مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف بڑا اقدام،ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے اہم اعلان کردیا

5  ستمبر‬‮  2019

راولپنڈی (این این آئی)ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کشمیریوں سے یکجہتی کاجذبہ صرف افواج  پاکستان تک محدودنہیں ہے،قومی جذبہ ملکی دفاع کے لیے بہت ضروری ہے،دہشت گردی کے خلاف پاکستانی قوم نے بہت قربانیاں دی ہیں، زندہ قومیں اپنے شہدا کو یاد رکھتی ہیں،عوام (آج) چھ ستمبر کو شہدا کی گلی اور محلوں میں ضرور جائیں،یوم دفاع سے متعلق تقریب مرکزی تقریب صبح آٹھ بجے جی ایچ کیو میں ہوگی،

پاکستانی ڈاکٹرز کا مقبوضہ کشمیر جانے کا اعلان مثبت قدم ہے،ایل او سی پر حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں، 27 فروری جیسا جو جواب دیا تھا ایسا دوبارہ دیں گے۔ جمعرات کو ایک انٹرویومیں پاک فوج کے ڈائریکٹر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کشمیریوں سے یکجہتی کا جذبہ صرف افواج تک محدود نہیں ہے، قومی جذبہ ملکی دفاع کے لیے بہت ضروری ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آرمی چیف کہتے ہیں وہ عظیم فوج کے سپہ سالار ہیں، مائیں بچوں کو فوج میں بھیجتی ہیں اس لیے ہیں کہ وہ جام شہادت نوش کریں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے بہت اچھا قدم اٹھایا ہے، یوم دفاع کے دن جہاں بھی جس گلی میں ہو شہید کے گھر جائیں گے۔آصف غفور نے کہا کہ خوبصورتی کے لحاظ سے پاکستان جیا ملک دنیا میں نہیں ہے، دہشت گردی کے خلاف قوم نے بہت قربانیاں دی ہیں، زندہ قومیں اپنے شہدا کو یاد رکھتی ہیں۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ 6 ستمبر یوم دفاع سے متعلق تقریب جی ایچ کیو میں ہوگی، مرکزی تقریب صبح ساڑھے 8 بجے ہوگی، مرکزی تقریب میں شہدا پر شارٹ فلم بنائی ہے، سب سے درخواست ہو گی عوام تقریب کو ضرور دیکھیں۔انہوں نے کہاکہ سویلین شہیدوں اور زخمیوں کی تعداد فورسز سے زیادہ ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 81 ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ دیا، میری درخواست ہے کہ شہدا کی گلی اور محلوں میں ضرور جائیں۔انہوں نے کہا کہ 81 ہزار سے زائد ہیروز غازی بھی ہیں اور شہید بھی، شہید کی فیملی افواج پاکستان کی پہلی ذمہ داری ہے،

شہید کی فیملی، ان کے بچوں کی پوری ذمہ داری پاک فوج اٹھاتی ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ حکومت اپنے وسائل کے مطابق شہدا کے خاندان کا خیال رکھتی ہے، ہمارے لیے بلاتفریق شہید صرف شہید ہے، شہادت کا جذبہ صرف فورسز تک محدود نہیں ہے۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ شہید سپاہی کے خاندان کا شہید افسر کے خاندان سے زیادہ خیال رکھتے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ غیرممالک مفادات کی وجہ سے ہمارے ساتھ نہیں ہیں، لندن ہو یا سری لنکا مقبوضہ کشمیر پر لوگ ہمارے ساتھ ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ جنگ کیا ہے، لڑنا کیسا ہے، ہمیں سب کچھ پتہ ہے، مسئلہ کشمیر پر دنیا نے دھیان نہیں دیا، موجودہ حکومت نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے اقدام کیخلاف زبردست قدم اٹھایا اور دنیا میں سفارتی محاذ پر سرگرم ہوئے۔انہوں نے کہاکہ بد قسمتی سے دنیا نے مسئلہ کشمیر پر کوئی خاص توجہ نہیں دی۔ لندن، برسلز، امریکا، بنگلہ دیش، ترکی، سری لنکا، انڈیا سمیت دیگر ممالک میں کشمیریوں کے حق میں عوام نے بھرپور احتجاج کیا۔ انہوں نے کہاکہ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے، ایل او سی پر بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائیگا۔  انہوں نے کہاکہ بھارتی فورسز شہری آبادیوں کو زیادہ تر نشانہ بناتی ہے،

ہمارے جذبے کبھی کمی نہیں آئے گی۔ایک بار پھر انہوں نے کہاکہ پاک فوج 72 سال سے کشمیریوں کیساتھ ہے، جنگ جاری ہے، یہ جنگ اس وقت جاری رہے گی جب تک کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہیں مل جاتی۔انہوں نے کہاکہ ایل او سی پر حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں، 27 فروری جیسا جو جواب دیا تھا ایسا دوبارہ دیں گے، اگر بھارت نے کوئی غلطی کرنے کی کوشش کی تو ہم تیار ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان جیسا کوئی ملک، کوئی عوام اور کوئی فورسز نہیں ہیں، ہمیں اپنے ادارے پر بہت فخر ہے۔شہداء سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے بھی شہدا کی فیملی کا خیال رکھنے کے حوالے سے پاک فوج کی تعریف کی ہے،ہمارے ہاں ویلفیئر اداروں کا زیادہ تر حصہ شہدا پر خرچ کیا جاتا ہے، شہدا کی فیملی کا ہرممکن خیال رکھا جاتا ہے، حکومت اپنے وسائل کے مطابق شہدا کا خیال رکھتی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…