بھارتی عوام بھی مودی کے متنازعہ فیصلے کیخلاف ہوگئے،سابق فوجی جرنیلوں اور بیوروکریٹس کا مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

18  اگست‬‮  2019

نئی دہلی(آن لائن)بھارتی عوام بھی مودی کے کشمیر سے متعلق متنازعہ فیصلے کے خلاف آوازیں اٹھانے لگے ہیں۔ سابق فوجی جرنیلوں اور بیوروکریٹس نے ریاست کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیاہے۔

مودی حکومت نے کانگرس کے دو کشمیری رہنماؤں کو بھی گرفتار کر لیاہے لکھنو سے کشمیر پر مظاہرے کے لئے جانے سے پہلے سماجی کارکن کو گھر میں نظر بند کر دیا گیاہے۔بھارتی بشپ نے دنیا بھر کے مسیحیوں سے کشمیر کی حالت زار پر دعا کی اپیل کر دی ہے۔بھارتی فضائیہ کے سابق ائیر وائس مارشل کپل کاک اور سابق میجر جنرل اشوک مہتا سمیت چھ پٹیشنرز نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کو بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔اپنی درخواست میں سابق بھارتی فوجیوں اور بیوروکریٹس نے آرٹیکل تین سو ستر کی منسوخی کو کالعدم قرار دئیے جانے کی درخواست کی ہے۔ادھرمقبوضہ جموں وکشمیر میں سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے، کانگریس پارٹی کے ترجمان رویندر شرما کو پریس کانفرنس کے دوران حراست میں لے لیا گیا۔جموں و کشمیر کانگریس کمیٹی کے صدر غلام میر کو بھی قابض افواج نے دفتر جاتے ہوئے حراست میں لیاگیا۔لکھنو میں سماجی کارکن سندیپ پانڈے کو اس وقت گھر میں نظر بند کر دیا گیا جب وہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف مظاہرے میں شرکت کے لئے جا رہے تھے،انہیں کشمیر کاز پر اٹھانے کے جرم میں ایک ہفتے کے دوران دوسری بار نظر بند کیا گیا۔

ایک عوامی سروے میں عوام کی اکثریت نے مودی حکومت کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے، بھارتی عوام کا کہنا تھا کشمیریوں کی آواز کو خاموش نہیں کرنا چاہئے۔بھارت میں مسیحیوں کے روحانی پیشوا بشپ جوزف ڈی سوزا نے دنیا بھر کے مسیحیوں سے کشمیریوں کیلئے دعا کی اپیل کی ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…