہا کہ جوآس لگا کر بیٹھے ہیں انہیں مایوسی ہی ملے گی،اتحادی اور ہم ایک ہیں اور ایک رہیں گے،ہماری ورکنگ ریلیشن مستقبل میں مزید مضبوط ہوگی۔اسد عمر نے کہا کہ مل کر عوام کے مسائل حل کریں گے،اتحادیوں کے ساتھ تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل کر لئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ق)کے تحفظات دورکریں گے،تعاون جاری رہے گا۔شفقت محمود نے کہا کہ ہمارا مقصد عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینا ہے اور اس ضمن میں اتحادی ہمارے ساتھ ہیں،جہاں کوئی مسئلہ ہے اسے مل بیٹھ کر حل کر لیا جائے گا،اتحاد میں رخنہ ڈالنے کی خواہش دلوں میں ہی رہ جائے گی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…