نواز شریف کی صحت جہاز دیکھ کریا لندن کی ہوا سے ٹھیک ہوئی؟ شہباز شریف کا مقصد کیا تھا ؟ وزیراعظم عمران خان نے بتا دیا

22  ‬‮نومبر‬‮  2019

میانوالی(آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کو تاریخی خسارہ ملا جس کی وجہ سے روپے کی قدر 35 فیصد گری،ہمارا روپیہ صرف 35 فیصد گرا ورنہ ڈالر 250 سے 300 روپے تک جا سکتا تھا لیکن اب کرنٹ اکائونٹ خسارہ ختم ہوگیانواز شریف کی صحت جہاز دیکھ کر   یا لندن کی ہوا سے ٹھیک ہوئی،شہباز شریف کا   ایک ہی مقصد تھا کہ عمران خان اپنی حکومت پوری کرے

لیکن بس کسی طرح ہمارے اوپر سے یہ کیسز ختم کردیے، جب پرویز مشرف کی کرسی مشکل میں پڑی تو شریف خاندان اور آصف زرداری کو  این آر او دیا ،اگر میں نے  کسی کو این آر او دیا تو سب سے بڑی غداری ہوگی،مولانا فضل الرحمن کی موجودگی میں یہودیوں کو سازش کی ضرورت نہیں۔میانوالی میں 200 بستروں پر مشتمل زچہ و بچہ ہسپتال، یونیورسٹی آف میانوالی کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں کرنٹ اکانٹ اور گردشی قرضے کی مد میں بالترتیب ساڑھے 19 ارب ڈالر اور ساڑھے چار سو ارب روپے تھا۔انہوں نے کہا کہ ملکی خزانے میں ڈالر کی کمی کے باعث جو اشیا برآمد کرتے وہ مہنگی پڑھتی اور اس وجہ سے ملک میں مہنگائی بڑھی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گزشتہ 4 برس میں پہلی مرتبہ یہ ہوا ہے کہ کرنٹ اکانٹ خسارہ ختم ہوگیا۔انہوں نے دعوی کیا کہ معیشت کی طرف اب ہمارا راستہ ٹھیک ہوگیا۔وزیراعظم عمران خان نے مسلم لیگ(ن)کے قائد نواز شریف کی علاج کے لیے بیرون ملک روانگی سے متعلق کہا کہ جب میں نے نواز شریف جہاز پر چڑھتے دیکھا تو میں نے ڈاکٹروں کی رپورٹس سامنے رکھ لی، رپورٹ میں لکھا تھا کہ ان کے دل، گردے اور دیگر ساری چیزیں انتہائی خراب حالت میں ہیں اور کسی بھی وقت کچھ ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں کبھی نواز شریف کی طبی رپورٹ کو دیکھتا اور کبھی

مسلم لیگ(ن)کے قائد کو جہاز پر چڑھتے دیکھتا۔عمران خان نے مزید کہا کہ جہاز دیکھ کر مریض ٹھیک ہوا یا لندن کی ہوا لگنے سے، تحقیق ہونی چاہے۔جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ سے متعلق انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن ملکی معیشت کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے اسلام آباد نہیں آئے بلکہ

اپنی سیاسی دکان بند ہونے کی وجہ سے پریشان ہوئے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کا بھی ایک ہی مقصد تھا کہ عمران خان اپنی حکومت پوری کرے لیکن بس کسی طرح ہمارے اوپر سے یہ کیسز ختم کردیے۔ان کا کہنا تھا کہ شبہاز شریف پر کیس ہماری حکومت میں نہیں بنے۔عمران خان نے کہا کہ اگر کسی کو این آر او دیا تو سب سے بڑی غداری ہوگی۔

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ جب ایک سسٹم کرپٹ ہوجاتا ہے تو ہر ادارے میں مافیا بیٹھ جاتا ہے اور جب آپ تبدیلی لے کر آتے ہیں تو یہ مافیا کھڑا ہوجاتا ہے تب حکمران کہتا ہے کہ میں اپنی کرسی بچائوں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سابق آرمی چیف پرویز مشرف نے احتساب ختم کرکے شریف خاندان کو این آر او دے دیا اور وہ بیرون ملک روانہ ہوگئے۔ان کا کہنا تھا کہ جب پرویز مشرف کی کرسی مشکل میں

