ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 162 روپے پر جا پہنچا ،بیرونی قرضوں میں 800ارب کا اضافہ،ترقیاتی منصوبوں کی لاگت بھی بڑھ گئی

26  جون‬‮  2019

کراچی(اے این این ) انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 162 روپے 25 پیسے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے اور ڈالر تیزی کے ساتھ ڈبل سنچری کی جانب گامزن ہے۔بدھ کے روز کاروبار کے آغاز پر ہی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوگیا اور ڈالر کی قیمت میں پہلے2روپے 2پیسے کا اضافہ ہوا۔

کاروبار کے دوران ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا اور ڈالر 3.52 روپے مہنگا ہو کر 5 روپے 2 پیسے مہنگا ہوگیا جس کے بعد ڈالر کی قیمت 162 روپے 25 پیسے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوگیا اور ڈالر 4.52 روپے مہنگا ہوکر 161 روپے 50 پیسے مہنگا ہوگیا۔اوپن مارکیٹ میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران ڈالر کی قیمت تقریبا 7 روپے بڑھ گئی جب کہ رواں ماہ انٹربینک میں ڈالر 8 روپے 8 پیسے مہنگا ہوا، روپے کی قدر کم ہونے سے جون کے مہینے میں قرضوں کی مالیت میں 800 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران ڈالر 10 روپے سے زیادہ مہنگا ہوا ہے جس کے باعث پاکستان پر غیرملکی قرضوں کے حجم میں ایک ہزار ارب روپے سے زائد اضافہ ہوگیا ہے جبکہ ترقیاتی منصوبوں کی لاگت بھی بڑھ گئی ہے۔بتایا گیا کہ دن کے آغاز پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی طلب میں اضافے کے باعث اس کی قدر میں اضافہ ہوا۔دوسری جانب کرنسی ڈیلرز نے ڈالر کی قدر میں اچانک اضافے پر بتایا کہ طلب میں غیرمعمولی اضافے کے باعث ڈالر کی قیمت بڑی اور توقع ہے کہ کاروباری مصروفیات کے اختتام تک ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ہوجائے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے وسط میں بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 157 روپے تک پہنچ گئی تھی۔کرنسی ڈیلرز نے ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ مالی سال کے اختتام کو قرار دے دیا تھا۔ان کے مطابق مالی سال کے اختتام کی تاریخ 30 جون قریب پہنچ رہی اور ساتھ ہی ملٹی نیشنل کمپنیاں اپنا تمام منافع ملک سے باہر بھیج رہی ہیں۔خیال رہے کہ عید الفطر کی چھٹیوں سے قبل بھی انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کا رجحان دیکھا گیا تھا۔

انٹر بینک میں امریکی ڈالر 75 پیسے مہنگا ہو کر 148.90 روپے کا ہوگیا تھا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 30 پیسے مہنگا ہوکر 148.80 روپے کا ہوگیا تھا۔کرنسی ڈیلرز نے امید ظاہر کی تھی کہ عید کی تعطیلات کے بعد انٹر بینک مارکیٹ میں بھی ڈالر کی طلب کم ہوگی اور وہ کمرشل امپورٹرز جو قیمت میں بہت زیادہ اتار چڑھاو کی وجہ سے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں وہ بھی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے جس سے انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی طلب کم ہوجائے گی اور اس کے اثرات اس کی قیمت پر بھی پڑیں گے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…