فضل الرحمان کے ہوتے ہوئے یہودیوں کی کیا ضرورت ہے؟ اسحاق ڈارکے والد کی سائیکل کی دکان تھی،ارب پتی ہو چکے،عمران خان نے کھری کھری سنادیں

22  ‬‮نومبر‬‮  2019

میانوالی (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کا سب کچھ خراب تھا،جہاز کی سیڑھتیاں چڑھتے دیکھا تو حیران رہ گیا، سوچ رہا ہوں جہاز دیکھ کر یا لندن کی ہوا لگنے سے مریض ٹھیک ہوا، تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے،کنٹینرپرجوبے روزگار سیاست دان آئے تھے، فضل الرحمان کے ہوتے ہوئے یہودیوں کی کیا ضرورت ہے،کرسی بچانے نہیں تبدیلی لانے آیا ہوں، ڈاکوؤں کا مقابلہ کرکے دکھاؤں گا، ڈیل کی تو ملک سے سب سے بڑی غداری ہوگی،

حسن نواز 8 ارب روپے کے گھر میں رہتے ہیں، پیسہ کہاں سے آیا؟ اسحاق ڈارکے والد کی سائیکل کی دکان تھی،ارب پتی ہو چکے ہیں،شہباز شریف کا ایک ہی مقصد تھا بس کسی طرح ہمارے اوپر سے عمران خان کیسز ختم کردے،یہ کیسز ہماری حکومت میں نہیں بنے،مہنگائی اس لیے ہوئی کہ ماضی کی حکومتوں نے روپے کو مستحکم کرنے کے لیے پیسہ انجیکٹ کیا، اللہ کا کرم ہے کہ ہمارا روپیہ صرف 35 فیصد گرا ورنہ ڈالر 250 سے 300 روپے تک جا سکتا تھا،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ختم ہو گیا، مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں،اب تک پاکستان میں بہتر بلدیاتی نظام نہیں آیا‘ہمارا بلدیاتی نظام ایسا ہوگا جس میں صوبوں سے اختیارات ڈسٹرکٹ اور گاؤں تک جائیں گے۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان نے میانوالی میں ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 23 سال قبل جب سیاست شروع کی تو احساس ہوا کہ لوگوں کو سب سے زیادہ مشکل اسی بات کی ہوتی ہے کہ جب وہ بیمار ہوں تو ہسپتال اور ڈاکٹرز نہ ہوں، مریضوں کو علاج کے لیے میانوالی سے لاہور اور راولپنڈی جانا پڑتا تھا۔عمران خان نے کہا کہ ہسپتال میانوالی کے لوگوں کیلئے شروعات ہے، میانوالی کے لیے صحت، پانی کی اسکیموں کے لیے بہت پیسہ رکھا ہے اور پھر بچوں کے لیے تعلیم کا بندوبست کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ میانوالی میں مانچسٹر کے بزنس مین انیل مسرت ایک نجی ہسپتال بنا رہے ہیں، اس ہسپتال کے بعد یہاں کے لوگوں کو علاج کیلئے کسی اور شہر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2018 کے بعد جب پاکستان ملا تو دو بڑے مسئلے تھے، ہمیں تاریخی خسارہ ملا، بجلی میں ساڑھے 1200 ارب کا گردشی خسارہ ملا، ن لیگ گیس میں 154 ارب روپے کا خسارہ چھوڑ کر گئی،کرنٹ اکاؤنٹ کا ساڑھے 19 ارب ڈالر کا خسارہ تھا۔وزیر اعظم نے کہاکہ مہنگائی اس لیے نہیں ہوئی کہ ہم نے کچھ نہیں کیا بلکہ مہنگائی اس لیے ہوئی کہ ماضی کی حکومتوں نے روپے کو مستحکم کرنے کے لیے پیسہ انجیکٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا کرم ہے کہ ہمارا روپیہ صرف 35 فیصد گرا ورنہ ڈالر 250 سے 300 روپے تک جا سکتا تھا،

اپنی معاشی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں کہ ہم نے اپنا بجٹ بیلنس کر دیا ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ختم ہو گیا ہے، اب ہم مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں۔عمران خان نے کہاکہ جب جنرل مشرف نے جب سیاستدانوں کا احتساب شروع کیا تو انہیں کہا گیا کہ یہ سب ایک ہو جائیں گے اور آپ کی کرسی چلی جائیگی جس پر انہوں نے پہلے شریف فیملی کو این آر او دیا اور پھر دوسری مرتبہ آصف زرداری کو این آر او دیا۔وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ اکیلا مافیا کا مقابلہ کروں گا کیونکہ مافیا رہ گیا تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ حسن نواز 8 ارب روپے کے گھر میں رہتے ہیں، پیسہ کہاں سے آیا؟

