پی ٹی آئی حکومت کی وہ غلطی جس سے فضل الرحمن کو ڈائریکٹ فائدہ پہنچا، اہم وزیرنے بھی اعتراف کرلیا

15  اکتوبر‬‮  2019

ننکانہ صاحب(آن لائن) وزیر ریلوے شیخ رشید نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے سے متعلق حکومتی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت کی میڈیا پالیسی مناسب نہیں اور ہماری غلطی ہے دھرنے والوں کو خوامخواہ لفٹ کرائی ۔

ننکانہ صاحب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے پر پورا یقین ہیکہ معاملہ ٹھیک ہوجائیگا، ملاقاتیں ہورہی ہیں، فضل الرحمان اور دوسرے لوگوں سے بات چیت جاری ہے، 23 سے 26 تاریخ کو اس پر اپنی رائے دوں گا، شہباز شریف بھی وکٹ کے دونوں طرف نظر آتے ہیں انہیں کہا ہے ایک طرف کھیلیں، یا آسمان پر رہیں یا پھر اپنے قدم زمین پر رکھ لیں۔انہوں نے کہا کہ بلاول مولویوں سے ڈرا ہوا ہے، اسے پتا ہے یہ دھرنا دیں گے، اسلام آبادمیں دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان فیس سیونگ مانگ رہے ہیں، ہوسکتا ہے درمیانی راستہ نکل آئے اور انہیں فیس سیونگ دی جاسکتی ہے، ہماری غلطی ہے ہم نے انہیں بہت زیادہ لفٹ کرائی ہے، کیبنٹ میں بھی کہا کہ ہماری میڈیا پالیسی مناسب نہیں، ہم خوامخواہ انہیں لفٹ کرارہے ہیں، جس نے آنا ہے آجائے، اسلام آباد میں سب اچھے کی دھنیں بج رہی ہیں، کوئی نہ سمجھے وہاں خوف ہے۔وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ یہ سب دنیا میں اسلامی قوتوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے، مدرسے اسلام کا قلعہ ہیں اور علما قابل احترام ہیں، بعض بے وقوف طاقتیں فضل الرحمان کی دہشتگردی کی حیثیت سے تصویر پیش کررہی ہیں جو غلط ہے۔

مولانا ایک دو فعہ خود دہشتگردی کی نذر ہونے سے بچے ہیں۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ڈنڈوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، پورا یقین ہے معاملات سیٹل ہوجائیں گے، جوڈو کراٹے اور بنکاک شعلے نہیں دیکھ رہا، سب اچھا دیکھ رہا ہوں۔مقبوضہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے جو کچھ ہماری حکمت عملی ہے اس میں مودی پھنس رہا ہے، یہ ایک دن کی لڑائی نہیں ہے، چین میں آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ وقت گزارنے کا وقت ملا، سمجھتا ہوں پاک فوج ہر لمحہ کسی بھی جارحیت کامنہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…