پڑی تو این آر او دے کر پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو لے کر آگئے۔انہوں نے کہا کہ میں اپنی کرسی بچانے کے لیے نہیں آیا بلکہ تبدیلی کے لیے آیا ہوں اور ڈاکوئوں کا مقابلہ کرکے دکھائوں گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میانوالی میں صحت اور پانی کی سپلائی اسکیموں اور تعلیم کے لیے خطیر رقم مختص کی ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بہترین روزگار دینے کے لیے انہیں

ہنر سے آراستہ کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اپنی سیاست کے ابتدائی دور میں مجھے سب سے پہلے میانوالی میں پذیرآرائی ملی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب میں میانوالی میں ایم این اے تھا تب مجھے صرف پٹواری، پولیس اور دیگر سرکاری اداروں کی شکایات موصول ہوتی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ تب میں نے نظام بدلنے کا فیصلہ کیا کیوں کہ عمران خان ہو یا نہ ہو، نظام قائم رہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں کبھی بھی وہ بلدیاتی نظام نہیں آیا جو فلاحی ریاست کا تصور پیش کرے۔انہوں نے تحریک انصاف کے بلدیاتی نظام کے محرکات کے بارے میں بتایا کہ ہمارا بلدیاتی نظام ایسا ہوگا جس میں صوبوں سے اختیارات ڈسٹرکٹ اور گائوں تک جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پیسہ ڈسٹرکٹ اور گائوں تک پہنچے گا اور گائوں فیصلہ کریں گے کہ کس مد میں پیسہ خرچ کیا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ شہری علاقوں میں انتخابات ہوں گے جہاں ناظم منتخب ہو گا اور وہ اپنی ٹیم تشکیل دے گا اور تمام امور اس کی ذمہ داری ہوگی کہ تمام مسائل دور کرے۔عمران خان نے کہا کہ ترقیافتہ ممالک میں ایسا ہی بلدیاتی نظام رائج ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ 2018 کے بعد جب پاکستان ملا تو دو بڑے مسئلے تھے، ہمیں تاریخی خسارہ ملا، بجلی میں ساڑھے 1200 ارب کا گردشی خسارہ ملا، ن لیگ گیس میں 154

ارب روپے کا خسارہ چھوڑ کر گئی۔ کرنٹ اکائونٹ کا ساڑھے 19 ارب ڈالر کا خسارہ تھا۔ان کا کہنا تھا مہنگائی اس لیے نہیں ہوئی کہ ہم نے کچھ نہیں کیا بلکہ مہنگائی اس لیے ہوئی کہ ماضی کی حکومتوں نے روپے کو مستحکم کرنے کے لیے پیسہ انجیکٹ کیا۔ انہوں نے مزید کہا اللہ کا کرم ہے کہ ہمارا روپیہ صرف 35 فیصد گرا ورنہ ڈالر 250 سے 300 روپے تک جا سکتا تھا، اپنی معاشی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں کہ

ہم نے اپنا بجٹ بیلنس کر دیا ہے اور کرنٹ اکانٹ خسارہ ختم ہو گیا ہے، اب ہم مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں۔عمران خان نے کہا کہ اسپتال میانوالی کے لوگوں کے لیے شروعات ہے، میانوالی کے لیے صحت، پانی کی اسکیموں کے لیے بہت پیسہ رکھا ہے اور پھر بچوں کے لیے تعلیم کا بندوبست کرنا ہے۔میانوالی میں مانچسٹر کے بزنس مین انیل مسرت ایک نجی اسپتال بنا رہے ہیں، اس اسپتال کے بعد

یہاں کے لوگوں کو علاج کے لیے کسی اور شہر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے سرگودھا میانوالی روڈ کا بھی افتتاح کیا۔ جس پر 4ارب 28کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ زچہ وبچہ ہسپتال کا سنگ بنیاد بھی رکھا، وزیراعظم نے میانوالی کیلئے آٹھ میگا پراجیکٹس کے منصوبوں کی نقاب کشائی کی ،

میانوالی میں 19ارب روپے سے زائد کے 8منصوبوں کی تعمیر کا آغاز ہو گا ، میانوالی میں دورویہ 30کلومیٹر سڑک پانچ ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گی ۔اس کے علاوہ وزیراعظم نے میانوالی میں 236 کلومیٹر طویل سڑکوں کے 36منصوبوں پر بھی کام کرنے کی یقین دہانی کرائی جس پر سوا چار ارب روپے لاگت آئے گی ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…