اسحاق ڈارکے والد کی سائیکل کی دکان تھی وہ ارب پتی ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں نے 10 مہینے کے دوران عدالت میں جائیداد کی 60 دستاویزات پیش کیں جبکہ مخالفین جو بھی دستاویز رکھتے وہ جعلی نکلتی ہیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ عمران خان کرسی بچانے کے لیے نہیں بلکہ تبدیلی لانے کیلئے آیا ہے اور اگر میں نے ملک کو نقصان پہنچانے والوں کو چھوٹ دی تو یہ ملک کیساتھ سب سے بڑی غداری ہو گی۔سابق وزیراعظم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا جب نواز شریف کو جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے دیکھا تو پھر ڈاکٹرز کی رپورٹ یاد آ گئی، رپورٹ میں تو تھا کہ مریض کو دل کا بھی مسئلہ ہے،

کڈنی بھی خراب ہے، شوگر بھی بڑھی ہوئی ہے، مریض کو باہر جانے کی اجازت نہ دی تو وہ کسی بھی وقت گیا۔انہوں نے کہا کہ سوچ رہا ہوں جہاز دیکھ کر مریض ٹھیک ہوا یا لندن کی ہوا لگتے ہی مریض ٹھیک ہو گیا، ابھی تک پتہ نہیں لیکن اس کی تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ میں پھر سے رپورٹ دیکھ رہا تھا کہ ہارٹ ٹھیک نہیں، شوگر ٹھیک نہیں اور پلیٹیلیٹس بھی کم ہیں لیکن سیڑھیاں چڑھتے دیکھا تو کہا کہ اللہ تیری شان ہے۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ سے متعلق انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن ملکی معیشت کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے اسلام آباد نہیں پہنچے

بلکہ اپنی سیاسی دکان بند ہونے کی وجہ سے پریشان ہوئے۔انہوں نے کہا کہ جھوٹ بول کر مدارس کے بچوں کو اسلام آباد لایا گیا، مدارس کے بچے بھی ہماری ذمہ داری ہے، ہم ان کی مدد کریں گے اور ان کا نظام تعلیم بہتر بنائیں گے۔انہوں نے ایک بار پھر بلاول پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ کنٹینر پر بارش ہوتی ہے تو پانی آتا ہے اور جھوٹا نیلسن منڈیلا بھی تقریر کر رہا تھا، ان سب کو پتہ ہے کہ جو انہوں نے اس ملک کے ساتھ کیا ہے، آگے انہوں نے کہیں نا کہیں پھنس جانا ہے، اس لیے سب اکٹھے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدرمنڈیلا شہباز شریف کا بھی ایک ہی مقصد تھا کہ عمران خان اپنی حکومت پوری کرے لیکن بس کسی طرح ہمارے اوپر سے یہ کیسز ختم کردے،

شبہاز شریف پر کیس ہماری حکومت میں نہیں بنے۔انہوں نے کہاکہ جب ایک سسٹم کرپٹ ہوجاتا ہے تو ہر ادارے میں مافیا بیٹھ جاتا ہے اور جب آپ تبدیلی لے کر آتے ہیں تو یہ مافیا کھڑا ہوجاتا ہے تب حکمران کہتا ہے کہ میں اپنی کرسی بچاؤں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے احتساب ختم کرکے شریف خاندان کو این آر او دے دیا اور وہ بیرون ملک روانہ ہوگئے،جب پرویز مشرف کی کرسی مشکل میں پڑی تو این آر او دے کر پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو لے کر آگئے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میانوالی میں صحت اور پانی کی سپلائی اسکیموں اور تعلیم کے لیے خطیر رقم مختص کی ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بہترین روزگار دینے کیلئے انہیں ہنر سے آراستہ کرنا ہوگا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب میں میانوالی میں ایم این اے تھا تب مجھے صرف پٹواری، پولیس اور دیگر سرکاری اداروں کی شکایات موصول ہوتی تھیں،تب میں نے نظام بدلنے کا فیصلہ کیا کیوں کہ عمران خان ہو یا نہ ہو، نظام قائم رہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ

پاکستان میں کبھی بھی وہ بلدیاتی نظام نہیں آیا جو فلاحی ریاست کے تصور پیش کرے۔انہوں نے تحریک انصاف کے بلدیاتی نظام کے محرکات کے بارے میں بتایا کہ ہمارا بلدیاتی نظام ایسا ہوگا جس میں صوبوں سے اختیارات ڈسٹرکٹ اور گاؤں تک جائیں گے۔وزیر اعظم نے کہاکہ پیسہ ڈسٹرکٹ اور گاؤں تک پہنچے گا اور گاؤں فیصلہ کریں گے کہ کس مد میں پیسہ خرچ کیا جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ شہری علاقوں میں انتخابات ہوں گے جہاں ناظم منتخب ہو گا اور وہ اپنی ٹیم تشکیل دے گا اور تمام امور اس کی ذمہ داری ہوگی کہ تمام مسائل دور کرے۔عمران خان نے کہا کہ ترقیافتہ ممالک میں ایسا ہی بلدیاتی نظام رائج ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزادر نے کہا ہے کہ میانوالی کو جان بوجھ کر پسماندہ رکھا گیا جبکہ پورے میں ملک میں یکساں ترقی ہونی چاہیے تھی۔عثمان بزدار نے کہا کہ ہم میانوالی کے لوگوں کے احسان کے مقروض ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب نے اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے دھرنے کو ملکی معیشت کے لیے نقصاندہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں دھرنا دیا گیا جو ملکی ترقی روکنے کے لیے تھا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…