عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان تاریخی ملاقات کب ہوگی؟تاریخ کا اعلان کردیا گیا

4  جولائی  2019

اسلام آباد (این این آئی) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ امریکی صدر کی دعوت پر وزیراعظم امریکہ کا دورہ کریں گے،22 جولائی کو ملاقات ہو گی، بلوچ لبریشن آرمی کو امریکہ نے اپنی دہشت گرف جماعتوں کی فہرست میں ڈالا ہے، مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہیں،بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنا بند کرے۔

پاکستان نے کرتارپور راہداری پر مذاکرات کیلئے 14 جولائی کی تاریخ دی ہے،مذاکرات واہگہ پاکستان میں ہونگے،بھارتی وزیراعظم کو دعوت دئیے جانے کا علم نہیں، دولت مشترکہ وزرا خارجہ میٹنگ میں پاک بھارت وزرا ئے خارجہ کی ملاقات کا امکان نہیں ہے۔جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہیں،قابض بھارتی افواج نے گزشتہ تین ہفتوں میں 40 نہتے کشمیریوں کو شہید کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو سینئر حریت قیادت کی حراست پر شدیدی تشویش ہے،ان لوگوں کے بدنام زمانہ تہار جیل میں رکھاگیا ہے،سری نگر کے ایک اخبار کے ایڈیٹر کی حراست کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنا بند کرے۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کے ساتھ تعاون کرنے والوں کے ساتھ تشدد کی خبروں پر شدید تشویش ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان نے کرتارپور راہداری پر مذاکرات کیلئے 14 جولائی کی تاریخ دی ہے،یہ مذاکرات واہگہ پاکستان میں ہونگے۔ انہوںنے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کو امریکہ نے اپنی دہشت گرف جماعتوں کی فہرست میں ڈالا ہے۔ انہوںنے کہاکہ امریکی صدر کی دعوت پر وزیراعظم امریکہ کا دورہ کریں گے،22 جولائی کو ملاقات ہو گی۔

ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات کو بحال کرنے پر فوکس کیا جائیگا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پاکستان نے کرتار پور پر 14 جولائی کی تاریخ طے کی ہے،بھارتی وزیراعظم کو دعوت دئیے جانے کا علم نہیں۔ انہوںنے کہاکہ کرتار پور پر مثبت طریقہ سے کام ہو رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ افغان امن عمل میں پاکستان کا اہم کردار ہے،تمام مذاکرات اسی سلسلے کی کڑی ہے،افغانستان کا اصل حل افغان لیڈ ہے،چاہتے ہیں کہ ان مذاکرات کے نتیجہ میں انٹرا افغان مذاکرات تک پہنچیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی دعوت پر اشرف غنی نے پاکستان کا دورہ کیا،افغان صدر کے دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ تجارت کے فروغ کے لئے ہی پاکستان نے تورخم سرحد کو 24 گھنٹے کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان علاقائی رابطوں کے فروغ پر یقین رکھتا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ دائود ابراہیم پاکستان میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ دولت مشترکہ وزرا خارجہ میٹنگ میں پاک بھارت وزرا ئے خارجہ کی ملاقات کا امکان نہیں ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے کہاکہ لائن آف کنٹرول پر دھماکہ کی نتیجے میں پانچ شہادتیں ہوئیں،ہمیں اپنے فوجیوں پر فخر ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…